کلکتہ: انصاف نیوز آن لائن
2020میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف کلکتہ شہرکا پارک سرکس میدان احتجاج کا مرکز تھا۔شاہین باغ کے طرز پر یہاں پر بڑی تعداد میں خواتین نے طویل مدت تک احتجاج کیا تھا۔گزشتہ سوموار کو شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ ہونے کے بعد ہی کلکتہ شہر کے قلب میں واقع پارک سرکس میدان کے تمام دروازے پر کلکتہ پولس اہلکار تعینات کردئیے گئے بلکہ کئے دروازے بند ہیں ۔چوں کہ میدان میں مسجد ہے اس لئے ایک دروازہ کھولا رکھا گیا ہے اور نمازیوں کونماز پڑھ کر فوراً نکل جانے کو کہا جارہاہے۔
پارک سرکس میدان کے دروازے کیوں بند ہیں؟ اس سے متعلق میدان کے دروازپر تعینات کلکتہ پولس کے اہلکار کچھ بھی بتانے سے قاصر ہیں ۔دروازہ کیوں بند کررکھا ہے اسے متعلق بھی کچھ نہیں بتایا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ آج جمعہ کی نماز کے موقع پر توقع کے برخلاف بڑی تعداد میں سیکورٹی اہلکارموجود تھے۔
آس پاس دوکان لگانے والوں نے بتایا کہ احتجاج کے خوف سے بند کیا گیا ہے مگر یہ بات کھل کر نہیں بتایا جارہا ہے۔خیال رہے کہ 2020میں جب پارک سرکس میدان میں خواتین نے احتجاج شروع کیا توابتدائی ایام میں اس احتجاج کو ناکام بنانے کی بہت کوشش کی گئی ۔بلکہ ترنمول کانگریس کے کئی مسلم لیڈروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ احتجاج ختم کرائے مگر جب احتجا ج پورے ملک میں ہونے لگے تو پھر اس احتجاج پر ترنمول کانگریس کے لیڈروں اور حامیوں نے قبضہ کرنے کی کوشش کی ۔تاہم یہ احتجاج کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈائون نافذ ہونے کے بعدیہ احتجاج ختم ہوگیا۔
ایسے میں سوال یہ ہے کہ آخر ممتا حکومت جو خود بھی شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کررہی ہیں مگر وہ شہریوں کو احتجاج کرنے اور اپنی بات رکھنے