Monday, September 16, 2024
homeاہم خبریںاین سی پی سی آر نےاب بہار مدرسہ بورڈ کے نصاف پر...

این سی پی سی آر نےاب بہار مدرسہ بورڈ کے نصاف پر اٹھائے سوال- ریڈیکل نصاب کا الزام

یونیسیف کی فنڈنگ پر بھی سوال کھڑے کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا،مدرسہ بورڈ کے چیئر مین نے کہا کہ ایسی کوئی تحریری اطلاع نہیں ملی

نئی دہلی،20 اگست :۔

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کا ان دنوں کام صرف مدارس کی جانچ اور اس میں پڑھنے والوں پر نظر رکھنا رہ گیاہے۔آئے دن ملک میں کسی بھی ریاست میں مدرسوں کے سلسلے میں نئے نئے فرمان جاری کر رہے ہیں ۔ گزشتہ دنوں مدھیہ پردیش میں مدرسوں پر تحقیقات اور جانچ کا فرمان جاری کیا تھا اب بہار میں مدرسہ بورڈ کے نصاب پر سوال اٹھاتے ہوئے نصاب کو ریڈیکل قرار دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق این سی پی سی آر کے چیئرمین پریانک قانونگو نے اتوار کے روز بہار کے سرکاری فنڈ سے چلنے والے مدارس میں “ریڈیکل ” نصاب اور ایسے اسکولوں میں ہندو بچوں کے داخلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے اقوام متحدہ کے بچوں سے فنڈ (یونیسیف) کی مدارس کے لیے اس طرح کے نصاب کو ڈیزائن کرنے میں ملوث ہونے پر بھی سوال اٹھایا اور اسے “یونیسیف اور مدرسہ بورڈ دونوں کی چاپلوسی کی انتہا ” قرار دیا۔نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کے چیئرمین نے اقوام متحدہ سے ان سرگرمیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا اور زور دیا کہ مدرسہ بورڈ کو تحلیل کر دیا جائے۔
پریانک قانون گو نے کہا کہ حکومتی فنڈنگ ​​کے ساتھ ساتھ یونیسیف کا پیسہ بھی اس میں شامل ہے۔ یونیسیف بچوں اور حکام کی بہبود کے لیے کام کرتا ہے۔ ایسے میں یونیسیف ایسا نصاب کیسے تیار کر سکتا ہے؟ یونیسیف نے دنیا بھر سے ملنے والی رقم کا غلط استعمال کیا۔ اقوام متحدہ اس کی تحقیقات کرے۔ ہم فی الحال مدرسہ کے تمام مطالعاتی مواد کی چھان بین کر رہے ہیں۔

ہندو بچوں کو مدرسوں سے باقاعدہ اسکولوں میں منتقل کرنے کے سوال پر، بہار مدرسہ بورڈ نے طور پر کہا کہ مدرسہ کا نصاب یونیسیف انڈیا نے تیار کیا ہے۔ اتوار کو ہندی میں انہوں نے پوسٹ کیا کہ “یہ یونیسیف کا کام نہیں ہے کہ وہ بچوں کے تحفظ کی آڑ میں حکومتوں سے عطیات اور گرانٹ کے طور پر حاصل ہونے والی رقم کا استعمال کرتے ہوئے ایک ریڈیکل نصاب تیار کرے۔” این سی پی سی آر کے چیئرمین نے دعوی کہا کہ ان مدارس کے نصاب میں شامل کئی کتابیں پاکستان میں شائع ہوئی ہیں اور ان کے مواد پر تحقیق جاری ہے۔خاص طور پر انہوں نے تعلیم الاسلام نامی کتاب پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کئی خداؤں کو ماننے والوں کو کافر کہا گیا ہے۔

مدرسہ بورڈ کے چیئرمین نے کہااین سی پی سی آر سے کوئی تحریری اطلاع نہیں ملی

اس تنقید کے بعد بہار مدرسہ بورڈ کے چیئرمین بی کارتیکیا دھنجے نے بات چیت میں کہا کہ انہیں کمیشن سے ایسی کوئی رپورٹ نہیں ملی ہے۔ کارتیکیا نے کہا کہ ہمیں این سی پی سی آر سے بھی کوئی تحریری یا زبانی اطلاع نہیں ملی ہے۔ جب تک ہمیں کوئی اطلاع نہیں ملتی ہم اس معاملے میں کچھ نہیں کہہ سکتے۔ اگر ایسی کوئی رپورٹ ہے تو ہمیں مطلع کریں۔ ہم اس پر ضرور ایکشن لیں گے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین