نئی دہلی | 17 جولائی(انصاف نیوز آن لائن )
دہلی ہائی کورٹ نےآج جمعرات کو ایک اہم فیصلے میں 70 ہندوستانی مسلمانوں کو بری کر دیا ہے۔ ان سب پر 2020 سے مبینہ طور پر غیر ملکی تبلیغی جماعت کے ارکان کو COVID-19 لاک ڈاؤن کے دوران پناہ دینے اور وائرس کے پھیلاؤ میں تعاون کرنے کے الزامات تھے۔
عدالت نے ملزمان کے خلاف دائر تمام مقدمات کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ مدعی(دہلی پولس) الزامات کی حمایت کے لیے ٹھوس ثبوت پیش کرنے میں ناکام ہے۔ اس فیصلے سے ان افراد کی ایک طویل قانونی آزمائش کا خاتمہ ہوگیا۔کورونا کی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈائون نافذ تھے۔لاک ڈائون سے قبل نظام الدین دہلی میں واقع تبلیغی جماعت کے مرکز میں اجتماع کا انعقاد ہواتھا ۔
مارچ 2020 کے ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران، ان 70 افراد پر ملک کے مختلف حصوں میں تبلیغی جماعت سے وابستہ غیر ملکی شہریوں کو پناہ دینے کا الزام تھا۔ پولس انتظامیہنے ان کے خلاف متعدد دفعات کے تحت مقدمات درج کیے تھے، ان دفعات میں وبائی امراض سے متعلق پابندیوں کی خلاف ورزی اور صحت عامہ کو خطرے میں ڈالنے کے مقدمات بھی شامل تھے۔
تاہم، عدالت نے نوٹ کیا کہ الزامات زیادہ تر مفروضوں پر مبنی ہیں اور ان میں تصدیقی شواہد کی کمی ہے۔ عدالت نے تبصرہ کیا کہ ملزم نے بحران کے وقت محض انسانی مدد کی پیشکش کی تھی اور اسے ایسے اقدامات کے لیے مجرمانہ طور پر ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا جو حالات میں نہ تو بدنیتی پر مبنی ہوں اور نہ ہی غیر قانونی۔
قانونی ماہرین اور شہری حقوق کے کارکنوں نے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور اسے ایک فرقہ وارانہ بیانیہ کی ایک طویل المیعاد اصلاح قرار دیا ہے جس نے وبائی امراض کے دوران ایک خاص برادری کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا تھا۔
بری ہونے والے افراد کی نمائندگی کرنے والے ایک وکیل نے کہا کہ ان افراد کا بر ی ہونا سچائی اور انصاف کی جیت ہے۔ الزامات سیاسی طور پر محرک اور تعصب پر مبنی تھے۔
یہ فیصلہ مختلف ہندوستانی عدالتوں کے کئی سابقہ فیصلوں کو تقویت دیتا ہے جنہوں نے غیر ملکی تبلیغی جماعت کے شرکاء کے خلاف اسی طرح کے مقدمات کو خارج کر دیا تھا، جن میں سے اکثر کو طویل حراست کے بعد ملک بدر کر دیا گیا تھا۔
اس فیصلے کو نہ صرف ملزمان کے لیے قانونی ریلیف کے طور پر دیکھا جا رہا ہے بلکہ قومی ہنگامی حالات کے دوران سیکولر اقدار کو برقرار رکھنے اورسیاسی فائدے کیلئے کسی کو بدنام کئے جانے کے خلاف مزاحمت کی اہمیت کو بیان کرتا ہے۔