تروننت پورم:ایجنسی
کیرالہ میں ریاستی حکومت کے ماتحت ’تراونکور دیوسوم بورڈ‘ نے ایک ایسا فیصلہ لیا ہے جس نے ہندوتوا تنظیم آر ایس ایس کو ناراض کر دیا ہے۔ تراونکور دیوسوم بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ آر ایس ایس سے جڑا کوئی بھی شخص اب مندروں میں کام نہیں کرے گا۔ یعنی مندروں میں آر ایس ایس کی انٹری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ اس فیصلہ کے بعد ہندوتوا تنظیم نے ریاست کی بایاں محاذ حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ریاست کے مندروں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ہندوستان میں پہلی بار آسمان میں ہوگا ’راوَن دَہن‘، 600 ڈرون پوری طرح تیار!
دراصل حال ہی میں کیرالہ ہائی کورٹ کی طرف سے شری سرکار دیوی مندر کو لے کر ایک حکم جاری کیا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ مندر احاطہ میں اسلحوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ چونکہ آر ایس ایس کی شاخہ مندروں میں لگتی تھی اور آر ایس ایس کارکنان اسلحہ کے ساتھ پروگرام منعقد کرتے تھے، اس لیے عدالت نے انھیں مندر سے دور رہنے کا حکم دیا تھا۔ اب تراونکور دیوسوم بورڈ نے اپنے ماتحت آنے والے سبھی 1200 مندروں میں آر ایس ایس کی انٹری پر پابندی لگا دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 20 اکتوبر کو تراونکور دیوسوم بورڈ کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا جس میں مندروں میں ’سرپرائز وزٹ‘ کی بات کہی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ جانچ کرنے کے لیے کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس یا شورش پسند نظریہ ولی کوئی تنظیم مندروں میں اپنی شاخہ، اجتماعی پریکٹس، مباحثے یا اسلحہ کی ٹریننگ کر رہے ہیں یا نہیں۔ سرکلر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کئی شکایتیں ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ آر ایس ایس اور دیگر گروپوں نے کئی مندروں پر قبضہ کیا ہے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ یہ تنظیم مندروں کی پاکیزگی اور بھکتوں کے مفادات کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ یہ تنظیم (آر ایس ایس) رات میں اسلحوں کی ٹریننگ کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ہندوستان سمیت 7 ممالک کے باشندوں کو مفت ملے گا سری لنکائی ویزا، حکومتِ سری لنکا کا فیصلہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق تراونکور دیوسوم بورڈ کے ذریعہ جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ آر ایس ایس کے خلاف کارروائی نہیں کرنے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ سرکلر میں افسران کو ایسے اشخاص کی تصویریں ہٹانے کا حکم دیا گیا ہے جو مندر سے منسلک نہیں ہیں۔ ان میں سیاسی پارٹیوں کے نشانات اور پرچم بھی شامل ہیں۔