Tuesday, July 1, 2025
homeاہم خبریںضمنی انتخاب میں ترنمول کانگریس کے امیدوار کی جیت کے بعد جشن...

ضمنی انتخاب میں ترنمول کانگریس کے امیدوار کی جیت کے بعد جشن کے جلوس کے شرکا کے ذریعہ بمباری میں 10سالہ تمنا خان کی موت

کلکتہ : انصاف نیوز آن لائن

مغربی بنگال میں کالی گنج کے باراچند گڑھ گاؤں کے مولانڈی علاقے میں پیر کو ضمنی انتخابات کے نتائج کا جشن منانے والے ترنمول کانگریس کے کارکنان کے ذریعہ ایک گھر پر خام بم پھینکے جانے کی وجہ سے ایک 10سالہ لڑکی جس کا نام تمنا خان تھا کی موت ہوگئی ہے۔

نابالغ لڑکی کی ماں شبینہ یاسمین نےاپنی بیٹی کی موت کے لیے ترنمول کانگریس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئےکہاکہ انہوں نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ ہم نے انہیں ووٹ نہیں دیا تھا۔متوفی کا خاندان سی پی آئی (ایم) کے مشہور حامی تھے، اس کی وجہ سے مبینہ طور پر ترنمول کانگریس کے حامیوں نے ان کے گھر پر بم حملہ کیا۔

شبینہ نے ایف آئی آر درج کراتے ہوئے اس حملے کیلئے چار افراد کو نامزد کیا ہے جن کے نام آدار شیخ ، کالو شیخ، منور شیخ انور شیخ ہے۔ان چاروں افراد کو کالی گنج پولیس نے گرفتار کیا ہے اور ان پر فسادات، مہلک ہتھیاروں کے استعمال، قتل کی کوشش، اور ایکسپلوسیو سبسٹینس ایکٹ کی دفعہ 3 اور 4 کے تحت جرائم کا الزام لگایا گیا ہے۔


انتخابات کے دوران ترنمول کانگریس کے کارکنان کے ذریعہ تشدد کئے جانے پر سخت تنقیدوں کے دوران مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سوشل میڈیا ایکس پر اس واقعے پر لکھا ہے کہ’’میں کرشنا نگر پولس ضلع کے باروچندگر میں ایک دھماکے میں ایک نوجوان لڑکی کی موت پر صدمے اور غمزدہ ہوں۔ میری دعائیں اور غم کی اس گھڑی میں خاندان کے ساتھ ہیں۔


انہوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’پولیس جلد از جلد مجرموں کے خلاف سخت اور فیصلہ کن قانونی کارروائی کرے گی‘‘۔

متوفی کی والدہ نے کہا کہ الیکشن کے بعد تشدد کے خوف کی وجہ سے اس نے اپنی بیٹی کو اسکول نہیں جانے دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات ایک معمول کا واقعہ ہے، لیکن یہ توقع نہیں تھی کہ تشدد ان کے گھر تک پہنچ جائے گا۔

غمزدہ ماں نے کہاکہ ’’میں نے اپنی بیٹی کو اسکول جانے کی اجازت نہیں دی، اس ڈر سے کہ تشدد ہو جائے گا۔ ہم نہانے کے لیے جا رہے تھے جب ہم پر بم پھینکے گئے۔ وہ آئے اور اسے ہمارے گھر کے اندر قتل کر دیا۔

انگریزی اخبار دی ہندو نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ مولانڈی میں گھروں پر کئی خام بم پھینکے گئے، کئی گھروںکے چھتوں اور دیواروں پر نشانات نظر آئے ہیں۔

اپوزیشن لیڈروں نے ترنمول کانگریس کے فتح جلوس کے دوران بم پھینکے جانے پر سخت تنقید کی ہے۔

سی پی آئی (ایم) کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم نے متوفی لڑکی کی لاش کا ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہےیہ ترنمو کانگریس کے غنڈوں کی بربریت کا نمونہ ہے‘‘۔

سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری ایم اے بے بی نے اس واقعہ پر صدمے کا اظہار کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ یہ بنگال میں ٹی ایم سی کی حکمرانی کی ایک واضح حقیقت ہے۔ ہم تمنا کے خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں اور انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں‘‘۔


دریں اثنا اس واقعے کے بعد ندیا اور کلکتہ میں احتجاج ہوئے ہیں۔ڈی وائی ایف آئی کی ریاستی صدر میناکشی مکھرجی نے ندیا کے پلاسی میں احتجاج کیا ہے۔

ضمنی انتخابات میں ترنمول کانگریس کی امیدوار الیفہ احمد کی زبردست جیت ہوئی ہے، انہوں نے اپنے قریبی حریف بی جے پی کے آشیش گھوش کو 50ہزار سے ووٹوںسے شکست سے دوچار کیا ہے۔سی پی آئی (ایم) کے حمایت یافتہ کانگریس امیدوار قابیل الدین شیخ کو تیسرے نمبر پر رہے۔


مغربی بنگال میں تشدد کے واقعات کی ایک تاریخ رہی ہے۔2021 میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کاکے بعد 50 افراد کی موت ہوگئی ہے۔اسی طرح 2023 میں پنچایت انتخابات کے بعد 40 افرادتشدد کے واقعات میں ہلاک ہوگئے تھے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین