2024کا سول سروس امتحان پرانے نصاب سے ہوگا اور 2025کا نئے نصاب سے ہوگاجس میں 300نمبر کا بنگلہ لازمی ہے
کلکتہ :انصاف نیوز آن لائن
مغربی بنگال پبلک سروس کمیشن نے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مغربی بنگال سول سروس 2024کا امتحان 27-2-2014 میں جاری نصاب کے مطابق ہوگا ۔جب کہ مغربی بنگال سول سروس 2025کا امتحان نئے نصاب جس کا نوٹی فیکشن 15-2-2023کو جاری کیا گیا تھا کے مطابق ہوگا۔
یہ نوٹی فکشن جاری ہونے کے بعد ترنمول کانگریس سے وابستہ افراد یہ تاثر دینے کی کوشش شروع کردی ہے کہ اردو ، ہندی والوں کے مطالبات کو تسلیم کرلئے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ برس گزٹ جاری کیا گیا تھا کہ جس میں کہا گیا تھا کہ سول سروس 300نمبر کا بنگلہ پاس کرنا لازمی ہوگا۔پہلے بنگلہ کے علاوہ ، اردو ، ہندی ، نیپالی میں کسی ایک میں 300نمبر کا پرچہ پاس کرنا لازمی تھا۔حکومت کے نئے گزٹ سے اردو اور ہندی بولنے والو ں میں مایوسی پھیل گئی تھی۔
اس کےخلاف اردو طبقے میں شدید ناراضگی تھی تاہم اردو طبقے کی جانب سے اس کے خلاف کوئی بڑی تحریک نہیں چلائی ۔ایک دو آوازیں بلند ہوئیں ۔ملی کونسل کے ایک وفد جس میں قاری فضل الرحمن، قاری شفیق اور سعود عالم شامل تھے نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کی ۔وفد نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو کوئی تحریری میمورنڈم نہیں دیا تھا اس کےباوجود ملاقات کے بعد ملی کونسل کے وفد نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی توجہ اس جانب مبذول کرائی ہے اور انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ سول سروس امتحان اردو شامل رہے گا۔خیال رہے کہ لازمی پرچہ ختم ہونے کے باوجود بھی اردو کا 200پرچہ ہے۔ملی کونسل کے وفد کے دعوے کے باوجود مت کی جانب سےاس سے متعلق کوئی نوٹی فیکشن جاری نہیں کیا گیا ہے جس سے یہ واضح ہوکہ پرانے نظام کو بحال کردیا گیا ہے۔
اب پبلک سروس کمیشن نے یہ نوٹی فکیشن جاری کیاہے۔اس میں ایک بات واضح ہے کہ 2024سول سروس پرانے نصاب سے ہوگا جس میں بنگلہ کے ساتھ اردو اور ہندی کے 300نمبر کا لازمی پرچہ شامل تھا۔مگر سوال یہ ہے کہ 2025کا سول سروس امتحان جو نئے نصاب کے تحت ہوگا اس نصاب میں کیا اردو کا 300نمبر کا لازمی پرچہ شامل ہوگا یا نہیں ؟۔
پبلک سروس کمیشن کے ویب سائٹ پر ہم نے نئے نصاب کی متعلق تلاش کی مگر اس وقت ویب سائٹ پر نیا نصاب ویب سائٹ پر موجود نہیں ہے۔اس لئے یہ واضح نہیں ہے کہ 2025میں سول سروس کا جو امتحان ہوگا اس میں اردو اور ہندی کی پوزیشن کیا ہوگی؟۔دوسرا سوال یہ ہے کہ سول سروس امتحان میں 300نمبر کا بنگلہ لازمی کرنے کیلئے حکومت نے باضابطہ گزٹ جاری کیا تھا ۔ایسے میں سوال یہ ہے کہ کیا کسی بھی گزٹ کو نوٹس کے ذریعہ رد کیا جاسکتا ہے۔یہ سوال اس لئے بھی اہم ہے کہ گزٹ گورنرکے دستخط کے ذریعہ جاری ہوتا ہے۔
انصاف نیوز آن لائن نے مغربی بنگال سول سروس امتحانات کی تیاری کرانے والے اور ڈبلیو بی سی ایس آفیسر جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہیں کرنے کی ہدایت دی ہے نے بتایا کہ نئے نصاب میں بنگلہ کا 300نمبر شامل ہے۔اس نوٹی فکیشن سے یہی واضح ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نوٹی فکیشن کے بعد اردو والوں کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔کیوںکہ اردو امیدواروں نے مایوس ہوکر بنگلہ کی تیاری کرلی تھی اور انہوں نے 300نمبر کا اردو پرچہ کی تیاری نہیں کی ہے۔ایسے میں اتنی کم مختصر مدت میں کیا وہ تیاری کرلیں گے۔
اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ بنگلہ کا 300نمبر پرچہ لازمی ہونے پر جو واویلا مچایا جارہا ہے اور یہ جو تصوردیا جارہا ہے کہ اردو اور ہندی والوں کیلئے امتحان پاس کرنا مشکل ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے۔یہاں صرف پاس ہونا لازمی ہے اور کوئی امیدوار 300نمبر کے بنگلہ کے پرچے کی تیاری کرلے گااس کو انٹرویو میں آسانی ہوگا۔کیوں کہ انٹرویو میں بہت سے غیربنگالی بنگلہ نہیں جاننے کی وجہ سے ناکام ہوجاتے ہیں ۔
کلکتہ ہائی کورٹ کے ذریعہ اوبی سی ریزرویشن کے فیصلے سے متعلق ڈبلیو بی سی ایس آفیسر نے بتایا کہ حقیقت یہ ہے کہ ریزرویشن کا کوئی خاص فائدہ مسلم امیدواروں کو نہیں مل رہا تھا ۔انہو ں کہا کہ جس سال انتخابات ہوتے ہیں اس سال مسلم امیدواروں کی کامیابی کی شرح زیادہ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چوں کہ تمام مسلم طبقات کو اوبی سی میںشامل کردیا گیا تھا اس لئے جنرل زمرے میں بہت ہی کم امیدوارو ں کا انتخاب ہوتا تھا۔چوں کہ اب 2011کے بعد نوٹی فائی کئے گئے اوبی سی برداری کو ریزرویشن سے خارج کردیا گیا ہے۔اس لئے امید ہے کہ جنرل کوٹے سے بھی مسلم امیدواروں کا انتخاب ہوگا۔