کولکاتا(پریس ریلیز)
ہندی اردو اکادمی کے قومی سرپرست و قائد اردو جناب شمیم احمد نے اردو زبان کے حق میں سپریم کورٹ کے حالیہ تاریخی فیصلے کا پرجوش خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے اسے نہ صرف انصاف کی جیت بلکہ ہندوستان کی مشترکہ تہذیبی شناخت کی مضبوط گواہی قرار دیا۔ شمیم احمد نے کہا کہ اردو اس ملک کی مٹی میں پیدا ہوئی‘ یہ زبان فرقہ وارانہ نہیں بلکہ ثقافتی میراث ہے۔
یادرہے کہ یہ فیصلہ 8 اپریل 2024 کو سپریم کورٹ کی جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس کے ونود چندرن کی دو رکنی بنچ نے سنایا، جس میں مہاراشٹر کے ضلع اکولا کی پٹور میونسپل کونسل کی عمارت پر اردو نام کی تختی لگانے کے خلاف دائر عرضی کو خارج کر دیا گیا۔ عدالت نے اس عرضی کو لسانی تعصب پر مبنی قرار دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اردو زبان اس ملک کی گنگا جمنی تہذیب کی بہترین نمائندہ ہے۔
شمیم احمد نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ اہل اردو کے لیے حوصلہ افزا ہے، جو برسوں سے زبان کو لے کر امتیازی سلوک کا سامنا کر رہے ہیں۔ عدالت کے اس بیان نے کہ اردو دشمنی دراصل ہندی دشمنی ہے ‘ملک میں زبانوں کو باہم لڑانے کی ناپاک کوششوں کو آئینہ دکھایا ہے۔ قائد اردو نے تمام اہل اردو سے اپیل کی کہ وہ مایوس نہ ہوں، اردو زندہ تھی، زندہ ہے اور ان شا اللہ زندہ رہے گی، کیونکہ یہ محض زبان نہیں بلکہ تہذیب ہے، محبت ہے، ہم آہنگی ہے۔
ہندی اردو اکادمی اس عدالتی فیصلے کو ملک کی تکثیریت، رواداری اور آئینی قدروں کی جیت مانتی ہے اور اردو کے تمام خیر خواہوں کو مبارکباد پیش کرتی ہے۔