Monday, August 18, 2025
homeاہم خبریںانڈیا بلاک نے الیکشن کمیشن پر سوالات کھڑے کیے - کیی سینیر...

انڈیا بلاک نے الیکشن کمیشن پر سوالات کھڑے کیے – کیی سینیر لےاٹھی انگلی، گورو گگوئی، منوج جھا اور سنجے سنگھ سمیت سبھی نے بنایا ہدف تنقید

نیی دہلی : انصاف نیوز آن لاین
کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے ذریعہ ’ووٹ چوری‘ اور ’ایس آئی آر‘ کے خلاف مہم مزید شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ پورا انڈیا بلاک اس مہم میں اب پیش پیش دکھائی دے رہا ہے اور الیکشن کمیشن پر ہر کوئی انگلی اٹھاتا ہوا نظر آ رہا ہے۔ راہل گاندھی کے ذریعہ اٹھائے گئے ان ایشوز پر گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے پریس کانفرنس کی تھی، اور اس کے جواب میں آج انڈیا بلاک نے پریس کانفرنس کر کچھ چبھتے ہوئے سوالات سامنے رکھ دیے ہیں۔ ’ووٹ چوری‘ اور ’ایس آئی آر‘ معاملے پر انڈیا بلاک میں شامل سبھی پارٹیاں متحد دکھائی دے رہی ہیں۔ آج انڈیا بلاک کے سرکردہ لیڈران نے دہلی کے کانسٹی ٹیوشب کلب میں پریس کانفرنس کر کئی معاملوں میں الیکشن کمیشن کو ہدف تنقید بنایا۔ آئیے ذیل میں دیکھتے ہیں مختلف پارٹیوں کے اہم لیڈران نے پریس کانفرنس میں کیا باتیں رکھیں۔


گورو گگوئی (کانگریس)
ووٹ دینے کا حق- آئین کے ذریعہ دیا گیا سب سے اہم حق ہے۔ ہماری جمہوریت عام لوگوں کے ’ووٹ دینے کے حق‘ پر ہی منحصر ہے۔ اس حق کے تحفظ کی ذمہ داری مرکزی الیکشن کمیشن کی ہے۔ لیکن جب ملک کی سیاسی پارٹیاں، الیکشن کمیشن سے اہم سوالات پوچھ رہی ہیں، تو الیکشن کمیشن جواب نہیں دے پا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری سے بھاگنے کی کوشش کر رہا ہے۔

حال ہی میں سپریم کورٹ کے سامنے الیکشن کمیشن نے جتنی بھی باتیں رکھیں، عدالت نے ان سب کو مسترد کر دیا۔ اس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے پریس کانفرنس کی۔ اس بات چیت میں انھیں الیکشن کمیشن کی کمزوری بتانی تھی اور اپوزیشن کے جائز سوالات کے جواب دینے تھے۔ جواب دینے کی جگہ الیکشن کمشنر نے سیاسی پارٹیوں پر ہی سوال اٹھائے، ان کے اوپر حملہ کیا۔


منوج کمار جھا (آر جے ڈی)
آپ نے پہلے کبھی پورے اپوزیشن کی، اپنے ہی الیکشن کمیشن کے خلاف ایسی پریس کانفرنس نہیں دیکھی ہوگی۔ ہم سب نے دیکھا کہ الیکشن کمیشن اپوزیشن کے سوالات کا جواب نہیں دے رہا تھا، الٹا کسی دیگر کے ارادے کو عوامی طور پر سامنے رکھ رہا تھا۔ الیکشن کمیشن نے اتوار کا دن منتخب کیا اور 3 بجے پریس کانفرنس کی۔ یہ اس لیے کیا گیا تاکہ سہسرام میں اسی وقت شروع ہو رہی اپوزیشن کی ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے پیغام کو لوگوں تک پہنچنے نہ دیا جائے۔

ہم نے دیکھا کہ الیکشن کمیشن نے پریس کانفرنس میں ایک بھی صحافی کے سوال کا جواب نہیں دیا۔ ہم نے کچھ زندہ لوگوں کو سپریم کورٹ میں پیش کیا، جن کو الیکشن کمیشن نے مردہ قرار دیا تھا، لیکن اس سے الیکشن کمیشن کو کوئی فرق نہیں پڑا۔

چیف الیکشن کمشنر کہہ رہے تھے کہ اپوزیشن ہم سے سوال پوچھ کر آئین کی بے حرمتی کر رہا ہے۔ اس لیے میں الیکشن کمیشن سے کہہ دینا چاہتا ہوں کہ آپ آئین کے مترادف نہیں ہیں، بلکہ آپ اس سے پیدا ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن آئین کی آڑ لے کر اس کی دھجیاں نہ اڑائے۔

اروند ساونت (شیوسینا یو بی ٹی)


الیکشن کمیشن کی پریس کانفرنس دیکھ کر ایسا لگا کہ وہ بی جے پی کے ترجمان ہیں۔ مہاراشٹر انتخاب سے متعلق ہم نے الیکشن کمیشن سے سی سی ٹی وی فوٹیج کا مطالبہ کیا، لیکن انھوں نے نہیں دیا۔ وہیں، کل پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ خواتین کی رازداری اور تحفظ کا سوال ہے، اس لیے ہم ویڈیو نہیں دے سکتے۔ اس سے آپ کو سمجھ جانا چاہیے کہ الیکشن کمیشن کس طرح سے بی جے پی کو بچانے میں مصروف ہے۔

سنجے سنگھ (عام آدمی پارٹی)
الیکشن کمشنر کی باتیں سن کر لگا کہ ان کا نام گیانیش کمار کی جگہ اگیانیش کمار ہونا چاہیے۔ انھوں نے ’اگیانتا‘ (بے علمی) کی باتیں کیں۔ اب یا تو وہ بے وقوف ہیں یا قصداً بے وقوف بن رہے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے ایس آئی آر کے نام پر ایک مہینے میں 65 لاکھ لوگوں کے ووٹ کاٹ دیے۔ 22 لاکھ لوگوں کو مردہ قرار دے دیا۔ جس بہار کا بڑا حصہ سیلاب میں ڈوبا ہے، وہاں لوگوں سے کاغذ مانگا جا رہا ہے۔
https://x.com/i/status/1957411053832212828

بی جے پی کہتی ہے– ووٹ انہی کے کٹ رہے ہیں جو دراندازی ہیں اور بنگلہ دیشی ہیں۔ یعنی جن ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر کا ووٹ کٹ گیا، انھیں بنگلہ دیش بھیجا جائے گا۔ پورے ملک کو تماشہ بنا دیا گیا ہے۔ دہلی میں مرکزی وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کے ایک ایک گھر میں 33 ووٹ جوڑے گئے۔ ہم نے شکایت کی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

الیکشن کمیشن کہہ رہا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج دیں گے تو خواتین کی رازداری ختم ہو جائے گی، لیکن جب نیوز چینل ووٹ ڈالنے کے لیے لائن میں کھڑی خواتین کو دکھاتے ہیں تب رازداری ختم نہیں ہوتی۔ الیکشن کمیشن نے کل اپنی باتوں سے صاف صاف دکھا دیا ہے کہ انھوں نے بی جے پی کے ساتھ مل کر ملک میں ووٹ کا گھوٹالہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین