Saturday, October 25, 2025
homeاہم خبریںالیکشن کمیشن ’’ووٹ چوروں‘‘کو بچانے میں مصروف۔راہل گاندھی کاالزام ۔بڑے پیمانے پر...

الیکشن کمیشن ’’ووٹ چوروں‘‘کو بچانے میں مصروف۔راہل گاندھی کاالزام ۔بڑے پیمانے پر ووٹرو ں کے نام ڈیلیٹ کیے گیے

نئی دہلی:انصاف نیوز آن لائن

لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات (18 ستمبر) کو چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ’’ووٹ چوروں کی حفاظت‘‘کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کرناٹک کی الانڈ اسمبلی نشست میں تقریباً 6810ووٹ جعلی طریقے سے منسوخ کر دیے گئے، جہاں کانگریس جیت رہی تھی۔ گاندھی کے مطابق ایک سافٹ ویئر کے ذریعے دوسرے ریاستوں کے موبائل نمبروں کا استعمال کر کے ان ووٹروں کے نام حذف کیے گئے جو اپنے بوتھ پر سیریل نمبر‘‘ پر تھے۔

گاندھی نے دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فروری 2023 میں ایف آئی آر درج ہوئی تھی اس کے بعد کرناٹک سی آئی ڈی نے الیکشن کمیشن کو 18 مہینوں میں 18 خطوط لکھے، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کرناٹک سی آئی ڈی کو ایک ہفتے کے اندر ثبوت فراہم کیے جائیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ یہ عمل منظم اور مرکزی سطح پر ہوا ہےاس کے لیے بڑے پیمانے پر وسائل استعمال کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ 10 بوتھوں میں سب سے زیادہ ووٹر منسوخ کیے گئے جن میں سے 8کانگریس کے مضبوط گڑھ تھے جو 2018 کے اسمبلی انتخابات میں پارٹی نے جیتے تھے۔

انہوں نے مثالیں بھی پیش کیں جن میں ایک ووٹر ’’گودابائی‘‘ کا بیان شامل تھا جس کا نام استعمال کر کے 12 ووٹروں کے نام حذف کر دیے گئے، جبکہ ایک اور شخص ’سوریہ کانت‘ نے محض 14 منٹ میں 12 ڈیلیشن فارم جمع کیے۔ اسی طرح ایک ووٹر ’’نگاراج‘‘ کے نام پر دو فارم صرف 36 سیکنڈ میں رات کے 4 بجے جمع کرائے گئے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ یہ سب عام کارکنان کے ذریعے نہیں بلکہ ’’کال سینٹر سطح‘‘ پر ہوا ہے۔ ان کے مطابق سافٹ ویئر کے ذریعے ہر بوتھ کے پہلے ووٹر (سیریل نمبر 1) کے نام پر درخواستیں داخل کی گئیں اور دیگر ووٹروں کو منسوخ کیا گیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ فروری 2023 میں ایف آئی آر کے بعد سے کرناٹک سی آئی ڈی نے الیکشن کمیشن سے آئی پی ایڈریس، ڈیوائس پورٹس اور او ٹی پی ٹریل فراہم کرنے کے لیے بار بار رابطہ کیا، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔


گاندھی نے کہاکہ ’’یہ واضح ثبوت ہے کہ گیانیش کمار ان لوگوں کی حفاظت کر رہے ہیں جو یہ سب کر رہے ہیں۔ یہ بھی واضح ثبوت ہے کہ یہ کام مرکزی طور پر، بڑے پیمانے پر اور وسائل کے ساتھ کیا گیا ہے‘‘

الیکشن کمیشن نے اس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی کے الزامات ’’غلط اور بے بنیاد‘‘ ہیں۔ تاہم اس نے تسلیم کیا کہ 2023 میں الانڈ میں ووٹروں کو حذف کرنے کی ’’ناکام کوششیں‘‘کی گئی تھیں جس پر کمیشن کی ہدایت پر ایف آئی آر درج کی گئی۔کمیشن نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی عام شہری آن لائن ووٹروں کو حذف نہیں کر سکتا جیسا کہ گاندھی نے کہا ہے۔ بیان کے مطابق الانڈ اسمبلی حلقے میں کچھ ووٹروں کو حذف کرنے کی ناکام کوششیں ہوئیں اور ایف آئی آر الیکشن کمیشن کی اتھارٹی کے ذریعے درج کی گئی ہے۔

یہ بھی واضح کیا گیا کہ 2018 میں الانڈ نشست بی جے پی کے سوبھد گٹےدار نے جیتی تھی جبکہ 2023 میں کانگریس کے بی آر پاٹل نے کامیابی حاصل کی۔راہل گاندھی نے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک ہفتے میں کرناٹک سی آئی ڈی کو تمام شواہد فراہم کرے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین