Thursday, November 27, 2025
homeاہم خبریںاب ٹرین میں حلال چکن پر ریلوے کو ہیومن رائٹس کمیشن نے...

اب ٹرین میں حلال چکن پر ریلوے کو ہیومن رائٹس کمیشن نے نوٹس جاری کیا!

انصاف نیوز آن لائن:
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) نے ایک شکایت موصول ہونے کے بعد ریلوے بورڈ کو نوٹس جاری کیا ہے ۔شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ انڈین ریلوے اپنی ٹرینوں میں صرف حلال پروسیسڈ گوشت ہی پیش کرتی ہے، جو دوسرے مذاہب پر عمل کرنے والے مسافروں کے ساتھ ’’ناانصافی اور امتیازی سلوک‘‘ ہے اور ان کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

ہیومن رائٹس کمیشن نے 24 نومبر کے اپنے نوٹس میں کہا کہ انڈین ریلوے کے خلاف شکایت میں اٹھائے گئے الزامات سے ’’پرائما فیسی‘‘ (ظاہری طور پر) انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ دکھائی دیتا ہے۔

حقوق انسانی کمیشن نے یہ کارروائی ایسے وقت میںکی ہے ۔جب بی جے پی حکومت والے کئی صوبوں میں حلال سرٹیفیکیشن کے خلاف ہندتوا سے متاثرہ مہم تیزی سے چل رہی ہے۔

بھوپال کے رہائشی سنیل اہیروار کی طرف سے دائر شکایت میں کہا گیا ہے کہ ٹرینوں میں صرف حلال طریقے سے ذبح کیا گیا گوشت پیش کرنا دوسرے مذاہب کے مسافروں کے ساتھ امتیازی سلوک ہے اور گوشت کے کاروبار سے روایتی طور پر جڑی ہوئی ہندو دلت برادریوں کی روزی روٹی پر برا اثر ڈالتا ہے۔اہیروار کا کہنا ہے کہ ایک ہی طریقۂ ذبح کو ترجیح دے کر ریلوے ان برادریوں کو برابر معاشی مواقع سے محروم کر رہا ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندو اور سکھ مسافروں کو اپنے مذہبی عقائد کے مطابق کھانے کا کوئی آپشن نہیں ملتا، جس سے ان کے آئین کے آرٹیکل 14، 15، 19(1)(g)، 21 اور 25 کے تحت ملنے والے مساوات، عدمِ امتیازی سلوک، مذہبی آزادی اور عزتِ نفس کے حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔انہوں نے کئی سپریم کورٹ فیصلوں کا بھی حوالہ دیا۔

این ایچ آر سی کے ممبر جناب پریانک کانونگو کی سربراہی والی بنچ نے رجسٹری کو ہدایت دی کہ ریلوے بورڈ کے چیئرمین کو نوٹس جاری کیا جائے۔

ریلوے کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان الزامات کی جانچ کرائے اور دو ہفتوں کے اندر کارروائی رپورٹ جمع کرائے۔ کمیشن نے زور دیا کہ سرکاری خدمت ہونے کے ناطے ریلوے کا فرض ہے کہ وہ تمام مذاہب کے مسافروں کے کھانے پینے کے انتخاب کا احترام کرے۔

این ایچ آر سی نے مزید کہا کہ صرف حلال گوشت کی فروخت کی پابندی ہندو شیڈولڈ کاسٹ گروپوں اور دیگر غیر مسلم برادریوں کی روزی روٹی کو ’’شدید نقصان‘‘ پہنچا سکتی ہے جو اس شعبے سے وابستہ ہیں۔اب تک ریلوے نتظامیہ نے اس نوٹس پر کوئی عوامی ردعمل نہیں دیا ہے۔

شکایت گزار نے کمیشن سے فوری مداخلت کی اپیل کی اور کہا کہ مبینہ پالیسی آئین کے مساوات، سیکولرزم اور سرکاری خدمت میں روزگار کے حق کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔این ایچ آر سی نے چیئرمین، ریلوے بورڈ، نئی دہلی کو ہدایت دی کہ شکایت میں لگائے گئے الزامات کی جانچ کروائی جائے اور دو ہفتوں میں کارروائی رپورٹ پیش کی جائے۔

این ایچ آر سی ممبر پریانک کانونگو نے بتایا کہ کمیشن کو دو تنظیموں۔ لیگل رائٹس آبزرویٹری اور ڈاکٹر امبیڈکر پبلک ویلفیئر کمیٹی سے بھی شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں الزام لگایا گیا کہ پورے بھارت میں ٹرینوں، اسٹیشنوں اور پلیٹ فارم پر صرف حلال ذبح شدہ گوشت ہی فروخت کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب ہم نے شکایت کا جائزہ لیا تو پتا چلا کہ اسلامی مذہبی علما کے مطابق حلال ذبح صرف ایک مسلمان ہی کر سکتا ہے۔ شکایت گزاروں کا کہنا ہے کہ اس سے حلال گوشت نہ کھانے والے مسافروں کا کھانے کے انتخاب کا حق چھن جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ سرکاری ادارہ ہونے کے ناطے ریلوے ایک پوری برادری کے ساتھ صرف حلال گوشت بیچ کر امتیازی سلوک نہیں کر سکتا۔”انہوں نے زور دیا کہ سیکولر ملک میں مذہبی بنیاد پر کھانا بیچنا “امتیازی سلوک” ہے اور بھارت کے سیکولر ڈھانچے کو برقرار رکھنے کے لیے اس عمل کا خاتمہ ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین