کلکتہ: انصاف نیوز آن لائن
سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پیغا م کو عام کرنے کیلئے الہدی انٹرنیشنل اسکول ہوڑہ اور کلکتہ الہدی ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام کلکتہ کے مہاجاتی سدن میں رسول رحمت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں کئی اہم شخصیات نے رسول رحمت کی زندگی کے مختلف پہلوؤ ں پر روشنی ڈالتے ہوئے دنیا کیلئے فلا ح و بہبود کا پیغام دیا۔
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کی اہمیت ہر دور اور ہر زمانے میں مسلم رہی ہے، لیکن موجودہ ملکی و عالمی تناظر میں اس کی معنویت دو چند ہے۔مشہور عالم دین اور الہدیٰ انٹر نیشنل اسکول اور الہدی ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی“کے سربراہ مولانا ذکی مدنی کی قیادت میں گزشتہ کئی برسوں سے ”رسول رحمت کانفرنس“ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔جس میں ملک بھر سے جید علما اور دانشور شرکت کرتے ہیں۔
اس سال 12جنوری 2025ء، بروزاتوار، بوقت 3بجے دن تا 9 بجے شب مہاجتی سدن کلکتہ تیسری عظیم الشان رسول رحمت کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پرسوسائٹی کے سکریٹی اور صوبائی جمعیت اہل حدیث مغربی بنگال کے ناظم مولانا ذکی احمد مدنی نے افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ امت کے ہر فرد کو سیرت رسول پڑھنے، جاننے اور دنیائے انسانیت تک سیرت کے خوشنما پہلوؤں کو پہنچانے کی ضرورت ہے، تاکہ سب لوگ سیرت رسول سے جڑیں۔
مولانا خورشید عالم مدنی حفظہ اللہ نے ”خواتین کے حقوق و مسائل اور سیرت نبوی“ کے موضوع پر مفصل، جامع، پر اثر اور پر مغز خطاب کیا، جس میں انھوں نے خواتین کے حقوق جیسے زندگی اور وجود کا حق، احترام و اکرام کا حق، نان و نفقہ کا حق، مہر اور رضامندی کا حق، تعلیم کا حق، میراث کا حق، اور حق تملک و ملکیت وغیرہ کو اچھوتے انداز میں پیش کیا، اور خواتین کے مسائل کا حل سیرت نبوی کی روشنی میں پیش کیا۔
ڈاکٹر صباح اسماعیل ندوی صاحب نے سخاوت وفیاضی اور سیرت رسول کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ مولانا اسعد اعظمی استاد جامعہ سلفیہ بنارس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت و آبرو کی حفاظت، اس کے وسائل اور طریقہ کار کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی حفاظت کے لیے اللہ کافی ہے، ہماری ذمہ داری بس یہ ہے کہ ہم اپنے عمل و کردار سے سیرت نبوی کو پیش کریں، اشتعال انگیز بیانات و مظاہرات کے بجائے لوگوں تک آپ کی سیرت کو خوش اسلوبی کے ساتھ پہنچائیں، قانونی چارہ جوئی کا سہارا لیں، اور ملکی اصول و ضوابط کا پاس و لحاظ رکھیں۔
مولانا ذکی حمد مدنی صاحب نے پڑوسیوں کے حقوق اور سیرت نبوی کو اچھوتے انداز میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی کے بارے میں جبریل نے اتنی زبر دست وصیت کی کہ لگا کہ اسے وارث بنادیں گے، پڑوسیوں کے ساتھ حسن سلوک ایمان ہے، پڑوسیوں کا خیال رکھنا، انھیں ہدیہ بھیجنا، انھیں تکلیف نہ دینا، ان کی خوشی و غم میں شریک ہونا ان کا حق ہے، پڑوسی کی قیمت لگانا ناممکن ہے، اسی لیے سیرت رسول میں پڑوسی کے حقوق پر بہت زور دیا گیا ہے. ہمیں پڑوسیوں کے احسان کرنا چاہیے. مولانا فضل اللہ سلفی ناظم ضلعی جمعیت اہل حدیث مدھوبنی بہار نے غیر مسلموں کے معاشرتی حقوق کو سیرت کی روشنی میں واضح کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے رسول نے یہودی بچے کی عیادت کی، مشرکہ ماں کے ساتھ حسن سلوک کی تعلیم دی، اور غیر مسلموں سے معاملات اور بیع وشرا کا معاملہ کیا ہے.ہمیں ان کے ساتھ اچھے انداز سے پیش آنا چاہیے، اخیر میں مولانا منظر احسن سلفی اور مولانا شمیم اختر ندوی نے اپنے تاثرات پیش کیے. اور کانفرنس کی قرار داد منظور کی گئی. جس میں خاص طور سے اوقاف میں دخل اندازی کے قانون کو نامنظور کرنے کی تائید کی گئی۔
سوسائٹی کے صدر جناب تنویر حنیف نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور کانفرنس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے تمام علما و مقالہ نگاران کا شکریہ ادا کیا۔مولانا عبد الرحمن عالمگیر سلفی نے اسلامی قانون میں غیر مسلموں کے حقوق کو واضح کیا، ڈاکٹر ظل الرحمن تیمی ڈائریکٹر رحیق گلوبل اسکول دہلی نے کمزوروں کے سلوک اور سیرت نبوی کے موضوع پر خطاب کیا۔