کلکتہ26اپریل ()
انٹالی اسمبلی حلقے سے انڈین سیکولر فرنٹ کے امیدوار پروفیسر اقبال عالم کے انتخابی اخراجات کے انچارج اور سماجی کارکن حسین رضوی کے دفتر30ایف بنیا پوکھر روڈ نز د سرسید ہال لکڑی گولا پر کل رات کچھ شرپسند عناصر نے اچانک حملہ کردیا ۔جس میں رضوی پر ہاتھ چھوڑنے کےعلاوہ کئی کمپوئٹر کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
سماجی کارکن حسین رضوی نے بتایاکہ رات 12بجے وہ اپنے دفترمیں تھے کہ اچانک چند افراد آئے اور باہر نکلنے کو کہنے لگے ۔اس کے بعد میرے اوپر ہاتھ چھوڑنے کے علاوہ دفتر میں رکھے کمپوئٹر کو نقصان پہنچایاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کمپوئٹر میں آئی ایس ایف کے امیدوار اقبال عالم کے انتخابی اخراجات کے علاوہ ہمارے پیشہ وارانہ دستاویز ہے ۔شرپسند عناصر نے جان بوجھ کر انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے مقامی کونسلر کے لوگوں کا ہاتھ ہے۔کیوں کہ پروفیسر اقبال عالم کی مقبولیت اور ان کی سماجی خدمات کی وجہ سے ان کے پائوں سے زمین کھسک گئی ہے اس لئے اس طرح کی غنڈہ گردی کا سہارا لے رہے ہیں ۔چوں کہ مقامی کونسلر نے گزشتہ دس سالوں میں غیرقانونی تعمیرات اور غنڈہ گردی کے علاوہ کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔اس لئے وہ اس طرح کی کارروائی کرکے ووٹروں کو خو ف زدہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ پولس اسٹیشن میں ایف آئ آر درج کرادی گئی ہے مگر اب تک کسی کی بھی گرفتاری نہیںہوئی ہے۔
انٹالی اسمبلی حلقے سے آئی ایس ایف کے امیدوار پروفیسر اقبال عالم نے کہا کہ اس طرح کی غنڈہ گردی قابل مذمت ہے ۔انہوں نے کہا کہ کونسلر صاحب نے گزشتہ دس سالوں میں یہی سب کیا ہے ۔اس لئے اب وہ ووٹروں کو دھمکی دے کر یہ سب کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حسین رضوی سماجی کارکن ہے اور تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔وہ شریف انسان ہے ۔ہمارے انتخابی اخراجات کے انچار ج ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی عنڈہ گردی نے مسلم سماج کو تباہ و برباد کردیا ہے۔مسلم علاقوں میں غنڈہ گردی کو فروغ دینے والوں کے خلاف عوام کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔
اقبال عالم نے کہا کہ پولس نے کہا ہے کہ آج کی ووٹنگ کے بعد کارروائی کی جائے گی ۔اگرپولس نے کارروائی نہیں کی تو اس کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی جائے گی اور احتجاج بھی کیا جائے گا ۔
سی پی آئی ایم کے سینئر لیڈر و سابق ممبر پارلیمنٹ محمد سلیم نے حسین رضوی پر حملے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں ممتا بنرجی نے مسلم سماج میں بلڈرمافیائوں کی ایک فوج کھڑی کی ہے ۔یہ بلڈرمافیا مسلم آبادی بالخصوص کلکتہ کی اردو آبادی میں نوجوانوں کو گمراہ کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے مسلم علاقوںکی حالت بہت ہی خراب ہے۔نوجوانوں میں بے روزگاری کی وج سے ان کو چند روپے کےلئے غنڈہ گردی کےلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔انہو ں نے کہا کہ نوجوان قابل رحم ہے۔اس طرح بلڈر مافیائوں جو اپنی سلطنت کو بچانے کےلئے حکومت کی چاپلوسی کرتے ہیں پر لگام لگانے کی ضرورت ہے۔