Wednesday, March 12, 2025
homeاہم خبریںسنبھل جامع مسجد میں ہندو طبقہ کو نماز پر بھی اعتراض، جامع...

سنبھل جامع مسجد میں ہندو طبقہ کو نماز پر بھی اعتراض، جامع مسجد کا بورڈ بھی ہٹانے کا مطالبہ

اتر پردیش کے سنبھل واقع جامع مسجد سے متعلق تنازعہ دن بہ دن نئی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے۔ اب ہندو طبقہ نے اس مسجد میں نماز پڑھے جانے پر اعتراض کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر نماز کی ادائیگی بند کر دینی چاہیے۔ اتنا ہی نہیں، جامع مسجد کے بورڈ کو ہٹانے اور احاطہ میں پوجا کی اجازت دینے کے علاوہ ہریہر مندر کا بورڈ لگانے کی مانگ رکھ دی ہے۔

ہریہر مندر کیس کے عرضی گزار چھیم ناتھ تیرتھ کے مہنت بال یوگی دیناناتھ اپنے مطالبات کو لے کر ایس ڈی ایم دفتر پہنچے۔ ہندو طبقہ سے جڑے ان لوگوں نے جامع مسجد کو عدالت کے ذریعہ متنازعہ ڈھانچہ قرار دیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے جامع مسجد میں نماز بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہندوؤں کو وہاں پوجا کی اجازت دی جانی چاہیے۔ اس بارے میں وفد نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کو خطاب کرتے ہوئے ایک عرضداشت بھی ایس ڈی ایم کے حوالے کیا۔ اس وفد میں ’سناتن سیوک سنگھ‘ اور دیگر ہندوتوا تنظیموں کے کارکنان موجود تھے۔

چھیم ناتھ تیرتھ کے مہنت بال یوگی دیناناتھ کا کہنا ہے کہ جامع مسجد میں نماز نہیں ہونی چاہیے۔ ایسا اس لیے کیونکہ ہم پوجا نہیں کر سکتے تو پھر نماز کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے۔ مندر سے متعلق ہائی کورٹ میں چل رہے اس کیس کو جلد از جلد نمٹانے کی سمت میں ٹھوس قدم اٹھانے کا مطالبہ بھی انھوں نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ جب تک عدالت کا آخری فیصلہ نہیں آ جاتا، تب تک ہندو طبقہ کو بھی وہاں پوجا کرنے کا حق دیا جائے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین