Friday, October 18, 2024
homeاہم خبریںبہرائچ میں فرقہ وارانہ تشدد منصوبہ سازش اور انٹیلی جنس کی ناکامی:...

بہرائچ میں فرقہ وارانہ تشدد منصوبہ سازش اور انٹیلی جنس کی ناکامی: ابتدائی رپورٹ میں انکشاف

بہرائچ :
اتر پردیش کے بہرائچ میں 13 اکتوبر کو پرتشدد جھڑپیں ہوئیں، جس میں درگا مورتی وسرجن جلوس کے دوران پتھراؤ اور فائرنگ میں 22 سالہ رام گوپال مشرا ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
ڈی جی پی ہیڈکوارٹر کو پیش کی گئی رپورٹ میں لوکل انٹیلی جنس یونٹ (LIU) اور مہسی سرکل آفیسر روپیندر کمار گوڑ کی ذمہ داری کا ذکر ہے۔ ڈی جی پی ہیڈ کوارٹر نےروپیندرگور کو ان کے عہدے سے معطل کر دیا ہے۔ سینئر انتظامیہ کے مطابق یہ معطلی عارضی ہے کیونکہ تحقیقات جاری ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مقامی انٹیلی جنس یونٹ اتوار اور پیر دونوں کو صورتحال کا جائزہ لینے میں ناکام رہا۔ پولیس سرکل آفیسر کو شروع سے ہی اس واقعہ کا علم نہیں تھا، جب جلوس نکالا گیا اور جب روپیندر پہنچے تو تصادم شروع ہو چکا تھا اور حالات قابو سے باہر ہو چکے تھے۔

ایک سینئر افسر نے بتایا کہ موقع پر لاٹھی، اینٹ اور پتھر جمع ہو گئے تھے اور چند منٹوں میں ہی بھیڑ جمع ہونا شروع ہو گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضلع میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی سازش معلوم ہوتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں وسرجن کی جگہ کے قریب لوگوں کا وہی گروپ دکھایا گیا ہے جو اگلے دن توڑ پھوڑ میں ملوث تھا

انہوں نے کہاکہ گمراہ کن دعوے پھیلانے کے لیے کئی سوشل میڈیا اکاؤنٹس زیر تفتیش ہیں۔

یوپی پولیس نے 60 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اس دوران انٹرنیٹ سروس بند ہے اور کئی تعلیمی ادارے اور کاروبار متاثر ہوئے ہیں۔ ضلع پولیس نے 12 ایف آئی آر درج کی ہیں جن میں رام گوپال مشرا کے خلاف درج ایک ایف آئی آر بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ آتشزدگی اور توڑ پھوڑ کے واقعات پر قابو پانے کے لیے پورے ضلع میں گزشتہ تین روز سے انٹرنیٹ سروس بند ہے۔ اگلے دو دنوں تک انٹرنیٹ خدمات کی بحالی پر شکوک و شبہات برقرار ہیں۔ ہفتہ سے انٹرنیٹ خدمات بحال ہونے کی توقع ہے۔

امر اُجالا کی رپورٹ کے مطابق مہاراج گنج قصبے میں حالات معمول پر آنے کے بعد بھی حکومت کی طرف سے سیکورٹی میں کوئی کوتاہی نہیں ہوئی ہے۔ اس علاقے میں اب بھی 12 کمپنی پی اے سی، دو سی آر پی ایف، آر آر ایف اور چار سینئر آئی پی ایس افسران تعینات ہیں۔ اس کے علاوہ ضلع کے تمام اعلیٰ افسران بھی مختلف مقامات پر تعینات ہیں اور ہر ترقیاتی کام پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین