Saturday, April 19, 2025
homeاہم خبریںمسلمانوں کی مشترکہ آواز مسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ کلکتہ میں...

مسلمانوں کی مشترکہ آواز مسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ کلکتہ میں سیاسی کھیل

دعوت نامہ میں زیر سرپرستی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بور ڈ درج۔اسٹیج کے بینر پر مسلم پرسنل لا بورڈ کانا م غائب۔مجمع خالی ہونے کے بعد بورڈ کے جنرل سیکریٹری کو تقریر کی دعوت ۔ بورڈ کے سابق صدورقاری محمد طیبؒ،مولانا ابوالحسن علی میاں ندویؒ ،قاضی مجاہدالاسلام قاسمی ؒ کے سامنے حکمراں دستہ بدستہ کھڑے ہوتے تھے اور آج بورڈ کے صدر مولانا رحمانی خاتون وزیر اعلیٰ کے ساتھ دستہ بدستہ کھڑے ہونے پر مجبورہوئے

کلکتہ :
ترنمول کانگریس کی حمایت یافتہ ائمہ و موذنین ایسوسی ایشن کے کانفرنس جس میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کلیدی خطاب کیا میں آج مسلم پرسنل لا بورڈ کے ساتھ جس طرح سے سیاسی کھیل کھیلا گیا ہے وہ شاید ہی بورڈ کی تاریخ میںکبھی ہوا ہے۔اس کانفرنس کے دعوت نامہ میںپہلے مسلم پرسنل لا بورڈ کا ذکر تک نہیںتھا مگر کانفرنس سے عین قبل ایک نیا دعوت نامہ جس میں ترنمول کانگریس کے ائمہ و موذنین کے اس کانفرنس سے متعلق لکھا گیا کہ یہ کانفرنس مسلم پرسنل لابورڈ کے زیرسرپرستی ہے۔صدارت میں بورڈ کے صد ر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کا نام لکھا گیا ۔جب کہ مقررین میں بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی کے نام درج تھا ۔مگر آج جب کانفرنس کی شروعات ہوئی تو اسٹیج کے بینر میںمسلم پرسنل لا بورڈ اور اس کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے نام تک کا ذکر نہیں تھا۔

سوال یہ ہے کہ یہ کانفرنس جس کا منصوبہ بہت پہلے بنایا گیا تھا اور آج خود ممتا بنرجی نے اپنی تقریر میں واضح کیا کہ عید کے موقع پر عید ملن کے طور پر کانفرنس کا انعقاد ہونا تھا مگر بعد میں پروگرام میں تبدیل ہوگیا ۔ایک دن قبل سوشل میڈیا پردعوت نامہ جاری کیا گیا جس میں لکھا تھا کہ زیر سرپرستی مسلم پرسنل لا بورڈ۔سوال یہ ہے کہ جب بورڈ نے خود 26اپریل کو بریگیڈمیںریلی کا اعلان کررکھا ہے۔

مسلم پرسنل بورڈ کے جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحمن مجددی کو تقریر کیلئے اس وقت مدعو کیا گیا جب ممتا بنرجی کی تقریر کے بعد مجمع خالی ہوچکا تھا۔مسلم پرسنل لا بورڈ بھارت کے مسلمانو ںکی نمائندہ تنظیم ہے ۔بورڈ کا صدر بھارت کے مسلمانوں کے نمائندہ ہوتے ہیں مگر آج کے کانفرنس میں ممتا بنرجی اپنی تقریر کے اختتام مذہبی رواداری کے نام پر بورٹ کے صدر محترم کو بھی دستہ بدستہ کھڑا کردیا گیا ۔

ممتا بنرجی کی پوری تقریر سیاسی تھی ۔انہوں نے وقف قوانین پر زیادہ بولنے سے گریز کیا ۔آج کے کانفرنس میںنہ انہوں نے وعدہ کیا کہ اسمبلی میںوہ وقف قانون کے خلاف تجویز لائیں گی ۔

وزیر اعلی ممتا بنرجی نے مرشدآباد میںہوئے تشدد کے واقعات پر جہاں بی جے پی کی تنقید کووہیں انہوں نے مسلم نوجوانوں کی بھی تنقید کی۔بی ایس ایف اور پولس کی زیادتی پر خاموشی اختیار کی۔جب کہ مرشدآباد اور بھانگر میں پولس نے نوجوانوں پر فائرنگ کی ۔ایک پرامن احتجا ج پر لاٹھی چارج کیا گیا۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین