رانچی: جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے سرخیوں میں رہے چارہ گھپلے سے متعلق دمکا خزانے سے غیر قانونی نکاسی کے معاملے میں بہار کے سابق وزیر اعلی اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو کی ضمانت آج منظور کرلی۔ جسٹس اپریش کمار سنگھ کی عدالت نے تمام فریقین کی سماعت کے بعد لالو یادو کی حراست کی مدت کو کافی سمجھتے ہوئے انہیں ضمانت دے دی۔ اس معاملے میں ضمانت کی منظوری کے بعد اب لالو یادو کی رہائی کا راستہ صاف ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
آر جے ڈی کے سربراہ لالو یادو نے اس معاملے میں نصف سزا مکمل کرلی تھی لیکن ضمانت کے لئے انہیں کئی بار عدالت میں عرضی داخل کرنی پڑی۔ واضح رہے کہ لالو یادو کو چارہ گھپلے سے متعلق چائی باسا خزانے سے متعلق دو معاملوں اور دیو گھر کے ایک معاملے میں پہلے سے ہی ضمانت مل چکی ہے۔ دمکا خزانے سے نکاسی کے معاملے میں ضمانت ملنے کے بعد اب ان کے جیل سے باہر نکلنے کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔
لالو یادو کا فی الحال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) دلی میں علاج چل رہا ہے۔ عدالت کے فیصلے کی کاپی جیل سپرنٹنڈنٹ کو مہیا کرا دی جائے گی۔ جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے دلی میں حکم کی کاپی بھیج کر لالو یادو کو عدالتی حراست سے رہا کرنے کے حکم سے واقف کرایا جائے گا۔ اس عمل میں ایک دو دن کا وقت لگ سکتا ہے۔
اس سے قبل 9 اپریل 2021 کو آر جے ڈی سپریمو لالو یادو کی درخواست ضمانت اسی عدالت میں سماعت ہوئی تھی۔ سماعت کے دوران ملک کے سینئر ایڈووکیٹ کپل سبل نے لالو یادو کی ضمانت کے لئے عدالت کے روبرو استدعا کی۔ اسی وقت، سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے وکیل نے عدالت سے جوابی حلف نامہ داخل کرنے کے لئے تین دن کا وقت مانگا تھا۔ عدالت نے تفتیشی ایجنسی کی درخواست قبول کرتے ہوئے انہیں تین دن کا وقت دیتے ہوئے حلف نامہ داخل کرنے کی ہدایت کی۔
دمکا خزانے سے متعلق کیس میں بہار کے سابق وزیر اعلی نے اپنے ایڈوکیٹ دیورشی منڈل کے توسط سے ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔ وہیں 19 فروری 2021 کو ہائی کورٹ نے آر جے ڈی سپریمو کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دمکا خزانے کیس میں نصف سزا پوری نہیں کی ہے۔ لالو یادو کی درخواست ضمانت کے لئے پیش ہوئے ایڈوکیٹ دیورشی منڈل نے کہا کہ 9 اپریل کو لالو یادو کی آدھی سزا پوری ہو رہی ہے۔ لہذا، ضمانت کی درخواست کی سماعت اسی دن ہو۔