Saturday, April 19, 2025
homeاہم خبریںمسلم پرسنل لا بورڈ ترنمول کانگریس کے حامیوں کے ہاتھوں یرغمال

مسلم پرسنل لا بورڈ ترنمول کانگریس کے حامیوں کے ہاتھوں یرغمال

بورڈ کا بریگیڈ ریلی رد۔ترنمول حمایت یافتہ آل انڈیا امام و موذن آرگنائزیشن کے پروگرام میں بورڈ کے صدر کی شرکت

کلکتہ (انصاف نیوز آن لائن )

وقف ترمیمی بل کے خلاف ملک کی بیشتر سیکولر سیاسی جماعتوں نےمتحد ہوکر مخالفت کی تھی ۔انڈیا اتحاد کی جماعتوں نے مل کر اس بل کی مخالفت کی تھی۔مغربی بنگال کی سیکولر جماعتوں میں کانگریس، ترنمول کانگریس، سی پی آئی ایم، سی پی آئی اے اور آئی ایس ایف نے بھی اس بل کی شدید مخالفت کی اور پارلیمنٹ مخالف میں ووٹ کیا ۔مسلم پرسنل لا بورڈ نے ملک بھر میں احتجا ج کرنے کا فیصلہ کیا اور اس پروگرام کے تحت کلکتہ کے بریگیڈ میدان میں 26اپریل کو ریلی کرنے کا اعلان کیا گیا اور اس کی بڑے پیمانے پر تیاری شروع ہوگئی تھی ۔بنگال کے تمام اضلاع اور علاقے میں اس پروگرام کی تیاری کی جارہی تھی ۔اس پروگرام کی تیاری میں کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکنان کی مدد نہیں لی جارہی تھی اور بلکہ یہ بنگال کے مسلمانوں کا پروگرا م تھا۔مگر آج اچانک قاری فضل الرحمن نے مسلم پرسنل لا بورڈ کے بریگیڈ ریلی کے رد کرنے کا یک طرفہ اعلان کردیا۔انہوں نے بنگال میں سرگرم مسلم نوجوانوں سے کوئی صلاح و مشورہ نہیں کیا ہے۔قاری فضل الرحمن کے ا س اعلان کے بعد سوالات کھڑے ہوئے گئے ہیں ۔کہا جارہا ہے کہ قاری فضل الرحمن نے یہ اعلان ترنمول کانگریس اور ان کے حامیوں کے دبائو میںکیا ہے؟

ترنمول کانگریس کی حمایت یافتہ آل انڈیا امام و موذن آرگنائزیشن نے 16اپریل کو نیتاجی انڈور اسٹیڈیم میں وقف قانون کے خلاف ایک پروگرام کا اعلان کررکھا ہے۔پہلے جو اشتہارات شائع کئے گئے تھے میں بورڈ کے ذمہ دارو ں کا نام نہیں تھا۔بلکہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور فرہاد حکیم کے نام کو نمایاں طورپر لکھا گیا تھا۔مگر کل رات سے ایک نیا اشتہار گردش کرنے لگا کہ جس میںصدارت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صدر بورڈ ، جنرل سیکریٹری مولانا فضل الرحمن مجدددی اور ڈاکٹر یاسمین علی عثمانی اور خالد سیف اللہ رحمانی کےصاحبزادے مولانا عمر عابدین کا نام شامل ہے۔

اس کے بعد ہی آج شام اچانک ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں مولانا قاری فضل الرحمن نے مسلم پرسنل لا بورڈ کے بریگیڈ ریلی کے رد کرنے کا اعلان کردیا اور انہوں نے کہا کہ بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کے مشورے کے بعد رد کرنے کا اعلان کیا۔مولانا قاری فضل الرحمن کے اچانک اعلان سے بریگیڈ ریلی کی تیار ی میںمصروف مسلم نوجوان حیران و پریشان ہیں ۔کئی ذمہ داروںنے فون کرکے بتایا کہ ترنمول کانگریس کے اشارے پر قاری فضل الرحمن نے یہ سب کیا ہے۔وہ فرہا د حکیم کے اشارہ کے بغیرکوئی کام نہیں کرتے ہیں ۔


چوں کہ کل کا پروگرام آل انڈیا امام و موذن آرگنائزیشن جو ترنمول کانگریس کا غیر اعلانیہ باڈی ہے کے بینر تلے ہورہا ہے اس میں اگر بورڈ کی قیادت شرکت کرتی ہے تو اس کا غلط پیغا م جائے گا اور صاف مطلب ہوگا کہ بورڈ کی بصیرت سے خالی اعلیٰ قیادت سیاست کے ہاتھوں یرغمال ہوگئی ہے۔بورڈ کی نااہلی کی وجہ سے پٹنہ میں مسلم قیادت تقسیم کا شکار ہے۔امار ت شرعیہ دو ٹکروں میں تقسیم ہے۔یہ پیغام جائے گا بورڈ ترنمول کانگریس کے ساتھ ہے اور اس سے ملک کی وہ سیکولر جماعتیں جو وقف بل کی مخالفت کررہے تھے کی حوصلہ شکنی ہوجائے گی۔

مرشدآباد میں جو کچھ ہوا اس میں حکومت کی نااہلی واضح تھی۔پولس کے ذریعہ تابڑ توڑ پولس کی لاٹھی چارج کئے جانے کی وجہ سے حالات خراب ہوئے ۔کل بھانگر میں بھی پولس نے بربریت کا مظاہرہ کیا ۔مگر اس پورے معاملے میں قاری فضل الرحمن اور ترنمول کانگریس کی حمایت یافتہ آل انڈیا امام و موذن آرگنائزیشن خاموش رہی۔بھانگر کے نوجوانو ں کا قصو ر کیا تھا ۔کیا انہیں وقف بل کے خلاف احتجاج کرنے کا حق نہیں ہے۔یہ وہی آرگنائزیشن جس میں نیتا جی انڈور اسٹڈیم میں ریاست بھر کے ائمہ کو مدعوکرکے ذلیل کرایا تھا ۔تنخواہ میںاضافہ کے نام پر 500روپے اضافہ کرکے ائمہ کو ذلیل کرچکی ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس جنہوں نے ملک بھر میںوقف بل کے خلاف ماحول تیار کیا تھا نے بھی فون پر بتایا کہ اجلاس رد کرنے کیلئے ان سے مشورہ نہیں کیا گیا۔انہیںبھی قاری فضل الرحمن کے ویڈیو سے معلوم ہوا ہے۔گزشتہ کئی مہینوں سے ریاست بھر میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے مشورے پر تحریک چلانے والے کئی نوجوانوں نے کہا کہ نہ قاری فضل الرحمن اور نہ قاری شفیق نائب اما م ناخدا مہم کا حصہ بنے۔یہ لوگ ترنمول کانگریس کی اجازت کے بغیر کوئی کام نہیں کرتے ہیں۔آل انڈیا ملی کونسل کو جیسے ادارے کے کلکتہ اجلاس کے چکر میں تباہ و برباد کردیا ۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین