کلکتہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد سی بی آئی نے آر جی کارکیس کی جانچ شروع کردی ہے۔ کلکتہ پولیس نے بدھ کی صبح آر جی کار کیس کے اہم ملزمین کو ان کے حوالے کر دیا۔ تفتیش اور گواہوں کے بیانات سے متعلق تمام دستاویزات بھی حوالے کئے گئے ہیں۔ اس کے بعد سی بی آئی کی ایک ٹیم ملزم کے ساتھ میڈیکل ٹیسٹ کے لیے ایس ایس کے ایم اسپتال گئی۔ وہاں، جسمانی معائنہ کے بعداس کو سی جی او کمپلیکس لے کر آئی۔ سی بی آئی ذرائع کے مطابق سی بی آئی کے افسران ملزمین سے پوچھ گچھ کریں گے۔ اس کے علاوہ سی بی آئی کی متعدد ٹیمیں آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کا بھی دورہ کریں گی۔
سی بی آئی کی ایک ٹیم بدھ کی صبح دہلی سے کلکتہ پہنچی ہے۔ اس گروپ میں 25 ممبران تھے۔ سی بی آئی افسارن کے ساتھ طبی ماہرین اور فرانزک ماہرین بھی ساتھ میںہ یں۔ سی بی آئی ذرائع کے مطابق سی بی آئی کی ایک ٹیم ان ماہرین کے ساتھ آر جی کار اسپتال جاکر موقع وارادات کا جائزہ لے گی۔ ماہرین اسپتال کی چوتھی منزل پر واقع سیمینار ہال میں بھی جائیں گے جہاں خاتون ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کیا گیا تھا۔ افسران طلباء اور عملے سے بھی بات کریں گے۔ وہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ اس دن کیا ہوا تھا۔
اس کے علاوہ کلکتہ پولس کے ذریعہ جمع کئے گئے تمام دستاویزات، ثبوت اور معلومات جیسے سی سی ٹی وی فوٹیج، ملزم کے ایئر فون، متوفی ڈاکٹر کا موبائل فون، اس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کی جانچ سی بی آئی کی ایک اور ٹیم کرے گی۔
ایک اور ٹیم آر جی کار اسپتال کے مرکزی ملزم اور گرفتار سیوک پولس کو عدالت میں پیش کرکے پوچھ گچھ کرنے کیلئے اپنے تحویل میں لے گی ۔ سی بی آئی ذرائع کے مطابق وہ بدھ کو پوچھ تاچھ کا مرحلہ شروع کریں گے۔ سب سے پہلے، وہ وقوعہ کے وقت ملزم کی لوکیشن اور متاثرہ کا موبائل فون چیک کریں گے۔ پھر ملزم سے پوچھا جائے گا کہ جمعرات کی رات دیر گئے کیا ہوا؟ یہ بھی پوچھا جائے گا کہ اس وقت جائے وقوعہ پر کوئی تیسرا یا چوتھا شخص موجود تھا۔ اگر ایسا ہے تو وہ کون ہیں؟