Thursday, November 21, 2024
homeاہم خبریںملک کا حلوہ محض چند لوگوں میں تقسیم کیا جارہا ہے:راہل گاندھی

ملک کا حلوہ محض چند لوگوں میں تقسیم کیا جارہا ہے:راہل گاندھی

نیی دہلی : انصاف نیو زآن لاین

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی آج جب بجٹ 25-2024 پر اپنی رائے کا اظہار کر رہے تھے تو ایک وقت انھوں نے ’اے 1‘ اور ’اے 2‘ کا تذکرہ کیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہے۔ کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس ویڈیو کو شیئر بھی کیا ہے اور کچھ میمز بھی پوسٹ کیے ہیں۔ ایک میم میں تو کانگریس نے ’اے 1‘ اور ’اے 2‘ کو مودی حکومت کی آنکھوں کے تارے قرار دیا ہے۔ اس میں پی ایم مودی کا ایک عکس پیش کیا گیا ہے جس میں وہ چشمہ لگائے ہوئے ہیں اور ایک شیشہ میں ’اے 1‘ کی تصویر ہے، جبکہ دوسرے شیشہ میں ’اے 2‘ کی تصویر ہے۔

دراصل راہل گاندھی اڈانی کو ’اے 1‘ اور امبانی کو ’اے 2‘ کہہ رہے ہیں۔ آج جب لوک سبھا میں انھوں نے ان دونوں کا نام لیا تو لوک سبھا اسپیکر نے اعتراض ظاہر کیا، جس پر راہل گاندھی نے کہا کہ اگر دقت ہے تو وہ انھیں ’اے 1‘ اور ’اے 2‘ کہہ کر پکار سکتے ہیں۔ یہ معاملہ جب پیش آیا تو وہ مودی حکومت کے ’چکرویوہ‘ کا تذکرہ کر رہے تھے، اور ان کا کہنا تھا کہ ’’جس طرح ہزاروں سال قبل کروکشیتر کا واقعہ پیش آیا تھا اور ’چکرویوہ‘ کا کنٹرول 6 لوگ کر رہے تھے، اسی طرح آج مرکزی حکومت نے جو چکرویوہ تیار کیا ہے اس کو چھ لوگ– نریندر مودی، امت شاہ، موہن بھاگوت، اجیت ڈوبھال، امبانی اور اڈانی۔‘‘ جب لوک سبھا اسپیکر نے مداخلت کی تو راہل گاندھی نے کہا کہ ’’اگر آپ چاہتے ہیں تو میں این ایس اے، امبانی اور اڈانی کا نام ہٹا دیتا ہوں، اور صرف 3 نام لوں گا۔‘‘

بہرحال، کانگریس نے راہل گاندھی کے ’اے 1‘ اور ’اے 2‘ سے متعلق بیان کی جو ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے، اس میں وہ برسراقتدار طبقہ پر حملہ آور رخ اختیار کیے دکھائی دے رہے ہیں۔ جب اڈانی اور امبانی کا نام لینے پر برسراقتدار طبقہ کے ذریعہ اعتراض کیا جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں ’’وزیر محترم کو اے 1 اور اے 2 (اڈانی-امبانی) کی دفاع کرنے کا حکم اوپر سے آیا ہے۔ اس لیے میں کوئی تبصرہ نہیں کروں گا۔ یہ جمہوریت ہے، وزیر محترم خوشی خوشی اے 1 اور اے 2 کی حفاظت کر سکتے ہیں۔‘‘ اس ویڈیو میں راہل گاندھی کے تبصرہ پر حزب اختلاف کے لیڈران ہنستے ہوئے بھی دکھائی دیتے ہیں۔

اس درمیان لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی نے ایوانِ زیریں میں میڈیا اہلکاروں کی بات بھی رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’میڈیا والوں کو آپ نے پنجرے میں بند کر دیا ہے، ان کو باہر نکال دیجیے۔‘‘ دراصل ایوان کی کارروائی کے دوران میڈیا اہلکاروں کو ایک خاص جگہ سے آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ راہل گاندھی نے اسے میڈیا اہلکاروں کی آزادی پر حملہ قرار دیتے ہوئے مودی حکومت کے ذریعہ انھیں ’پنجرے میں قید‘ کرنا بتایا۔ راہل گاندھی نے بعد میں میڈیا اہلکاروں سے ملاقات بھی کی جس کی ویڈیو سامنے آئی ہے۔ اس ویڈیو میں میڈیا اہلکار شیشے سے بنے ایک کمرے میں جمع ہیں۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین