Friday, January 31, 2025
homeاہم خبریںبھارت میں مذہبی آزادی کی منظم طریقے سے خلاف ورزی کی جارہی...

بھارت میں مذہبی آزادی کی منظم طریقے سے خلاف ورزی کی جارہی ہے—امریکی مذہبی آزادی کمیشن چاہتا ہے کہ ہندوستان کو ‘خاص تشویش والے ملک’ کے طور پر درج کیا جائے۔

امریکی کمیشن کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت نے اپنے اندرونی معاملات میں ’’مداخلت‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے، USCIRF کے اراکین کو ملک کا دورہ ب کرنے کے لیے ویزا دینے سے مسلسل انکار کیا ہے۔

نئی دہلی : انصاف نیوز آن لائن

امریکی وفاقی حکومت کے ایک کمیشن نے بھارت میں مذہبی آزادی کی مبینہ طور پر بگڑتی ہوئی صورت حالی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کو ’’ْخاص تشویش کا ملک‘‘ کے ملک کے طور پر نامزد کیا جائے۔

سینئر پالیسی تجزیہ کار سیما حسن کی مرتب کردہ رپورٹ میں امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان میں ایک سیکشن غلط معلومات کا استعمال کرکے اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلائی جارہی ہے۔ جس میں سرکاری افسران کی طرف سے نفرت انگیز تقریر بھی شامل ہے – مذہبی اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں کے خلاف پرتشدد حملوں کیلئے اکسایا جارہا ہے۔

اپنی سالانہ رپورٹ میںامریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے یہ بھی سفارش کی کہ امریکی محکمہ خارجہ مذہبی آزادی کی منظم، جاری اور سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے کے لیے ہندوستان کو ’’خاص تشویش ناک ملک‘‘ کے طور پر نامزد کرے۔محکمہ خارجہ نے ابھی تک سفارشات کو قبول کرنے سے گریز کیا ہے۔

اس رپورٹ اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ کس طرح 2024 کے دوران، لوگوں کو ہندتو وادی گروپوں کے ذریعے مارا پیٹا گیا، اور ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مذہبی رہنماؤں کو من مانی طور پر گرفتار کیا گیا، اور گھروں اور عبادت گاہوں کو مسمار کیا گیا۔ یہ واقعات خاص طور پر مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں کے زمرے میں آتے ہیں ۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ منموہن سنگھ کی قیادت والی پچھلی حکومت کے دور سے ہی ہندوستان نے اپنے اندرونی معاملات میں ’’مداخلت‘‘کا حوالہ دیتے ہوئے USCIRF کے اراکین کو ملک کا دورہ کرنے کے لیے ویزا دینے سے مسلسل انکار کیا ہے۔ہندوستان اور متعدد ہندوستانی امریکی گروپوں نے ماضی میں یو ایس سی آئی آر ایف پر ملک کو بدنام کرنے کے لئے جانبدارانہ، غیر سائنسی اور ایجنڈے پر مبنی رپورٹنگ کا الزام لگایا ہے۔
یہ (رپورٹ) مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے اور حق رائے دہی سے محروم کرنے کے لیے ہندوستان کے قانونی ڈھانچے میں تبدیلیوں اور ان کے نفاذ کی مزید وضاحت کرتی ہے، بشمول شہریت ترمیمی ایکٹ، یکساں سول کوڈ، اور متعدد ر یاستی سطح پر تبدیلی مذہب مخالف قوانین اور گائے کے ذبیحہ کے خلاف قوانین شامل ہیں ۔جس کے ذریعہ اقلیتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت حکومت نے امتیازی قوم پرست پالیسیوں کو تقویت دی، نفرت انگیز بیان بازی کو دوام بخشا، اور فرقہ وارانہ تشدد سے نمٹنے میں ناکام رہی جو غیر متناسب طور پر مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں، یہودیوں اور آدیواسیوں (مقامی لوگوں) کو متاثر کرتی ہے۔ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے)، غیر ملکی شراکت کے ضابطے (ایف سی آر اے)، شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے)، اور تبدیلی مذہب اور گائے کے ذبیحہ سے متعلق قوانین کے مسلسل نفاذ کے نتیجے میں مذہبی اقلیتوں کو من مانی حراست، نگرانی اور نشانہ بنایا گیا۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین