Tuesday, December 2, 2025
homeاہم خبریںسنچار ساتھی ایپ کیا ہے؟ اس پر تنازع کیوں ہورہا ہے؟

سنچار ساتھی ایپ کیا ہے؟ اس پر تنازع کیوں ہورہا ہے؟

انصاف نیوز آ ئن لائن

وزارتِ ٹیلی کمیونیکیشن نےخاموشی سے تمام اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیوں کونئے فونز میں سنچار ساتھی (Sanchar Saathi) ایپ کو لازماً پری لوڈ کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ہدایت میںکہا گیا ہے کہ یہ ایپ پہلی بار فون سیٹ اپ کرتے وقت واضح، کارآمد اور فعال ہونی چاہیے۔

اس خبر کو سب سے پہلے رائٹرس نیوز ایجنسی نے بریک کیا تھا ۔

’’سنچار ساتھی‘‘ — جسے سرکاری سائبر سیفٹی ایپ کہا جاتا ہے — کو لازمی کرنے کے فیصلے نے ملک میں سیاسی ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے، کیونکہ ناقدین اسے شہریوں کی نگرانی (اسنوپنگ) کا خدشہ قرار دے رہے ہیں۔ یہ معاملہ ایپل، سام سنگ، شیاؤمی اور دیگر بڑی ٹیک کمپنیوں کو براہ راست متاثر کرے گا ۔کمپنیوں کو 90دنوں میںاس پرعمل کرنے کی ہدایت دی ہے۔
ایپ کیا سہولیات دیتی ہے؟

یہ ایپ فی الحال ایپل اور اینڈرائیڈ کے ایپ اسٹورز پر دستیاب ہے، اور اسے شہریوں کے لیے بنایا گیا ایک حفاظتی ٹول قرار دیا جارہاہے۔

ایپ کے ذریعے صارفین یہ کام کر سکتے ہیں
اپنا کھویا یا چوری شدہ موبائل فون اس کے منفرد IMEI نمبر کی بنیاد پر ٹریس یا بلاک کر سکتے ہیں۔
اپنے نام پر رجسٹرڈ تمام موبائل نمبرز چیک کر سکتے ہیں، تاکہ دھوکے سے جاری شدہ یا فیک نمبرز کی نشاندہی کی جا سکے۔
مشتبہ فراڈ کالز رپورٹ کر سکتے ہیں۔
استعمال شدہ موبائل فون خریدنے سے پہلے اس کی قانونی حیثیت معلوم کر سکتے ہیں۔

وزارت نے کمپنیوں کوہدایت دیتے ہوئے کہا کہ

ہر نئے اسمارٹ فون میں سنچار ساتھی ایپ لازماً پہلے سے انسٹال ہو۔
ایپ شروع سے ہی فعال ہو، اور صارف اسے غیر فعال یا محدود نہ کر سکے۔
جو فون پہلے سے مارکیٹ میں تیار پڑے ہیں، ان پر بھی سافٹ ویئر اپڈیٹ کے ذریعے ایپ کو انسٹال کرنا ہوگا۔

ایک انفارمڈ ذرائع کے مطابق آنے والے اپڈیٹس کے ذریعے یہ ایپ موجودہ صارفین تک بھی پہنچ جائے گی — یعنی تقریباً 735 ملین افراد تک۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ قدم آئی ایم ای آئی میں چھیڑچھاڑ اور بڑھتے ہوئے سائبر جرائم کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق

ایپ کو 1 کروڑ (10 ملین)سے زائد بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔
اس نظام کی مدد سے اب تک 42 لاکھ چوری یا کھوئے ہوئے فون بلاک کیے جا چکے ہیں۔
3 کروڑ سے زائدفیک یا فراڈ موبائل کنکشن بند کیے جا چکے ہیں۔

انٹرنیٹ فریڈم فاؤنڈیشن نے پلیٹ فارم ایکس پر کہا ہے کہ وہ اس ہدایت کو “اس وقت تک چیلنج کرتی رہے گی جب تک اسے واپس نہیں لیا جاتا۔

کانگریس کی سخت تنقید کے بعد صفائی پیش کرتے ہوئے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صارفین نئے اسمارٹ فونز پر پہلے سے لوڈ سنچار ساتھی ایپ کو حذف کرنے کے لئے آزاد ہوں گے۔نے وضاحت کی کہ جب DoT نے مینوفیکچررز کو تمام آلات پر سائبر سیکیورٹی ٹول انسٹال کرنے کی ہدایت کی۔

سنچار ساتھی سیکیورٹی ایپ کے ساتھ پہلے سے لوڈ کردہ موبائل فون خریدنے والے صارفین کے پاس اسے حذف کرنے کا اختیار ہوگا کیونکہ یہ اختیاری ہے۔ مرکزی وزیر برائے مواصلات جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ ایپ کو اپنے فون پر رکھنا صارفین کا انتخاب ہوگا۔

سندھیا نے منگل کو پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں کو بتایاکہ اگر آپ سنچار ساتھی ایپ نہیں چاہتے ہیں، تو آپ اسے ڈیلیٹ کر سکتے ہیں۔ یہ اختیاری ہے۔یہ ہمارا فرض ہے کہ اس ایپ کو ہر ایک کے ساتھ متعارف کرائیں۔ اسے اپنے آلات میں رکھنا یا نہ رکھنا، صارف پر منحصر ہے۔

محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (DoT) نے پیر کو ہندوستان میں اسمارٹ فون مینوفیکچررز کو ہدایت کی تھی کہ وہ تمام آلات پر حکومت کی تیار کردہ سائبر سیکیورٹی ایپ کو پہلے سے لوڈ کریں۔ ہدایت نامے میں واضح کیا گیا تھا کہ ایپ، جو صارفین کو اسپام کالز، دھوکہ دہی کے پیغامات اور چوری شدہ فونز کی اطلاع دیتی ہے ۔اس ایپ کو نہیںہٹاسکتے ہیں۔

ڈی او ٹی نے مینوفیکچررز سے کہا ہے کہ ملک میں فروخت ہونے والا ہر نیا ہینڈ سیٹ پہلے سے نصب ’سنچار ساتھی‘ ایپ کے ساتھ آنا چاہیے۔ مارکیٹ میں پہلے سے موجود ڈیوائسز کے لیے کمپنیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کے ذریعے ایپ متعارف کرائیں۔اسمارٹ فون بنانے والوں سے کہا گیا تھا کہ وہ تین ماہ کے اندر اس ہدایت پر عمل کریں۔

اس سال جنوری میں لانچ ہونے والی ایپ اگست تک 50 لاکھ ڈاؤن لوڈز کو عبور کر چکی تھی۔ ستمبر میں ایک سرکاری ریلیز میں کہا گیا تھا کہ پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہوئے 37.28 لاکھ سے زیادہ گمشدہ یا چوری شدہ موبائل فونز کو بلاک کیا گیا ہے، جب کہ 22.76 لاکھ سے زیادہ ڈیوائسز کا سراغ لگایا گیا ہے۔

سنچار ساتھی صارفین کو ان کے IMEI نمبر کے ذریعے ملک میں کہیں بھی چوری شدہ فون کو تلاش کرنے اور بلاک کرنے کے قابل بناتا ہے – ایک منفرد 15 ہندسوں کا شناخت کنندہ جو موبائل نیٹ ورکس کے ذریعے آلات کی تصدیق کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ایپ پولیس کی تحقیقات میں بھی مدد کر سکتی ہے اور جعلی فونز کی گردش کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔ صارفین واٹس ایپ جیسے پلیٹ فارم پر مشتبہ کالز، ٹیکسٹس یا پیغامات کو بھی جھنڈا لگا سکتے ہیں۔

کانگریس ایم پی رینوکا چودھری نے کہا کہ سنچار ساتھی ایپ مینڈیٹ “شہریوں کی آزادی چھیننے” کی طرف ایک اور قدم ہے۔ “وہ [مرکز] اب قومی سلامتی کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ قومی سلامتی کو کیا ہوا جب دو آدمیوں نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے پاس جاری کیے۔

چودھری نے مزید کہاکہ بھارت میں سائبر کرائم کے سب سے زیادہ فیصد میں سے ایک ہے۔ آپ کیا کر رہے ہیں؟ یہ ایسا کرنے کا طریقہ نہیں ہے [سائبر سیکیورٹی کے مسائل کو ٹھیک کریں]۔ نہ صرف ذاتی زندگی، بلکہ یہ ایپ کاروبار اور تجارت کو بھی متاثر کرے گی۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین