انصاف نیوز آن لائن
ترنمول کانگریس نے آج ’’دیدی کی قسم‘‘ کے نام سے اپنے انتخابی منشور کو جاری کرتے ہوئے شہریت ترمیمی ایکٹ قانون کو منسوخ کرنے اور ملک میں کبھی بھی این آر سی اور یونیفارم سول کوڈنافذ نہیں کرنے کا وعدہ کیا ہے۔اس کے علاوہ ترنمول کانگریس نے کئی فلاحی اسکیمیں دینے کا وعدہ کیا ہے۔
ترنمول کانگریس نے آخری وقت میں انتخابی منشور جاری کیا ہے۔اس کا کیا اثر ہوگا یہ کہنا قبل از وقت ہے۔تاہم حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس منشور کو جاری کرتے ہوئے نہ ممتا بنرجی موجود تھیں اور نہ ہی ابھیشیک بنرجی موجود تھے۔ایک طرف ترنمول کانگریس بنگال میں انڈیا اتحاد کو منتشر کردیا ہے ۔کانگریس اور بائیں محاذ کی سخت تنقید کرہی ہے تودوسری طرف انتخابی منشورمیں وعدہ کیا جارہا ہے کہ انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو ترنمول کانگریس ان وعدوں پر عمل درآمد کرائے گی۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے اقتصادی مشیر امیت مترا نے ترنمول بھون سے پریس کانفرنس کی اور پارٹی کے 10 وعدوں کو پڑھ کر سنایا۔ تاہم ترنمول کانگریس نے اس کو انتخابی منشور قرار دینے کے بجائے ’’دیدی کی قسم ‘‘ کے عنوان سے شائع کیا ہے۔ ترنمول قیادت نے کہا کہ اگر مرکز میں’’انڈیا ‘‘ اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو ان وعدوں پر عمل کیا جائے گا۔
ترنمول کانگریس کے ان 10 وعدوں میں 100 دن کے کام سے لے کر راشن، سلنڈر، مکان، سی اے اے، این آر سی، یکساں سول کوڈ جیسے قوانین پر بات کی گئی ہے۔تقریباً ہر معاملے میں ترنمول نے مرکز کی نریندر مودی حکومت کی کئی اسکیموں اور وعدوں کے متبادل کا اعلان کیا ہے۔بی جے پی نے اس مرتبہ اپنے انتخابی منشور کو ’’نریندر مودی کی ضمانت ‘‘کے عنوان سے شائع کیا ہے۔مودی نے خود بنگال آکر ان دو فقروں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ جو ضمانتیں الیکشن سے پہلے دے رہے ہیں وہ انتخابات کے بعد ضرور پوری ہوں گی۔مودی کی گرانٹی کے جواب میں ممتا بنرجی نے ’’دیدی کا حلف‘‘ کے عنوان سے اپنا انتخابی منشور شائع کیا ہے۔وزیر اعظم آواس یوجنا کے متبادل کے طور پر غریبوں کے لیے مکان بنانے کا وعدہ ہے۔لکھ پتی دیدیکے متبادل کے طور پر، ترنمول نے’’لکشمی بھنڈار کی شکل میں خواتین کو ماہانہ مالی امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ آیوشمان بھارت کا متبادل ہیلتھ انشورنس ہے۔ اس کے علاوہ، ممتا نے ان قوانین کو مکمل طور پر منسوخ کرنے کا وعدہ کیا ہے جن کا مودی نے CAA، NRC اور یکساں سول کوڈ متعارف کرانے کا وعدہ کیا ہے۔
ترنمول کانگریس کے انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام جاب کارڈ ہولڈرز کو 100 دن کی ملازمت کی گارنٹی دی جائے گی۔ ملک بھر کے تمام مزدوروں کو کم از کم 400 روپے یومیہ اجرت ملے گی۔تمام غریب خاندانوں کے لیے رہائش کو یقینی بنایا جائے گا۔ تمام خاندانوں کو محفوظ، پائیدار گھر فراہم کیے جائیں گے۔ملک کے ہر بی پی ایل خاندان کو ہر سال 10 سلنڈر مفت ملیں گے۔ اس کے ذریعے ماحول دوست کھانا پکانے کے عمل کو استعمال کرنے کا رواج بڑھے گا۔ملک میں ہر ماہ راشن کے ہر صارف کو 5 کلو راشن مفت دیا جائے گا۔ عوام کے گھروں تک مفت راشن کھانے کی اشیاء پہنچائی جائیں گی۔
پسماندہ طبقات کے نوجوانوں کی بہتری کے لیے درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل وغیرہ کے لیے اعلیٰ تعلیمی وظائف میں اضافہ کیا جائے گا۔ 60 سال سے زیادہ عمر والوں کے لیے بڑھاپے کے الاؤنس کی رقم میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ انہیں ماہانہ 1000 اور سالانہ 12 ہزار روپے ملے گا۔
سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشات پر عمل کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملک کے تمام کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت دی جائے گی۔ جو کہ تمام فصلوں کی پیداوار کی اوسط لاگت سے کم از کم 50 فیصد زیادہ لگائی جائے گی۔پٹرول، ڈیزل اور ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں کو سستی قیمتوں پر محدود کیا جائے گا۔ قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک پرائس اسٹیبلائزیشن فنڈ بنایا جائے گا۔
ملک میں 25 سال تک کے تمام گریجویٹس اور ڈپلومہ ہولڈرز کو ایک سالہ اپرنٹس شپ ٹریننگ فراہم کی جائے گی۔ طلباء کو مالی امداد کے لیے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اعلیٰ تعلیم کے خواہش مندروںکو 10 لاکھ روپے تک اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ کے فوائد حاصل ہوں گے۔
بنگال کے کنیا شری پروجیکٹ کے مطابق ملک کی 13 سے 18 سال کی لڑکیوں کی تعلیم کے لیے 1000 روپے اور ایک بار 25 ہزار روپے سالانہ دیا جائے گا۔ تمام خواتین کو ماہانہ مالی امداد دی جائے گی۔ مرکز کیآیوشمان بھارت اسکیم کو بہتر ہیلتھ انشورنس سے بدل دیا جائے گا۔ اس کے نتیجے میں 10 لاکھ روپے کا بیمہ فائدہ دستیاب ہوگا۔
پریس کانفرنس میں امیت کے علاوہ ڈیرک اوبرائن، چندریما بھٹاچاریہ موجود تھیں۔ چندریما نے کہاکہ ان کا منشور تقریباً 100 صفحات پر مشتمل ہے۔ وہاں دیدی کی قسمیں بیان کی گئی ہیں۔ 10 حلف کے علاوہ 15 ابواب رکھے گئے ہیں۔ چندریما نے کہا کہ اگر مرکز میں انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو تمام وعدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔