Saturday, July 27, 2024
homeہندوستانمہاراشٹر میں مسلم خاندان نے ہندوؤں کی تقریب کیلئے 60 ایکڑ زمین...

مہاراشٹر میں مسلم خاندان نے ہندوؤں کی تقریب کیلئے 60 ایکڑ زمین استعمال کرنے کی دی اجازت

مہاراشٹر کے ضلع پربھنی میں ایک مسلم خاندان نے ہندوؤں کا دل جیت لیا ہے۔ مسلم خاندان نے پانچ روزہ ہندو مذہبی تقریب کے انعقاد کیلئے اپنی 60 ایکڑ اراضی کے استعمال کی اجازت دے کر علاقہ میں بھائی چارہ، محبت، ہندو مسلم اور قومی یکجہتی کا ثبوت پیش کیا ہے۔ پربھنی کی فرقہ وارانہ تشدد کی تاریخ انتظامیہ کو مشکلات میں ڈالتی رہی ہے، لیکن اس واقعہ نے سماج میں اچھا تاثر پیش کیا ہے۔

جب سید خاندان نے سنا کہ شیو سینا کے ایم پی سنجے جادھو شیو پورن کتھا کے انعقاد کے لیے ایک کھلی زمین کی تلاش میں ہیں، تو انھوں نے رضاکارانہ طور پر کچھ دنوں کے لیے اپنی زمین دینے کو کہا۔ جس کے بعد نہ صرف پانچ دن کے لیے زمین مفت میں استعمال کی بلکہ یہاں تہوار بھی منایا گیا ہے۔ ان کے اشارے کی وجہ سے آج شیو پورن کتھا کا آغاز ہوا۔

ان کے خاندان سے تعلق رکھنے والے ایک 25 سالہ سید شعیب نے میڈیا کو بتایا کہ آج تک فرقہ وارانہ پولرائزیشن ملک کے سامنے سب سے بڑا چیلنج ہے۔ ہمارے قدم کا مقصد بے لوث طریقے سے مختلف مذاہب کے لوگوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے۔ مذہبی تقریب کے لیے دی گئی زمین سیدوں کی ملکیتی زمینوں میں سے ایک ہے۔ شعیب کے والد ابوبکر بھائیجان نے کہا کہ پربھنی کے ایم پی کی قیادت میں منتظمین پربھنی شہر کے آس پاس میں کھلی زمین تلاش کر رہے تھے لیکن کھڑی فصلوں کی وجہ سے وہ اسے نہیں مل سکے۔ جب کسی نے یہ جاننے کے لیے ہم سے رابطہ کیا کہ آیا مذہبی تقریب کے انعقاد کے لیے کرائے پر کوئی کھلی زمین دستیاب ہے تو ہم نے انہیں اپنی زمین مفت میں دے دی۔

انہوں نے کہا کہ اس زمین پر بویا گیا تور اور سبز چنا گھر میں استعمال کرنے، فارم میں کام کرنے والے عملے کے ساتھ ساتھ فارم میں مویشیوں اور گھوڑوں کے لیے ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پربھنی نے ماضی میں فرقہ وارانہ جھڑپیں دیکھی ہیں اور اس اشارہ کے پیچھے ان کا مقصد مختلف برادریوں کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے۔

اس کی بازگشت کرتے ہوئے شعیب کے ماموں سید عبدالقادر نے کہا کہ یہ صرف پچھلے مہینے کی بات ہے کہ مسلمانوں اور ہمارے کچھ ہندو بھائیوں نے تین روزہ تبلیغی جماعت کے اجتماع کے لیے اپنی کھیت کی زمینیں دی تھیں جس میں تقریباً تین لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔ اب جب ہمارے ہندو بھائی اپنی مذہبی تقریب کے انعقاد کے لیے زمین تلاش کر رہے تھے، تو ہم نے فرض محسوس کیا کہ وہ انہیں مفت فراہم کریں۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین