ملک میں کورونا کا قہر بڑھ جانے کے بعد اب وزیرا عظم مودی نے نے اترا کھنڈ میں چل رہے کہ کنبھ میلہ کو علامتی کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔کنبھ میں جس طریقے سے لاکھوں افراد شریک ہورہے تھے ۔ایسے میں سوال اٹھ رہا تھا کہ آخر اس معاملے میں حکومت کچھ کیوں نہیں بول رہی ہے۔عدالت میں بھی دہلی مرکز نظام الدین مسجد کو کھولے جانے کو لے کر شنوائی کے درمیان دہلی وقف بورڈ کے وکیل نے سوال اٹھا یا تھا کہ ایک طرف حکومت مرکز نظام الدین میں چند افراد کو نماز پڑھنے دینے کی اجازت دینے کے حق میں نہیں ہے تو دوسری طرف کنبھ میلہ میں لاکھوں افراد شریک ہورہے ہیں ۰آخر حکومت کا دوہرا پیمانہ کیوں ہے ۔
ملک میں تیزی سے پھیل رہے کورونا انفیکشن کے پیش نظر وزیراعظم نریندر مودی نے سنت برادری سے ہریدوار میں چل رہے کنبھ کو علامتی رکھنے کی اپیل کی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے سنیچر کو جونا اکھاڑہ کے آچاریہ مہما منڈلیشور سوامی اودھیش آنند گری سے فون پر بات کی۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کے اس کی اطلاع دی۔
وزیراعظم نے ٹوئٹر پر کہا ’’اچاریہ مہا منڈلیشور سوامی اودھیش آنند گری جی سے آج فون پر بات کی۔ سبھی سنتوں کی صحت کا حال دریافت کیا۔ سبھی سنت انتظامیہ سے ہر طرح کا تعاو ن کر رہے ہیں۔ میں نے اس کے لئے سنت برادری کا شکریہ ادا کیا۔‘‘
انہوں نے ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا کہ ’’میں نے درخواست کی ہے کہ دو شاہی اسنان ہو چکے ہیں اور اب کنبھ کو کورونا بحران کے سبب علامتی ہی رکھا جائے۔ اس سے اس بحران سے لڑائی کو ایک طاقت ملے گی‘‘۔
بعد ازاں، سوامی اودھیانند گری نے بھی ٹوئٹ کیا اور کہا ’’ہم وزیر اعظم کی اپیل کا احترام کرتے ہیں۔ زندگی کا تحفظ بڑے ثواب کا کام ہے۔ میری برادری عوام سے درخواست کرتی ہے کہ کووڈ کے حالات کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں اسنان کے لئے نہ آئیں اور ضابطوں کی پابندی کریں‘‘۔
واضح رہے کہ ہری دوار میں جاری کنبھ میں، سادھو اور سنتوں کے علاوہ لاکھوں افراد جمع ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کا خطرہ کافی بڑھ گیا ہے۔ کنبھ میں کئی سادھو کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔