نئی دہلی : انصاف نیوز آن لائن
امریکہ کی بین الاقوامی مذہبی آزادی کی نگرانی کرنے والے کمیشن کی تازہ ترین رپورٹ یونائیٹڈ سٹیٹس کمیشن آن انٹرنیشنل ریلیجیئس فریڈم (USCIRF) 2025 میں بھارت میں مذہبی آزادی پر سنگین خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024 کے دوران ہندوستان میں مذہبی آزادی کے حالات ’’خراب ہوتے جاررہے‘‘۔ مذہبی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں اور دیگر گروہوں کے خلاف حملوں اور امتیازی سلوک میں اضافہ ہوا ہے ہے۔
کلیدی خدشات میں جاری فرقہ وارانہ تشدد، ہجومی تشدد، گھروں اور عبادت گاہوں کو مسمار کرنا، اور مذہبی رہنماؤں کی من مانی گرفتاریاں شامل ہیں، جو اکثر جبری تبدیلی مذہب یا توہین مذہب جیسے جرائم کے الزامات سے منسلک ہوتے ہیں۔رپورٹ میں سرکاری اہلکاروں کی طرف سے نفرت انگیز تقاریر اور غلط معلومات میں اضافے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے، جو مبینہ طور پر اقلیتوں کے خلاف چوکس حملوں کو ہوا دے رہے ہیں۔
USCIRF کی رپورٹ میں بھارت کے قانونی فریم ورک پر تنقید کی گئی ہے۔ خاص طور پر 2024 میں نافذ کردہ شہریت ترمیمی ایکٹ (CAA) جیسے قوانین۔ جس میں بھارت میں پناہ گزینوں کو پیش کی جانے والی تیز رفتار شہریت قانون سے مسلمانوں کو خارج کئے جانے کو امتیازی قانون قرار دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ مذہبی اقلیتوں کو دبانے کے لیے استعمال ہونے والے ٹولز کے طور پر استعمال ہونے والے قوانین جس میں ریاستی سطح پر تبدیلی مذہب کے خلاف قوانین، گائے کے ذبیحہ کے قوانین، اور غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (UAPA) کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان قوانین کا اقلیتوں کے خلاف بالخصوص مسلمانوں اور عیسائیوں کو نشانہ بنا نے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔
؎
یو ایس سی آئی آر ایف نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کو ”منظم، جاری، اور زبردست مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے اور اسے برداشت کرنے” کے لیے خاص طور پر تشویش کا ملک (CPC) نامزد کرے، جیسا کہ بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ (IRFA) کے ذریعے بیان کیا گیا ہے۔ یہ سفارش 2020 سے USCIRF کے موقف کے مطابق ہے، حالانکہ امریکی محکمہ خارجہ نے اسے ابھی تک اپنانا ہے۔
رپورٹ میں خفیہ ایجنسی را اور دیگر ایسے ہندو ستانی اہلکار وں کے داخلہ پر پابندی کی سفارش کی گئی ہے جو نفرت انگیز مہم کا حصہ رہے ہیں۔
مرکزی وزارت خارجہ نے USCIRF 2025 کی رپورٹ کو ’’متعصب‘‘ اور ’’سیاسی طور پر محرک‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا۔ ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ ایک ایجنڈے کے طور پر یہ رپورٹ تیار کی گئی ہے۔یہ رپورٹ ہندوستان کے تکثیری سماج اور متنوع برادریوں کے ہم آہنگ بقائے باہمی کو غلط انداز میں پیش کرتا ہے۔
مرکزی وزارت خارجہ نے استدلال کیا کہ USCIRF ہندوستان کے 1.4 بلین مضبوط کثیر الثقافتی فریم ورک کو سمجھنے میں ناکام ہے اور کمیشن کو اس کی بجائے امریکہ میں انسانی حقوق کے مسائل پر توجہ دینے کا مشورہ دیا۔ ہندوستان نے تاریخی طور پر USCIRF کے ویزوں سے انکار کیا ہے، اس کی رپورٹوں کو اندرونی معاملات میں مداخلت کے طور پر دیکھا ہے۔