ن
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ناقص اور عام سردی کے شربت کی ایک کھیپ کو جھنڈا لگایا جو ایک بھارتی کمپنی کی طرف سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ بھارت کی ناقص ادویات کے متعلق ڈبلیو ایچ او کے انتباہات میں سے تازہ ترین انتباہ تھا۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا کہ عراق میں پائے جانے والے شربت کی کھیپ، برانڈڈ کولڈ آؤٹ، فورٹس (انڈیا) لیبارٹریز نے دابی لائف فارما کے لیے تیار کیا تھا۔ اس میں ڈائی تھیلین اور ایتھیلین گلائکول کی مقدار قابل قبول حد سے زیادہ تھی۔
ڈبلیو ایچ او نے اپنی طبی مصنوعات کے الرٹ میں بتایا کہ بھارتی سیرپ میں 0.25 فیصد ڈائیتھیلین گلائکول اور 2.1 فیصد ایتھیلین گلائکول تھا۔ جب کہ دونوں کے لیے قابل قبول حفاظتی حد 0.10 فیصد تک ہے۔ مینوفیکچرر اور مارکیٹر نے مصنوعات کی حفاظت اور معیار کے بارے میں ڈبلیو ایچ او کو گارنٹی فراہم نہیں کی ہے۔
کمپنیوں نے کاروباری اوقات سے باہر تبصرے کے لئے رائٹرز کی درخواستوں کا فوری طور پر جواب نہیں دیا۔
کولڈ آؤٹ کے بارے میں الرٹ حالیہ مہینوں میں دنیا بھر میں فروخت ہونے والے ناقص کھانسی کے شربت کے بارے میں جاری کردہ تازہ ترین وارننگ ہے۔ جانچ میں ناقص اور مضر قرار دئیے گئے سیرپس میں سے کم از کم پانچ شربتوں میں ہندوستانی مینوفیکچررز شامل ہیں۔
ہندوستان میں بنائے گئے کھانسی کے شربت سے گزشتہ سال گیمبیا اور ازبکستان میں کم از کم 89 بچوں کی موت ہوگئی تھی۔ ایک کھانسی کا شربت کیمرون میں بچوں کی اموات سے منسلک تھا۔
ہندوستانی ریگولیٹر نے میریون بائیوٹیک کا مینوفیکچرنگ لائسنس منسوخ کر دیا تھا جس نے یہ شربت ازبکستان کو برآمد کیا تھا اور اس کے کچھ ملازمین کو گرفتار کر لیا تھا۔