ہندوستان کی آزادی اور مسلمان کے موضوع پر ان کی کتاب کو بنگال حکومت نے 1971میں ضبط کرلیا تھا.
کلکتہ16اپریل (آئی این او)
مغربی بنگال کے مشہور عالم دین ‘نامور مورخ اور کئی کتابوں کے مصنف غلام احمد مرتضی کا کلکتہ کے ایک پرائیوٹ اسپتال میں انتقال ہوگیا ہے-
وہ گزشتہ کئی دنوں سے اسپتال میں زیر علاج تھے-ان کی عمر 80سال تھی-
ان کے انتقال سے مغربی بنگال کے مسلمان ایک عظیم شخصیت سے محروم ہوگئی ہے-ہندوستان کی تاریخ پر ان کی مشہور کتاب تھی .جسے 1971میں پابندی عاید کردی گئی تھی. حکومت بنگال نے اس کتاب کو ضبط کرلیا .
ہندوستان کی آزادی سے قبل مولانا غلام احمد مرتضیٰ بردوان کے گائوں میرڈنگا میں پیدا ہوئے تھے۔
1966 میں بردوان کے معماری قصبہ میں ایک تعلیمی ادارہ قایم کیا تھا.جو بعد میں جامعہ اسلامیہ مدینت العلوم کے نام سے مشہور ہوا۔
مولانا مرحوم مرتضیٰ نے مسلم بچوں میں عصری علوم کےفروغ کے لئے انگریزی میڈیم معماری انیشنل اسکول قایم کیا.مگر بعد میں اس اسکول کو بند کردیا گیا- مگر چند سالوں کے بعد انہوں نے معماری نیشنل مشن اسکول قایم کیا جو اب ایک عظیم ادارہ کی شکل میں کام کررہا ہے-
اس کے سماجی وفلاحی کاموں کے لیے انہوں نے ویلفیئر سوسائٹی کے نام سے ایک رضاکارانہ تنظیم بھی قایم کی .
مرحوم مولانا مرتضی اپنی خطابت اور خصوصی لب ولہجہ کی وجہ سے ہندوستان میں بنگال’آسام اور تری پورہ کے علاوہ بنگلہ دیش میں شہرت حاصل تھی-وہ کئی کئی گھنٹے تقریر کرتے تھے.سیرت اور اسلامی تاریخ ان کا خاص موضوع تھا. انہیں بنگال میں ” بھکت سمراٹ”(عظیم مقرر) کے نام سے یاد کیا جاتا تھا.
ان کی موت سے بنگال کی علمی جماعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچاہے.