Sunday, December 22, 2024
homeبنگالبنگال اسمبلی انتخابات کے بعد تشدد میں پولس کا کردار مشکوک:نوشاد صدیقی

بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد تشدد میں پولس کا کردار مشکوک:نوشاد صدیقی

کلکتہ6جولائی:
انڈین سیکولر فرنٹ (آئی ایس ایف) کے چیئرمین اور پہلی مرتبہ اسمبلی میں پہنچنے والے نوشاد صدیقی نےآج اسمبلی میں پہلی تقریر کرتے ہوے کہا کہ وہ بنگال کو متحد کرنے دیکھنا چاہتے ہیں اور انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے بعدریاست بھر میں تشدد کے واقعات قابل مذمت ہیں ۔
نوشاد صدیقی نے کہا کہ ممبرا سمبلی منتخب ہونے کے بعد ان پر حملے ہوئے ہیں،ان کی پارٹی کے کارکنان نشانے پر ہیں ۔اس پورے معاملے میں پولس کا کردار مشکوک ہے۔
نوشاد صدیق نے کہا کہ کیننگ میں مسلسل بدامنی کا ماحول ہے، پولس خاموش تماشای کا کردار ادا کررہی ہے۔انہوں نے سرکاری ملازمت اور اسکولوں میں اساتذہ کی بھرتی میں بدعنوانی کا ذکر کرتے ہوئے نوشاد صدیقی نے کہا کہ بنگال بدعنوانی کا بول بالاہے۔جعلی ویکسین کا ذکرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی سنگین مسئلہ ہے۔ایک شخص جعلی آئی پی ایس افسر بن کر لوگوں کو جعلی ویکسین دے رہا ہے۔اس کے پیچھے بہت ہی گہری سازش ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب تک ہزاروں افراد کو اب تک چٹ فنڈ کے روپے واپس نہیں ملے ہیں ۔
نوشاد صدیقی نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران اسپتالوں میں بدامنی تھی اس کی وجہ سے لوگوں کو علاج نہیں مل سکے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ کورونا وبا کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں نے رضاکارانہ طور پر کام کیا ہے۔
اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور بائیں محاذ کے ساتھ مل کر اسمبلی انتخاب میں حصہ لینے والی آئی ایس ایف کے علاوہ بائیں محاذ اور کانگریس ایک بھی سیٹ جیتنے میں کامیاب نہیں رہی ہے۔نوشاد صدیقی نے کہا کہ اسمبلی انتخاب میں جیت درج کرنا کوئی آسان کام نہیں تھا اور اس سے زیادہ مشکل لوگوں کے اعتماد کو برقراررکھنا ہے۔
اس سے قبل جمعہ اسمبلی سیشن کے پہلے دن اسمبلی آنے پر نوشاد صدیقی نے کہا کہ اس نوعمری میں اسمبلی پہنچنے کا خواب بھی انہوں نے نہیں دیکھا تھا ۔انہوں نے کہا کہ اگر موقع ملا تو وہ اپنے حلقے کے مسائل اور ریاست کے مسائل کو اسمبلی میں اٹھاتارہوں گا اور وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کی توجہ مبذول کرائوں گا۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین