Sunday, December 22, 2024
homeہندوستانعرب ممالک میں سخت ناراضگی کے بعد بی جے پی نے زبان...

عرب ممالک میں سخت ناراضگی کے بعد بی جے پی نے زبان دراز لیڈروں کے خلاف کارروایی کی ہم سبھی مذاہب کا احترام کرتے ہیں، کسی بھی مذہب یا کسی مذہبی شخص کی توہین کی سخت مذمت کرتے ہیں:بی جے پی

عرب ممالک میں سخت ناراضگی کے بعد بی جے پی نے زبان دراز لیڈروں کے خلاف کارروایی کی
ہم سبھی مذاہب کا احترام کرتے ہیں، کسی بھی مذہب یا کسی مذہبی شخص کی توہین کی سخت مذمت کرتے ہیں:بی جے پی
نئی دہلی:(ایجنسی)
عرب ممالک کے دباؤ کے سامنے بی جے پی نی اتوار کو اپنے ترجمان نوپور شرما کے بیان سے خود کو الگ کرلیا۔
نوپور نے غلط حقائق پیش کیے اور پیغمبر اسلام حضرت محمدؐ کی شان میں گستاخی کی۔ نوپور کے خلاف ملک میں کئی مقامات پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ مسلمان جگہ جگہ احتجاج کر رہے ہیں۔ کانپور میں تشدد ہوا ہے۔ لیکن بی جے پی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ملک میں کئی مقامات پر کشیدگی ہے، بیرون ملک ہندوستان کی شبیہ داغدار ہوئی ہے۔ عرب ممالک میں بھارتی اشیاء کے بائیکاٹ کی دھمکی دی گئی تھی ۔نوپور شرما کو ان کے تبصرے کو لے کر مہاراشٹر میں کئی پولیس معاملے میں بھی نامزد کیاگیاہے۔ حالانکہ نوپور اب صفائی دے رہی ہیں کہ انہوں نے کوئی غلط تبصرہ نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیاہے کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکی مل رہی ہے ۔


غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مصر، سعودی عرب اور کویت میں ’بائیکاٹ انڈیا‘ مہم شروع ہوگئی۔
بی جے پی نے آج اتوارکے روز کہا ہے کہ پارٹی سبھی مذاہب کا احترام کرتی ہے، وہ کسی بھی مذہب یا کسی مذہبی شخص کی توہین کی سخت مذمت کرتی ہے۔ بی جے پی جنرل سکریٹری ارون سنگھ نے ایک بیان میں کہا کہ ان کی پارٹی کسی بھی فرقے یا مذہب کی توہین کرنے والے کسی بھی نظریہ کے خلاف ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی ایسے لوگوں اور ان کے نظریہ کو فروغ نہیں دیتی ہے۔ حالانکہ پارٹی نے کسی حادثہ یا تبصرہ کا کوئی راست طور پر ذکر نہیں کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بی جے پی ترجمان نوپور شرما نے ایک ٹی وی نیوز چینل پر بحث کے دوران پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف متنازعہ تبصرہ کیا تھا، جس کے بعد سیاسی گلیاروں میں بی جے پی ترجمان کے تبصرہ پر کافی مخالفت ہوئی۔
بی جے پی جنرل سکریٹری نے واضح الفاظ میں کہا کہ پارٹی سبھی مذاہب کا احترام کرتی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی شاندار تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ہزاروں سالوں سے ہر مذہب کا احترام ہوتا آیا ہے۔ ملک کی مٹی میں ہر مذہب کی نشونما ہوئی ہے۔ ارون سنگھ نے زور دے کر کہا کہ ان کی پارٹی کسی بھی مذہب کے کسی بھی مذہبی آزادی کے خلاف کئے گئے تبصرہ کی سخت مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے ہندوستان کے آئین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے آئین میں ہر شہری کو اس کی پسند کے کسی بھی مذہب پر عمل کرنے کی آزادی ہے۔


بی جے پی جنرل سکریٹری نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک اس سال اپنی آزادی کے 75ویں سال کا جشن منا رہا ہے۔ ان کی پارٹی ہندوستان کو ایک عظیم ملک بنانے کے لئے پوری طرح سے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں رہنے والا ہر شہری برابر ہے اور سبھی پورے احترام کے ساتھ رہتے ہیں۔
پارٹی نے نوپور شرما کو معطل کر دیا ہے۔ دوسری جانب نوین کمار جندل کو پارٹی سے نکال دیا گیا ہے، پارٹی کی جانب سے بی جے پی کے دہلی اسٹیٹ میڈیا چیف نوین کمار جندل کو جاری کیے گئے اخراج کے خط میں لکھا گیا ہے کہ آپ نے سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ہوا دینے والے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بنیادی خیال کے خلاف ہے۔ دوسری جانب نوپور شرما کے حوالے سے جاری خط میں لکھا گیا ہے کہ آپ نے پارٹی کے مخالف خیالات کا اظہار کیا ہے۔ جو پارٹی کے آئین کے رول 10(a) کے خلاف ہے۔ پورے معاملے کی جب تک جانچ ہو رہی ہے تب تک آپ کو پارٹی سے معطل کیا جاتا ہے ۔
پیغمبر اسلام کو لے کر ایک ٹی وی مباحثہ کے دوران متنازع بیان دینے کے معاملہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے ترجمان نوپور شرما کی ابتدائی رکنیت معطل کردی ہے ۔ ان کے خلاف پارٹی نے جانچ کا حکم بھی دیا ہے ۔ وہیں دہلی بی جے پی کے میڈیا انچارج نوین کمار جندل پر بھی ایکشن لیا گیا ہے ۔ پارٹی نے انہیں باہر کا راستہ دکھادیا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ نوین کمار جندل نے بھی اس معاملہ کو لے کر کچھ متنازع ٹویٹ کئے تھے ۔ ایسے میں بی جے پی ریاستی صدر آدیش گپتا نے خط جاری کرتے ہوئے بتایا کہ نوین کمار جندل نے سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ منافرت بھڑکانے والے خیالات ظاہر کئے ہیں۔ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے بنیادی نظریہ کے خلاف ہیں ۔
بی جے پی لیڈر کے پیغمبر محمد ؐ کے بارے میں دیے گئے متنازع بیان پر قطر کی وزارت خارجہ نے بھی بھارت کے سفیر کو بلاکر ایک مذمتی تحریک پیش کی ہے۔ قطر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارت کو اس بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔ بتا دیں کہ بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما نے ایک متنازع بیان دیا تھا۔ پارٹی نے ان کی بنیادی رکنیت ختم کر دی ہے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین