Friday, November 22, 2024
homeبنگالترنمول کانگریس سمیر الاسلام کے ذریعہ اپنی سیاسی صف کی تطہیر کرنے...

ترنمول کانگریس سمیر الاسلام کے ذریعہ اپنی سیاسی صف کی تطہیر کرنے کی کوشش

کلکتہ :(انصاف نیوز آن لائن)
ترنمول کانگریس اس وقت بحران سے گزررہی ہے ، اس کے سینئر لیڈران گھوٹالوں کے الزامات کی زد میں ہے، ترنمول کانگریس کےلئے سیاسی تطہیر ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ایسے میں ترنمول کانگریس نے راجیہ سبھا کیلئے اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے کیمسٹری کے اسسٹنٹ پروفیسر سمیر الاسلام امیدوار بناکر یہ پیغام دیا ہے کہ پارٹی میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور صاف ستھری شبیہ والے نوجوانوں کو وہ آگے لائے گی ۔
خیال رہے کہ ترنمول کانگریس نے راجیہ سبھا کےلئے امیدواروں کا نام اعلان کیاتو اس فہرست میں اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے سمیر الاسلام کا نام بھی شامل تھا۔سمیر الاسلام بنگال کی سیاست میں نئے ہیں۔ان سے متعلق کوئی بھی نہیں جانتا تھایہی وجہ ہے کہ جب ان کے نام کا اعلان ہوا تو سب لوگوں کا یہی سوال تھا کہ یہ سمیر الاسلام کون ہیں ؟ انہیں ٹکٹ کیوں دیا گیا ہے ۔ترنمول کانگریس کے لیڈران بھی انہیں نہیں جانتے تھے۔
دراصل سمیر الاسلام کی شبیہ سماجی کارکن کی رہی ہے۔ 2021کے اسمبلی انتخابات کے دوران ’’بی جے پی کو ووٹ نہیں ‘‘ کی مہم چلائی تھی ۔اس سے قبل وہ لاک ڈائون سے متاثر افراد کی بازآبادکاری مہم سے وابستہ تھے۔اس کے علاوہ سمیر الاسلام دینا بندو انڈریوز کالج میں کیمسٹری کے استاذ ہیں ۔
سمیرالاسلام کی پیدائش 1987 میں بیر بھوم کے رام پورہاٹ سے کافی دور دونیگرام میں ہوئی تھی۔ یہ علاقہ حسن اسمبلی کے تحت واقع ہے۔انہوں نے دونیگرام ہائی سکول میں تعلیم حاصل کی۔ سیکنڈری اسکول کے بعد انہیں رامپورہاٹ ہائی اسکول میں داخل کرایا گیا۔ وہیں سے ہائر سیکنڈری پاس کیا۔ اس کے بعد سمیرالاسلام کلکتہ آگئے۔ مانیندرا کالج سے کیمسٹری میں گریجویشن کیا۔ پھر آئی آئی ٹی دہلی سے پوسٹ گریجویشن کیا۔ سمیرالاسلام کی بیوی وکیل ہیں۔ تاہم وہ ذاتی معاملات پر بات کرنے میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے۔
انہوں نے اپنے والد سے متعلق کہا کہ وہ کسان تھے۔چند سال قبل ان کا انتقال ہوگیا ہے۔میں ایک معمولی کسان کا بیٹا ہوں۔ سمیرالاسلام کی ماں اب دونیگرام کے گھر میں رہتی ہے۔ وہ بیمار ہیں۔
سمیرالاسلام نے بتایا کہ ترنمول کانگریس کی قیادت نے اتوار کی رات مجھ سے رابطہ کیا۔ میں نے ان سے کہا کہ مجھے اپنی مرکزی تنظیم بنگلہ سنسکرتی منچ سے بات کرنی ہے۔ ا ن کے ذریعہ اجازت ملنے کے بعد میں بھی امیدوار بننے کےلئےراضی ہوگیا۔وہ دوپہر کو اسمبلی پہنچے اور کاغذات نامزدگی پر دستخط کئے۔ لیکن اس سے پہلے وہ نہیں جانتے تھے کہ ترنمول کانگریس کے کون سے ممبران اسمبلی ان کے حامی اور حمایتی ہیں۔
سمیر الاسلام میں کورونا وباکے دوران غیر مقیم بنگالی مزدوروں کی بہت مدد ان کےلئےمہم چلائی ۔بنگلہ سنسکرتی منچ کے بینر تلے وہ رفاہی کام کرتے تھے۔تاہم 2021 کے اسمبلی انتخابات سے قبل’’بی جے پی کو ووٹ نہیں ‘‘ کے نعرے اور مہم کے ذریعہ سمیر الاسلام حکمراں جماعت کی نگاہ میں آئے۔اطلاعات کے مطابق اسمبلی انتخابات کے بعد بھی بنگلہ سنسکرتی منچ اور سمیر الاسلام ترنمو ل کانگریس کے رابطے میں تھی۔
سمیر الاسلام سے متعلق کہا جارہا ہے کہ وہ این آر سی اور سی ا ےمخالف مہم میں شریک تھے۔کسان بل کی مخالفت میں بھی وہ پیش پیش تھے ۔مگر وہ ترنمول کانگریس کے بینر کے پروگرام میں کبھی کبھی وہ نظر نہیں آئے ۔ترنمول کانگریس کا حصہ بننے سے متعلق سوال کے جواب میں سمیر الاسلام نے کہا کہ ’’دیدی (ممتا بنرجی) نے مجھ سے کہا کہ ہمیں بنگال کے حقوق اور پسماندہ لوگوں کے حقوق کے بارے میں زیادہ زور سے بات کرنی چاہیے۔ میں یہی کرنا چاہتا ہوں۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین