نیی دہلی : انصاف نیوز
موب لنچنگ کے واقعات میں شامل لوگوں پر بھی قتل کے مقدمات کی طرح ہی دفعات لگائی جا سکتی ہیں اور سزائے موت و عمر قید کی سزا مل سکتی ہے۔ اس سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی غور و خوض کر رہی ہے۔ کمیتی کی طرف سے تین مجرمانہ قانون میں تبدیلی کی سفارش ہو سکتی ہے۔ دراصل ذات اور فرقہ کی بنیاد پر موب لنچنگ کرنے والوں کو سخت سزا دلانے کا مطالبہ لگاتار ہوتا رہا ہے۔ اب تک موب لنچنگ کے معاملے میں 7 سال تک کی سزا کا التزام رہا ہے جسے اب بدل کر پھانسی اور عمر قید تک کرنے کا راستہ ہموار کیا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ انڈین پینل کوڈ (تعزیرات ہند) پر غور و خوض کے لیے وزارت داخلہ نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی ذات، نسل، فرقہ، جنس، جائے پیدائش، زبان اور اقدار کے نام پر موب لنچنگ کے معاملے میں سخت سزا پر تبادلہ خیال کر رہی ہے۔ کمیٹی اس بات کی سفارش کرنے پر غور کر رہی ہے کہ مذکورہ معاملوں سے جڑے کسی بھی موب لنچنگ معاملے میں قتل کا کیس چلے۔ اس کے علاوہ انھیں قتل کے معاملوں میں ملنے والی عمر قید اور پھانسی جیسی سزاؤں کا ہی التزام ہو۔ اسٹینڈنگ کمیٹی میں اس تعلق سے سنجیدگی کے ساتھ غور و خوض ہو رہا ہے۔
کمیٹی کچھ دیگر قوانین کو لے کر بھی صلاح و مشورہ کر رہی ہے۔ ایک سفارش یہ بھی ہو سکتی ہے کہ دفعہ 377 کو برقرار رکھا جائے۔ پہلے اس کے تحت ہم جنس پرستی اور غیر فطری جنسی تعلقات پر پابندی تھی۔ لیکن اسے سپریم کورٹ کے حکم پر ختم کر دیا گیا تھا۔ اب پینل کا ماننا ہے کہ غیر فطری رشتوں کے ملزمین کو اسی سیکشن کے تحت رکھا جائے۔ ایسے لوگوں پر اس سیکشن کے تحت ہی کیس چلائے جائیں۔ علاوہ ازیں ناجائز رشتوں کے لیے دفعہ 497 کے تحت کیس چلے گا۔ حالانکہ اسے جنڈر نیوٹرل رکھنے کی سفارش ہو سکتی ہے۔