Friday, October 18, 2024
homeاہم خبریںممتا بنرجی کے علاوہ اپوزیشن کی قیادت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ...

ممتا بنرجی کے علاوہ اپوزیشن کی قیادت والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کا نیتی آیوگ کی میٹنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ

اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کے سات وزرائے اعلیٰ ’’امتیازی بجٹ ‘‘کے خلاف احتجاج کے طور پر اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔

نئی دہلی: انصاف نیوز آن لائن

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے علاوہ حزب اختلاف کی حکومت والی تقریباً تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے مرکزی تھنک ٹینک نیتی آیوگ کی 27 جولائی کو ہونے والی میٹنگ کے بائیکاٹ کافیصلہ کیا ہے۔اپوزیشن قیادت والی ریاستوں کا الزام ہے کہ مرکزی بجٹ جو پیش کیا گیا ہے کہ اس میں غیر بی جے پی والی ریاستوں کے خلاف امتیازی سلوکا رویہ اختیار کیا گیا ہے۔اجلاس کی صدارت وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ اور ڈی ایم کے کے صدر ایم کے سٹالن نے کل شام اس فیصلہ کا اعلان کیا ۔اس کے چند گھنٹے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر کے. سی. وینوگوپال نے ایکس پر یہ بھی پوسٹ کیا کہ کانگریس کے تینوں وزرائے اعلیٰ کرناٹک کے سدارامیا، ہماچل پردیش کے سکھویندر سنگھ سکھو اور تلنگانہ کے ریونت ریڈی بھی میٹنگ کا بائیکاٹ کریں گے۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین، جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے جھارکھنڈ کے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین اور عام آدمی پارٹی کے پنجاب کے سی ایم بھگونت مان نے بھی میٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

ایک اپوزیشن لیڈر نے بتایا کہ “منگ کی شام انڈیا اتحاد کی جماعتوں کے پارلیمنٹ فلور لیڈروں کی میٹنگ کے دوران، تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کے نیتی آیوگ کے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں کو بھی بائیکاٹ کرنا چاہیے۔
کانگریس کے وینوگوپال نے ایکس پر لکھا کہ حکومت کا رویہ آئینی اصولوں کے خلاف ہے۔

وینو گوپال لکھا ہے کہ مرکزی بجٹ انتہائی امتیازی اور خطرناک تھا، جو مکمل طور پر وفاقیت اور انصاف پسندی کے اصولوں کے خلاف ہے جن پر مرکزی حکومت کو عمل کرنا چاہیے۔حکومت کا یہ رویہ مکمل طور پر آئینی اصولوں کے خلاف ہے۔ ہم کسی ایسے پروگرام میں شرکت نہیں کریں گے جو مکمل طور پر اس حکومت کے حقیقی، امتیازی رنگوں کو چھپانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
انڈیا بلاک کے اپوزیشن لیڈر بھی آج صبح پارلیمنٹ میں احتجاج کریں گے کہ مرکزی بجٹ میں اپنی ریاستوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

تاہم بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی میٹنگ میں شرکت کرنے کا امکان ہے۔

سینئر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے ترنمول کانگریس میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ بھی اپنے اجتماعی فیصلے پر تبادلہ خیال کیا لیکن ایسا لگتا ہے کہ ممتا بنرجی نے میٹنگ میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ میٹنگ میں براہ راست وزیر اعظم کے ساتھ اس معاملے کو اٹھائیں گی۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین