فرحانہ فردوس
ہندوستان میں مسلمانوں کو گالیاں دینا ایک فیشن سا بن گیا ہے۔یہ کیوں نہ ہو۔جب مرکز میں برسراقتدار جماعت نے ہی مسلمانوں کو کرب و تکلیف دینا اور انہیں مطعون کرنے کو ہی اپنا شیوہ بنالیا ہے توعام شہریوں سے شکوہ کیوں کیا جائے۔
مگر اس وقت ملک میں کورونا وبا کی دوسری لہر قیامت برپا کئے ہوئے ۔ہرطرف موت چنگل گاڑے ہوئے ہوا ہے۔نفانفسی کا عالم ہے ،قبرستان اور شمشان گھاٹ کا نظارہ دیکھنے کی جرأت نہیں ہورہی ہے ان حالات میں دوائیوں کی کالابازاری ہورہی ہے ۔ایسے میں ہندوستان کی مشہور دواساز کمپنی ’’سپلا‘‘ اپنے مالک یوسف حمید کی قیادت میں ہندوستانی شہریوں کےلئے رحمت ثابت ہورہی ہے ۔
دواساز کمپنی سیپلا لمیٹڈ کوویڈ 19 کے مریضوں کو استعمال کرنے کے لئے گلیڈ سائنسز انکیوٹیوٹیو ڈرگ ریمیڈیویر کے اپنے عام ورژن کی قیمت 5 ہزار روپیے ($ 66) سے کم لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔
اتوار کے روز سیپلا اور نجی طور پر منعقدہ ہندوستانی دوا ساز کمپنی ہیٹرو لیبز نے ملک میں ریمڈیشیور کے عام نسخہ فروخت کرنے کی منظوری حاصل کرلی۔ ہیٹرو توقع کرتا ہے کہ اسی طرح کی 100 ملی گرام خوراک کی قیمت 5,00سے6000روپے میں مل جائے گی۔
بنگلہ دیش کی سب سے بڑی دوا ساز کمپنیوں میں سے ایک ، بیکسمکو فارماسیوٹیکلز لمیٹڈ ، گزشتہ سال مئی میں دنیا میں پہلی کمپنی بن گئی جس نے ریمیڈیشیر کا ایک عام ورژنمتعارف کرایا تھا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے خصوصی طور پر بتایا ہے کہ سپلا کمپنی اس کے ورژن کی قیمت 5000 سے 6000 ٹکاس ($ 59 سے $ 71) فی شیشی میں لانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
اب جب کہ کورونا کی دوسری لہر قیامت مچارہی تو ایسے سپلا کمپنی کا ریمیڈیشویرکی قیمت 5ہزار روپے لینے کا فیصلہ کورونا کے مریضوں کےلئے نعمت سے کم نہیں ہے ۔ہندوستان، امریکہ ، جاپان اور دنیا کئی ملکوں نے ریمیڈیشویرکو کورونا کے علاج میں استعمال کرنے کی منظوری دے رکھی ہے۔
سپلاکمپنی کی مالک یوس حمید سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبد الکلام سی ایوارڈ لیتے ہویے—
ہندوستان میں اچانک ریمیڈیشویرکی قلت کا معاملہ سامنے آیا تھا ۔ہندوستان میں یومیہ 2لاکھ سے زاید کیس آرہے ہیں ۔
سپلا کمپنی نے اس کے علاوہ کوویڈ 19 کے مریضوں کے علاج کے لئے ایک سائنسی اور صنعتی ریسرچ کونسل (سی ایس آئ آر) کے ذریعہ تیار کردہ ، فیوپیراویر کو لانچ کرنے کے لئے تیار ہے۔سیپلا نے اپنی مینوفیکچرنگ کی سہولت میں عمل کو تیز کردیا ہے اور بھارت میں مصنوعات کی شروعات کی اجازت کے لئے ڈی سی جی آئی (ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا) سے رجوع کیا ہے۔ یہ دیکھتے ہوئے کہ ڈی سی جی آئی نے ملک میں فویپیراویر کے لئے ہنگامی استعمال محدود کردیا ہے ، سیپلا اب مکمل طور پر تیار ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ COVID-19 میں مبتلا مریضوں کی مدد کے لئے مصنوع کا آغاز کریں۔
سپلا کمپنی کے مالک خواجہ عبد الحمید گاندھی جی کے ساتھ
گاندھی جی کے قریب خواجہ عبد الحمیدنے گاندھی جی کے مشورے پر ہی ہندوستان میں دیسی دواساز کمپنی سپلا کا آغاز 1935میں کیا تھا ۔آج سپلاکمپنی کا شمار دنیا کے مشہور دواساز کمپنیوں میں ہوتا ہے ۔اب ان کے بیٹے یوسف حمید کی قیادت میں یہ کمپنی ترقی کی منزلیں طے کررہا ہے اور کورونا وائرس کی تباہی کے دور میں کروڑوں شہریوں کی امیدوں کا مرکز بن گیا ہے ۔