کلکتہ :
آرجی کار میڈیکل کالج و اسپتال تحریک میں ڈرامائی موڑ اس وقت آگیا جب جونیئر ڈاکٹروں کی حمایت میں آرجی کار میڈیکل کالج و اسپتال کے سینئر ڈاکٹروں نے تحریک کی حمایت میں استعفیٰ دیدیا ہے۔ اس کے بعد جونیئر ڈاکٹروں نے سینئر ڈاکٹروں کو گارڈ آف آنر بھی دیا۔
” target=”_blank”>
آر جی کار کے سینئر ڈاکٹروں نے ریاستی حکومت کو خط لکھ کر اجتماعی استعفیٰ دے دیا ہے۔ ریاستی ہیلتھ ایجوکیشن آفیسر کو لکھے اپنے خط میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جونیئر ڈاکٹرس جن مطالبات کی حمایت میں احتجاج کررہے ہیں ان مطالبات کو فوری تسلیم کیا جائے ۔ آر جی کار میڈیکل کالج و اسپتال کے ایک سینئر ڈاکٹر نے کہاکہ بھوک ہڑتال آخری ہتھیار ہے۔ جونیئر ڈاکٹروں نے یہ فیصلہ مجبوری میں لیا ہے۔ وہ آج ڈھائی دن سے بھوک ہڑتال ہیں۔ لیکن اب تک حکومت کی طرف سے کوئی مثبت کردار نظر نہیں آرہا۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت تیزی سے کام کرے۔ اب ہم نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے بعد ہم ذاتی طور پر استعفیٰ دیدیں گے ۔
جونیئر ڈاکٹرس گزشتہ ہفتہ سے دھر م تلہ میں ایک عارضی اسٹیج بنا کر بھوک ہڑتال پر ہیں۔ 50 سینئر ڈاکٹروں نے حکومت سے ان کے مطالبات کو جلد تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اجتماعی استعفیٰ دے دیا ہے۔ جونیئر ڈاکٹروں نے ہڑتال واپس لینے کے بعد گزشتہ ہفتہ کو بھوک ہڑتال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ڈاکٹروں کے اجتماعی استعفیٰ کے بعد خدشہ ہے کہ پوجا کے دوران آر جی کار میڈیکل کالج و اسپتال میں طبی خدمات جزوی طور پر متاثر ہوسکتی ہیں کیونکہ اس مرتبہ سینئر ڈاکٹروں نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔
پیر کو ریاست کے چیف سکریٹری منوج پنت نے پریس کانفرنس کی اور جونیئر ڈاکٹروں سے بھوک ہڑتال ختم کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ریاست میں سرکاری میڈیکل کالجوں میں 90 فیصد ترقیاتی کام اگلے 10 دنوں تک مکمل ہوجائیں گے۔ چیف سیکرٹری نے کسی مہینے کا ذکر نہیں کیا۔ تاہم چیف سیکرٹری کی جانب سے کام کی پیش رفت کے حوالے سے دی گئی معلومات کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ 10 اکتوبر تک 90 فیصد کام مکمل ہو جائے گا۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ مظاہرین کے مطالبات کے مطابق ہسپتال ریفرل سسٹم کا پائلٹ پراجیکٹ بھی 15 تاریخ سے شروع کیا جائے گا۔ اس کا مقصد یکم نومبر سے ریاست بھر میں اس نظام کو متعارف کرانا ہے۔ پنت نے کہاکہ ’’ہم سب سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ کام پر واپس آجائیں۔ بہت سے لوگ واپس آ چکے ہیں۔ باقی بھی واپس آ جائیں ۔ لوگوں کی خدمت کریں۔ ہم سب ہسپتال کے ماحول کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اور کام ہو رہا ہے۔
چیف سکریٹری کی یقین دہانی کے اگلے ہی دن آر جی کار کے سینئر ڈاکٹروں نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ حکومت پر مزید دباؤ بنانے کے لیے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ کیونکہ ریاستی میڈیکل کالجوں کی ترقیاتی سرگرمیوں کے بارے میں یقین دلاتے ہوئے انہوں نے جونیئر ڈاکٹروں کے دیگر مطالبات کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔ ذرائع کے مطابق استعفے کے فیصلے کی وجہ یہ ہے کہ حکومت باقی مطالبات پر بھی بات کرے گی۔
آر جی کار کے جونیئر ڈاکٹروں نے منگل کی صبح ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے مغربی بنگال اسٹیٹ میڈیکل کونسل میں بدعنوانی کے متعدد الزامات لگائے ہیں اور اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ آر جی کار کے جونیئر ڈاکٹروں نے بتایا کہ منگل کو 4:30بجے کالج چوک سے دھرمتلہ بھوک ہڑتال کے مقام تک ایک جلوس نکالا جائے گا۔ جونیئر ڈاکٹروں کی پریس کانفرنس کے بعد سینئر ڈاکٹروں کا اجتماعی استعفیٰ کا فیصلہ۔
آر جی کار تحریک میں سینئر ڈاکٹرز جونیئر ڈاکٹروں کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ انہوں نے علامتی بھوک ہڑتال بھی کی ہے۔ لیکن بہت سے لوگوں کے مطابق آرجی کار جیسے اسپتالوں میں سینئر ڈاکٹروں کا بڑے پیمانے پر استعفیٰ ہر چیز سے مختلف ہے۔ انتظامی حلقوں میں بہت سے لوگوں کے مطابق اس کے اثرات دور رس ہیں۔
کچھ سینئر ڈاکٹروں نے استعفی ٰ دے کر آر جی کار سے بھوک ہڑتال کی۔ ایک خاتون ڈاکٹر نے کہاکہ ’’جو جونیئر بھوک ہڑتال پر ہیں، وہ سب کا مطالبہ ہے۔ صحت عامہ کی خدمات بھی اس سے وابستہ ہیں۔ تحریک کا آخری مرحلہ میں جاری ہے۔ لیکن حکومت کوئی جذبہ نہیں دکھا رہی ہے۔ نتیجے کے طور پر، ہم استعفی دے رہے ہیں۔ ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ سیکورٹی، ہیلتھ انفراسٹرکچر کے سوال پر جونیئرز کے مطالبات سو فیصد درست ہیں۔ذرائع کے مطابق ایس ایس کے ایم اور نیشنل میڈیکل کالج کے بھی سینئر ڈاکٹرس اسی طرح کے منصوبے لے رہے ہیں۔
کلکتہ میڈیکل کالج و اسپتال کے سینئر ڈاکٹروں نے بھی اجتماعی استعفیٰ کی دھمکی دی ہے
کلکتہ 8اکتوبر (یواین آئی)جونیئر ڈاکٹروں کی تحریک کی حمایت اور اظہار یکجہتی میں سینئرڈاکٹروں نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔آرجی کار میڈیکل کالج و اسپتال کے 50سینئر ڈاکٹروں نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دیدیا ہے۔اب دیگر میڈیکل کالجوں کے ڈاکٹروں نے اجتماعی طور پر استعفیٰ دینے کی دھمکی دی ہے۔کلکتہ میڈیکل میں سینئر ڈاکٹروں کو بڑے پیمانے پر استعفیٰ دینے کی دھمکی دی ہے۔ کلکتہ میڈیکل کے سینئرڈاکٹروں نے دھمکی دی ہے کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر جونیئرز کے مطالبات پورے نہیں کیے گئے تو وہ بھی استعفیٰ دے دیں گے۔
کلکتہ میڈیکل کے سینئر ڈاکٹروں نے کہاکہ جونیئر ڈاکٹرس انصاف کے لیے لڑ رہے ہیں۔ وہ ہڑتال ختم کرکے کام واپس آگئے ہیں۔ وہ وارڈ وارڈ مریضوں کی خدمت کر رہے ہیں۔ لیکن ہم بھوک ہڑتال کررہے جونیئر ڈاکٹروں کی صحت کے بارے میں فکر مند اور پریشان ہیں۔ سینئر ڈاکٹروں نے یہ بھی کہا کہ وہ جونیئر ڈاکٹروں کے مطالبات سے پوری طرح متفق ہیں۔ انہوں نے جونیئر ڈاکٹروں کی صحت کی خرابی پر بھی حساسیت کے ساتھ غور کرنے کی درخواست کی ہے۔ اگر حکومت بدھ تک جونیئر ڈاکٹروں کو بات چیت کے لیے نہیں بلاتی ہے تو کلکتہ میڈیکل کے سینئر ڈاکٹرس بھی بڑے پیمانے پر استعفیٰ دے دیں گے۔
ویسٹ بنگال جونیئر ڈاکٹرس فرنٹ کے سات نمائندے 10 نکاتی مطالبے کے ساتھ دھرم تلہ میں بھوک ہڑتال پر ہیں۔ بھوک ہڑتال کا پروگرام گزشتہ سنیچر سے شروع ہوا ہے۔ پہلے چھ جونیئر ڈاکٹروں بھوک ہڑتال پر بیٹھے۔ بعد میں آر جی کار کے جونیئر ڈاکٹر انیکیت مہتو بھی بھوک ہڑتال میں شامل ہوگئے۔ جونیئر ڈاکٹروں کے مطالبات کی سینئر ڈاکٹروں نے شروع سے ہی حمایت کی ہے۔ انہوں نے جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کے دوران مریضوں کے دباؤ کو سنبھالا۔ ضرورت کے مطابق اوور ٹائم کام کیا۔ سینئرز کے مشورے پر، جونیئرڈاکٹروں نے ہڑتال واپس لینے اور ایجی ٹیشن کے دیگر طریقے تلاش کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔سینئر ڈاکٹرس بھی دھرم تلہ میں بھوک ہڑتال کرنے والوں کے ساتھ علامتی بھوک ہڑتال میں شامل ہوئے۔ ذاتی پہل پر مختلف سینئر ڈاکٹروں نے علامتی بھوک ہڑتال میں حصہ لے رہے ہیں کچھ 12گھنٹے کیلئے ہڑتال کررہے ہیں اور کچھ 24گھنٹے کیلئے ہڑتال میں شامل ہوئے ۔آر جی کار کے سینئر ڈاکٹروں نے ریاست کے ہیلتھ ایجوکیشن ڈائریکٹر کو ایک خط لکھ کر ریاستی حکومت کو بڑے پیمانے پر اجتماعی استعفیٰ کی پیش کی ہے۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مظاہرین کے مطالبات پر فوری ایکشن لیا جائے۔ یواین آئی۔نور