سویڈن (ایجنسیاں)
تیونس نژاد سائنس دان اور ایک امریکی شہری منجي الباوندي کو نوبل کمیٹی نے کوانٹم ڈاٹس کے شعبے میںاہم تحقیقی اور کارنامہ انجام دینے کے لئے دیگر دو سائنس دانوں کے ساتھ مشترکہ طور پر کیمسٹری کے باوقار نوبل انعام سے نوازنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ڈاکٹر منجي الباوندي اس وقت میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) میں پروفیسر کے عہدے پر فائز ہیں۔ان کے آباو اجداد کا تعلق تیونس سے ہے۔ڈاکٹر منجی الباندوی تیونس کے ریاضی دان محمد صلاح باؤندی کے صاحبزادے ہیں پیرس(فرانس) میں ان کی پیدائش ہوئی ہے۔ فرانس اور تیونس میں عرصہ گزارنے کے بعد، باوندی اور ان کا خاندان امریکہ میں ہجرت کرگیا ۔وہ ویسٹ لافائیٹ، انڈیانا میں رہتے تھے، کیونکہ صلاح بائونڈری پرڈیو یونیورسٹی میں ریاضی کے شعبے میں کام کرتے تھے۔ باوندی نے 1978 میں ویسٹ لافائیٹ جونیئر-سینئر ہائی اسکول سے گریجویشن کیا۔انہوں نے اعلیٰ تعلیم ہارورڈ یونیورسٹی سے حاصل کی
ڈاکٹر بائوندی نے سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ بالخصوص کوانٹم ڈاٹس سے متعلق اختراعات کو نئی جہت عطا کی ۔
کیمسٹری کے شعبے میں اس سال کے نوبل انعام کے اعزاز کو تقسیم کرتے ہوئےمنجی الباندوی کو دو دیگر ممتاز انعام یافتہ، لوئس بروس اور الیکسی ایکیموف کے ساتھ مشترکہ طور پر نوبل انعام سے نوازا گیا ہے ۔
رائل سویڈش اکیڈمی آف سائنسز نے کہا کہ منجی الباندوی ، لوئس ای بروس اور الیکسی آئی ایکیموف نے نینو ٹیکنالوجی کیلئے اہم کام کئے ہیں ۔
1993 میں، ڈاکٹر النجی الباندوی نے کوانٹم ڈاٹس کی کیمیائی پیداوار میں انقلاب برپا کیا ہے،اس کے نتیجے میں تقریباً بے عیب ذرات پیدا ہوئے۔ ان کوانٹم ڈاٹس کا غیر معمولی معیار الیکٹرانکس سے لے کر میڈیسن تک پھیلے ہوئے ایپلی کیشنز میں استعمال ہورہا ہے ۔
کوانٹم ڈاٹس فی الحال QLED ٹیک کے ذریعے کمپیوٹر مانیٹر اور ٹی وی کو روشن کر رہے ہیں، جبکہ بائیو کیمسٹ اور ڈاکٹر انہیں حیاتیاتی ٹشو میپنگ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سائنسدان ایک ایسے مستقبل کا تصور کرتے ہیں جہاں یہ نقطے لچکدار الیکٹرانکس، مائنسکول سینسرز، زیادہ کمپیکٹ سولر سیلز، اور محفوظ کوانٹم کمیونیکیشن میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
منجی الباندوی8 نومبر 1953 کو لبنان میں پیدا ہوئے، سائنس کے شعبے میں تحقیق و ریسرچ سے قبل انہو ں نے انڈرگریجویٹ تعلیم کے لیے بیروت کی امریکن یونیورسٹی میں اپنا تعلیمی سفر شروع کیا۔ بعد میں شکاگو یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور1982میں کیمسٹری کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
اپنی ڈاکٹریٹ کی تعلیم کے بعد، بائوندی نے کولمبیا یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف روچیسٹر جیسے ممتاز اداروں میں تعلیمی عہدوں پر فائز رہے۔ تاہم، وہ میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) کے ساتھ اپنی دیرینہ وابستگی کے لیے سب سے زیادہ مشہور ہیں، جہاں وہ 1991 سے شعبہ کیمسٹری میں ایک ممتاز پروفیسر ہیں۔
بائوندی کیمسٹری کے علاوہ انجینئرنگ اور کمپوئٹر سائنس کے شعبے میں بھی اہم خدمات انجام دی ہیں ۔ایم آئی ٹی کے الیکٹریکل انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس کے شعبہ کے قابل قدر رکن بھی ہیں۔