نیی دہلی
لوک سبھا کی وزیٹر گیلری سے ایوان میں کود کر رنگین اسموگ (دھواں) پھینکنے ولاے نوجوانوں کا وزیٹر پاس بنوانے والے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اور مرکزی وزیر برائے پارلیمانی امور پرہلاد جوشی سے مل کر اپنی صفائی دی ہے۔ اس معاملے میں اسپیکر کے ذریعہ طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ میں ترنمول کانگریس نے پارٹی کی سابق لوک سبھا رکن مہوا موئترا کے خلاف ہوئی کارروائی کا تذکرہ کرتے ہوئے پرتاپ سمہا کے خلاف بھی ویسی ہی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کی مانیں تو پرتاپ سمہا نے اپنی صفائی میں کہا کہ ان میں سے ایک منورنجن نامی نوجوان کے والد ان کے جانکار ہیں اور گزشتہ کئی مہینوں سے پارلیمنٹ کی کارروائی دیکھنے کے لیے پاس بنوانے کی ضد کر رہا تھا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے اپنی صفائی میں کہا کہ منورنجن کا گھر ان کے لوک سبھا حلقہ میں آتا ہے اور نوجوان لگاتار ان کے میسور اور دہلی کے دفتر سے پاس بنوانے کی ضد کر رہا تھا۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ منورنجن نے ساگر شرما کو اپنا دوست بتاتے ہوئے ان کے دہلی دفتر سے دونوں کا پارلیمنٹ کے لیے پاس بنانے کی گزارش کی، جس پر انھوں نے دونوں کے پاس کے لیے لکھ دیا تھا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے لوک سبھا میں دونوں کے ذریعہ کی گئی حرکت سے خود کو پوری طرح انجان بتایا ہے۔ حالانکہ اپوزیشن لیڈران لگاتار بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے ذریعہ طلب کی گئی کل جماعتی میٹنگ میں ترنمول کانگریس لیڈر سدیپ بندوپادھیائے نے مہوا موئترا کے خلاف ہوئی کارروائی کا تذکرہ کرتے ہوئے پرتاپ سمہا کے خلاف بھی اسی طرح کی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کی کارروائی دیکھنے کے لیے عام لوگوں کو پاس کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی رکن پارلیمنٹ کی سفارش کی بنیاد پر ہی پاس بنائے جاتے ہیں اور اسی وزیٹر پاس کے ذریعہ ایوان کی وزیٹر گیلری میں لوگوں کی انٹری ہوتی ہے۔ یہ گیلری ایوان کے اوپر بنی ہوئی ہے جہاں سے وزیٹر ایوان کی کارروائی دیکھ سکتے ہیں۔
بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کی سفارش کی بنیاد پر ہی بنے پاس کو لے کر ساگر اور منورجن بدھ کے روز لوک سبھا کی گیلری میں پہنچے اور وقفہ صفر کے دوران جب ایوان کی کارروائی چل رہی تھی تو اس وقت وہاں سے کود کر ایوان میں پہنچ گئے۔ ان میں سے ایک نوجوان نے سیٹوں پر کودتے ہوئے آگے کی طرف بڑھنا شروع کر دیا۔ اس وقت ایوان میں موجود اراکین پارلیمنٹ نے اسے پکڑنے کی کوشش کی تو اس نے جوتے سے اسموک اسٹک نکال کر ایوان میں رنگین اسموگ (دھواں) پھیلا دیا۔ اس کے بعد ایوان کے اندر پیلا دھواں پھیلنے لگا جس سے اراکین پارلیمنٹ کے درمیان افرا تفری پھیل گئی۔