کلکتہ :
بچو ں کی صحت اور قبل از وقت بچوں کی شادی کے تئیں بیداری مہم چلانے کیلئے یونیسیف مذہبی جماعتوں اور مذہبی شخصیات سے مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس موقع پر ’’فیتھ فار لائف ‘‘کے نام سے ایک بک لیٹ بھی جاری کیا گیا ہے ۔اس کتا ب میں 6مذاہب کے مذہبی کتابوں کے حوالے سے بچوں کی صحت، غذائیت، تعلیم، بچوں کے تحفظ، پانی، صفائی اور حفظان صحت کے شعبوں میںمتعلق پیغامات شامل ہیں ۔
اس موقع پر ریاستی وزیر برائے خواتین ، بچوں کی ترقی اور سماجی بہبود ششی پانجا نے کہا کہ بچوں کی صحت اور خواتین سے متعلق پیغام مذہبی رہنمائوں کے ذریعہ پہنچ سکتا ہے وہ کسی اور ذریعہ سے نہیں پہنچ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دیہی علاقوں میں صحت سے متعلق پیغام پہنچانے کیلئے یونیسیف کے تعاون اور مذہبی رہنمائوں کے اشتراک بیداری مہم چلاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سماج میں بہت ساری غلط فہمیاں پھیلی ہوئی ہیں اس سے نجات حاصل کرنے میں مذہبی رہنما سب سے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں ۔
پروگرام میںمذہبی رہنمائوں کے پیغامات کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت بچوں کی شادی، بچوں کی نقل مکانی، خاندانی نقل مکانی اور لڑکیوں کی اسمگلنگ کے بارے میں بہت زیادہ فکر مند ہیں اس کو روکنے میں ہم مذہبی رہنمائوں کی مدد لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قبل ازوقت شادی صرف بچیوں کیلئے نقصاندہ نہیں ہے بلکہ لڑکوں کیلئے بھی نقصان ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں ایک گائنولوجسٹ ہوں، میں نے دیکھا ہے کہ مجھ سےخواتین مریض کہا کرتی تھی لڑکا ہوگا یا لڑکی ۔اگر لڑکی ہے تو حمل ضائع کروادیں ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اس ذہنیت کو تبدیل کرنے کی ضرورہے
انہوں نےکہا کہ ریاستی حکومت کے زیراہتمام یونیسیف اور امانت فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے اشتراک سے تیارکیا گیا کتابچہ میں معاشرہ اور سماج کی صحیح رہنمائی کی گئی ہے۔ مغربی بنگال میں کم عمری کی شادی کے واقعات بہت زیادہ ہیں اور NFHS کے سروے کے مطابق تقریباً 41 فیصد لڑکیوں کی شادی 18 سال کی ہونے سے پہلے کر دی جاتی ہے۔ ششی پانجا نے کہا ہے کہ ہم مذہبی رہنمائوںسے اپیل کرتے ہیں کہ ایسی شادیوں میںرسم و رواج کو انجام نہ دیں ۔مذہبی تقریبات میں اس موضوع پر کھل کر بات کریں –
امام عیدین قادری فضل الرحمن نے اپنے تجربے سے کام لیتے ہوئے کہا کہ ان جیسے مذہبی رہنماؤں کی مداخلت کے بعد ضلع مرشد آباد میں پولیو کے واقعات صفر پر پہنچ گئے۔مرشد آباد میں پولیو سے متاثرہ تقریباً 60 فیصد بچے مسلم خاندانوں سے تھے کیونکہ وہ حفاظتی ٹیکوں لینے سے گریز کرتے تھے۔ جب ہم نے حفاظتی ٹیکوں کے حق میں گاؤں گاؤں مہم شروع اسی کا نتیجہ ہے کہ آج صفر ہے۔
مغربی بنگال میں یونیسیف کے چیف محمد محی الدین نے کہا کہ ان کتابوں کا انگریزی سے بنگالی، ہندی، نیپالی اور اردو زبانوں میں بعد میں ترجمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ سری لنکا کی راجدھانی کولمبو میں ہونے والی ایک حالیہ میٹنگ میںسارک کے دیگر ممالک میں کام کرنے والے یونیسیف کے افسران نے مذہبی رہنمائوں کی مدد سے کتابچہ تیارکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نائیجیریا میں مذہبی رہنماؤں کے درمیان اس طرح کے کتابچے کے استعمال کے مثبت نتائج آئے ہیں یونیسیف نے 2000 میں مغربی بنگال میں کتابچے تیار کرنے کا آغاز کیا۔اس کتابچہ 6مذہبی رہنمائوں کے پیغامات کے ساتھ شائع کیا گیا ہے اور یہ کتاب مذہبی رہنمائوں کو فراہم کی جائے گی ۔اس کتابچہ کو شادی کی تقریبات، مذہبی اجتماعات، مذہبی خطبات اور اسی طرح کے دوران استعمال کیا جاسکتا ہے۔
چائلڈ رائٹس کمیشن کی چیئرپرسن سدیشنا رائےنے بچوں کے حقوق کی وکالت میں شراکت داروں کے طور پر مذہبی رہنماؤں کی شرکت کا خیرمقدم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عبادت گائوں کومتحرک کرکے اس صورت حال سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ اقلیتی کمیشن کے چیئرپرسن احمد حسن عمران نے کہا کہ پیغمبر اسلام ؐنے مختلف مواقع پر بچوں کی صحت اور خواتین کے حقوق کی ترجمانی کی ہے
، یونیسیف، نئی دہلی کی سماجی رویے کی تبدیلی کی ماہر تمارا ابو شام نے کہا کہ یہ کتابچہ متعلقہ پیغامات کا استعمال کرتے ہوئے بچوں میں نقصان دہ طریقوں سے نمٹنے کے لیے بہت مفید ثابت ہوگا۔ اس نے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ مختلف مسائل میں مختلف پیغامات کا استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں اب بھی بڑے پیمانے پر بچوں کی شادیاں ہوتی ہیں اس پر قابو پانے کیلئے سماج کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔