نئی دہلی(انصاف نیوز آن لائن)
اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی روایات کے مطابق یکم فروری کو پیش کئے گئے مرکزی بجٹ کی جم کر تعریف کی مگر وہ جس محکمہ کے وزیر ہیں اس کے بجٹ پر کچھ بولنے کی ضرورت محسوس نہیں کی۔جب کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کے لیے مختلف اسکیموں کے فنڈز میں کٹوتی کردی گئی ہے۔
مدارس اور اقلیتوں کے لیے ایجوکیشن اسکیم (ESMM)، نئی منزل اسکیم اور مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن (MAEF) کے فنڈز میں مودی حکومت نے اس سال کے بجٹ میں کمی کی ہے۔
‘مدارس اور اقلیتوں کے لیے تعلیم کی اسکیم کے تحت بجٹ میں 160 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیںجبکہ گزشتہ بجٹ میں 174 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے۔ نئی منزل اسکیم کے لیے مختص بجٹ کو تقریباً 50 فیصد کم کر کے 87 کروڑ روپے سے 46 کروڑ روپے کر دیا گیاہے۔MAEF کے لیے فنڈز میں 99 فیصد کمی کی گئی، اس سال 90 کروڑ روپے کی آخری مختص رقم سے01کروڑ کر دی گئی ہے۔
ECMM کا مقصد مدارس میں جدید مضامین متعارف کرانے، اساتذہ کو تربیت فراہم کرنے اور اقلیتی اداروں میں اسکول کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کے لیے مالی امداد فراہم کرنا تھا۔
MAEF، وزارت کے مطابق، ایک “رضاکارانہ، غیر سیاسی، غیر منافع بخش، سماجی خدمت کی تنظیم” ہے جو تعلیمی طور پر پسماندہ اقلیتوں میں تعلیم کو فروغ دینے کے لیے قائم کی گئی ہے۔نئی منزل اسکیم اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو تربیت دینے کے لیے شروع کی گئی تھی اور “رسمی تعلیم (کلاس VIII یا X) اور استفادہ کنندگان کو بہتر روزگار اور معاش کی تلاش کے قابل بنانے کے لیے مہارتوں کا مجموعہ فراہم کرتی ہے۔”