Saturday, July 27, 2024
homeاہم خبریںبنگال میں انڈیا اتحادمیں دراڑ۔۔۔کانگریس ۔ترنمول کانگریس کے بجائے بائیں محاذ کے...

بنگال میں انڈیا اتحادمیں دراڑ۔۔۔کانگریس ۔ترنمول کانگریس کے بجائے بائیں محاذ کے ساتھ اتحاد کے حق میں

انصاف نیوز
’’انڈیا‘‘ اتحاد میں کانگریس، ترنمول کانگریس اور بائیں محاذ شامل ہے۔ایسے میں یہ سوال لازمی تھا کہ بنگال میں اتحاد کی شکل کیا ہوگی؟بائیں محاذ نے اپنا رخ پہلے ہی صاف کردیا ہے کہ وہ اتحاد کا حصہ قومی مفادات کے تحت ہے مگر بنگال میں ترنمول کانگریس کے ساتھ کسی بھی صورت میں اتحاد نہیں کرے گی۔بی جےپی اور ترنمول کانگریس دونوں کے ساتھ یکساں دوری بنائی جائے گی۔کانگریس کا رخ ابھی تک واضح نہیں تھا۔کیا وہ ممتا بنرجی کے ساتھ اتحاد کرے گی یا گزشتہ انتخابات کی طرح بائیں محاذ کے ساتھ اتحاد کرے گی؟یہ سوال بھی اہم ہے کہ کیا ترنمول کانگریس اور ممتا بنرجی کانگریس کیلئے مالدہ ،مرشدآباداور شمالی دیناج پور کی سیٹیں چھوڑنے کو تیار ہے؟

کل منگل کو انڈیا اتحاد کی میٹنگ ہوئی جس میں دسمبر تک سیٹوں کی تقسیم کا مسئلہ سلجھانے کا دعویٰ کیا گیا۔راہل گاندھی اور ممتا بنرجی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ کے بعد یپ قیاس آرائی تیز ہوگئی ہے کہ کانگریس بنگال میں اپنے پرانے ساتھ بائیں محاذ کے بجائے ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کرے گی؟۔انہیں قیاس آرائیوں کے دوران آج کانگریس اعلیٰ قیادت نے بنگال کانگریس کے لیڈروں کی میٹنگ طلب کی جس میں ریاستی صدر ادھیررنجن چودھری اور دیباداس منشی جیسے سینئررہنمائوں نے شرکت کی ۔

کانگریس ذرائع کے مطابق میٹنگ کے دوران بنگال کانگریس کے لیڈروں کی رائے مختلف تھی تاہم ادھیررنجن چودھری اور دیباداس منشی جیسے لیڈروں نے ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کی مخالفت کی۔تاہم کچھ لیڈروں نے ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کی وکالت کی۔ لیکن ایک بات پر سب متفق ہیں، ہائی کمان جو بھی فیصلہ کرے گی اسے قبول کیا جائے گا۔ کانگریس ہائی کمان کی جانب سے راہل کے علاوہ، اے آئی سی سی صدر ملکارجن کھرگے، مغربی بنگال پردیش کانگریس کے مبصر چیلا کمار، اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور کانگریس کے کئی دیگر ارکان میٹنگ میں موجود تھے۔


ادھیررنجن چودھری نے میٹنگ میں کہا کہ وہ مغربی بنگال میں کبھی سی پی ایم سے، کبھی ترنمول اور بی جے پی سے لڑ کر جیت چکے ہیں۔ وہ ایک اور سخت لڑائی کے لیے تیار ہیں۔ تاہم وہ ترنمول کانگریس کے ساتھ اتحاد کے بارے میں نہیں سوچ سکتے ہیں۔ کیونکہ ترنمول کانگریس نے مغربی بنگال میں کانگریس تنظیم کے ساتھ جو کیا ہے وہ کسی اور نے نہیں کیاہے۔ ادھیررنجن چودھری نے دعویٰ کیا کہ وہ مالدہ شمالی اور جنوبی، مرشد آباد، جنگی پور، بہرام پوری، دارجلنگ اور رائے گنج جیسے حلقوں میںانتخاب جیت سکتے ہیں۔

سابق مرکزی وزیر اور اے آئی سی سی لیڈر دیپا داس منشی نےاعداد و شمار کے حوالے سے کہا کہ ترنمول کانگریس نے 2012-13 سے مغربی بنگال میں جس طرح کانگریس کو تباہ کیا ہے، اگر وہ ترنمول کے ساتھ اتحاد کر کے دوبارہ الیکشن لڑتی ہے، تو اس کا برا اثر کانگریس کے لیڈروں اور کارکنوں پرپڑسکتاہے۔ ان کے مطابق کانگریس کو بائیں محاذ یا سی پی ایم قیادت کے ساتھ اتحاد کے بارے میں زیادہ سنجیدہ ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ آنے والے دنوں میں تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے دیپا نے رائے ظاہر کی کہ کانگریس کو ترنمول کے بغیر بنگال کے راستے پر چلنا چاہیے۔

مغربی بنگال کانگریس کے سیوا دل کے چیئرمین راہول پانڈے کی رائے مختلف ہے۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں ترنمول کے ساتھ اتحاد کی وکالت کی۔ مغربی بنگال یوتھ کانگریس کے صدر اظہر ملک نے دوبارہ اتحاد کا فیصلہ قیادت پر چھوڑ دیا۔ ذرائع کے مطابق نوجوان کانگریس لیڈر نے کہا کہ وہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کے لیے اعلیٰ قیادت کے فیصلے کو قبول کریں گے۔

بنگال کانگریس کے چندلیڈروں نے مشورہ دیا کہ اتحاد کے بجائے کانگریس کو تمام سیٹوں پر مقابلہ کرنا چاہیے۔ریاستی لیڈروں کی بات سننے کے بعد راہل نے میٹنگ میں کہا کہ کانگریس ہائی کمان نے بنگال اتحاد کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ریاستی لیڈروں کی رائے اور انہیں بھروسے میں لئے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ ریاستی قیادت کی مجموعی رائے کو نظر انداز کرتے ہوئے کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین