Wednesday, October 23, 2024
homeاہم خبریںجنوبی 24پرگنہ میں پولس حراست کے دوران شدید پٹائی سے مسلم...

جنوبی 24پرگنہ میں پولس حراست کے دوران شدید پٹائی سے مسلم نوجوان صدیق ہلدار کی موت

اہل خانہ کا شدید احتجاج ۔سب انسپکٹر راج دیپ پر پٹائی کرنے الزام ۔کلکتہ ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر۔جمعرات کو سماعت

کلکتہ:انصاف نیو ز آن لائن

جنوبی 24پرگنہ کے سندربن پولس ضلع کے دھولہاٹ میں ایک مسلم نوجوا ن کی پولیس حراست میں شدید مارپیٹ کی وجہ سے موت ہوگئی ہے۔اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ غیر قانونی طریقے سےصدیق ہلدار کو حراست میں رکھا گیا ہے ۔اس دوران اس کی شدید پٹائی گئی جس میںاس کو اندرونی چوٹ پہنچی اور اس کی وجہ سے اس کی حالت خراب ہوئی اورعلاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ریاست میں ہجومی تشدد کے ایک درجن کے قریب واقعات رونما ہوئے ہیں ۔اس میں کئی افراد کی موت ہوچکی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ابو صدیق ہلدار ڈھول ہاٹ کے گاؤں گھٹاب کلتلہ کا رہنے والا ہے۔30جون کو صدیق ہلدار کے چچا محسن ہلدار کے گھر سے زیورات کی چوری ہو ئی۔ لیکن مبینہ طور پر اگلے دن دھول ہاٹ پولس اسٹیشن کے افسران نے چور کو گرفتار کرنے کے بجائے، محسن اور اس کے بھتیجے ابو صدیق کو تھانے لے گئی۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے زبردستی محسن کے خلاف بھتیجے کے نام چوری کی شکایت لکھوائی۔ اس کے بعد محسن کو رہا کر دیا گیا لیکن صدیق کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد اسے پولیس کی بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔

مبینہ طور پر ابو صدیق کو تھانے میںمتعدد مرتبہ زدو کوب کیا گیا ۔اہل خانہ نے الزام عالد کیا گیا کہ گرفتاری کے بعد صدیق ہلدار کو 24گھنٹے میںعدالت میں پیش کرنے کے بجائے دودن تک غیر قانونی طریقے سے حراست میں رکھا گیا ۔اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ سب انسپکٹر راجدیپ سرکار نے ابو صدیق پر لاک اپ میں وحشیانہ تشدد کیا۔ صدیق ہلدار کے اہل خانہ کی مالی حالت بہتر ہے۔وہ اپنے گھر کااکلوتا بیٹا ہے۔اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ سب انسپکٹر راج دیپ نے اہل خانہ کے سامنے صدیق کی پٹائی کی اور گھروالوں سے رشوت بھی مانگی۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں حراست میں کئی مسلم قیدیوں کی موت ہوچکی ہے۔ایک سال قبل بروئی پور میں ہوئےیکے بعد دیگرے کئی مسلم قیدیوں کی موت ہوئی تھی۔اس سے قبل 2022فروری میں طلبا لیڈر انیس خان کا پولس کے ہاتھوں بہیمانہ انداز میں قتل کردیا گیا تھا۔اب تک اس معاملے میں کسی کو بھی سزا نہیں ہوئی ہے۔

4 جولائی کو ابو صدیق کو کاکدیپ سب ڈویژنل عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے صدیق کی ضمانت منظور کر لی کیونکہ پولیس اس کیس میں خاطر خواہ ثبوت فراہم نہیں کر سکی۔ تاہم ضمانت ملنے کے بعد ابو صدیق شدید بیمار ہوگئے۔صدیق کو پہلے متھرا پور اسپتال، پھر ڈائمنڈ ہاربر اور آخر میں تشویشناک حالت میں چترنجن اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ لیکن، حالت بگڑنے پر صدیق کوسوموار پارک سرکس کے ایک نرسنگ ہوم میں داخل کرایا گیا۔ اس نوجوان کی منگل کی رات دس بجے کے قریب موت ہو گئی۔ اس کے بعد نوجوان کے گھر والوں نے پولیس اسٹیشن پر احتجاج کیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ مار پیٹ میں ملوث پولیس اہلکاروں کو فوری سزا دی جائے۔ تاہم سندربن پولیس کے ضلع سپرنٹنڈنٹ کوٹیشور راؤ نے مار پیٹ کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ جب نوجوان کو عدالت میں پیش کیا گیا تو اسے کوئی جسمانی پریشانی نہیں تھی۔ تاہم اہل خانہ کی شکایت پر ضلع پولیس نے محکمانہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ تھانے میں شدید مار پیٹ سے ابو صدیق کی موت ہوگئی۔ انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ آیا نوجوان کی لاش کا پوسٹ مارٹم قواعد کے مطابق نہیں کیا گیا اور سوال کیا کہ پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کیوں نہیں کی گئی۔بدھ کو کلکتہ ہائی کورٹ کی جسٹس امرتا سنہا کی توجہ مبذول کرائی گئی ہے۔ جج نے مقدمہ درج کرنے کی اجازت دے دی۔ کیس کی سماعت جمعرات کو ہونے کا امکان ہے۔

پیر کی رات نوجوان کی موت کے بعد متوفی کے اہل خانہ غصے میں پھٹ پڑے۔ منگل اور بدھ کو تھانے کے سامنے زبردست احتجاج کیا۔ علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ متوفی کے چچا محسن ہلدار اس واقعہ کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ اصل چوروں کی گرفتاری کی جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے ان تمام پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے اس کے بھتیجے کی پٹائی کی ہے۔

سندربن کے ایس پی کوٹیشور راؤ نےبتایا کہ صدیق ہلدار کو 3جولائی کو عدالت سے ضمانت مل گئی ۔وہ اچھی حالت میں گھر گیا۔نوجوان کو چچا کے گھر سے رقم چوری کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ نوجوانوں سے کچھ رقم بھی برآمد ہوئی۔ تاہم پولیس حراست میں مار پیٹ کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔

اہل خانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اسٹیشن سے عدالت لے جاتے وقت سب انسپکٹر راجدیپ نے اس کے خصیوں پر لات مارا۔ راجدیپ نے کار میں صدیق کی داڑھی پکڑ مارتے ہوئے کہا کہ تمہارا خدا تمہیں نہیںبچائے گا؟۔راجدیپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس نے زبان کھولنے کی کوشش کی تو دس دنوں کا پی سی لے کر سبق سکھائے گا۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین