Friday, December 13, 2024
homeاہم خبریںعالمی یوم اطفال پر کلکتہ کی مشہور عمارتیں نیلی ہو گئیں

عالمی یوم اطفال پر کلکتہ کی مشہور عمارتیں نیلی ہو گئیں

کلکتہ:انصاف نیوز آن لائن
بچوں کے عالمی دن کے موقع پر ہوڑہ برج (رابندر سیتو)، بدھن سبھا بھون (اسمبلی بلڈنگ) اور پریس کلب کلکتہ جیسی مشہور عمارتوں کو آج بچوں کے عالمی دن کے موقع پر نیلے رنگ سے روشن کیا گیا ہے۔یونیسیف نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ اس کا مقصد عوام میں بچوں کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔

ان ڈھانچے کو ایک پیغام بھیجنے کے لیے روشن کیا گیا ہے جس میں بچوں کے حقوق کو ان کی بقا، نشوونما، تحفظ اور شرکت کی مکمل صلاحیتوں کو برقرار رکھنے کی اپیل کی گئی ہے۔ مغربی بنگال میں یونیسیف کے سربراہ ڈاکٹر منظور حسین نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ والدین، اساتذہ، حکومتوں، سول سوسائٹیوں سمیت ہر کوئی اپنے فیصلہ سازی میں بچوں کی رائے کو شامل کرے�

اس سال بچوں کا عالمی دن یونیسیف کی جانب سے مستقبل کو سنیں کے تھیم پر منایا جا رہا ہے اور انہوں نے بچوں کے ساتھ ان مسائل کو جاننے کے لیے ملاقاتیں کیں جو ان کی زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روشنی ہر بچے کے لیے امن، مواقع، مساوات، حفاظت، وقار، جامعیت اور خوشی کی دنیا بنانے کی اہم اہمیت کے بارے میں لوگوں میں تجسس پیدا کرنے اور بیداری پیدا کرنے والی ہے۔ڈاکٹر منظور نے زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر زور دیا کہ وہ بچوں کے حقوق کی پداسداری کریں ۔کیونکہ وہ ہر قسم کے امتیازی سلوک اور محرومیوں کے خلاف شامل ہونے، جشن منانے اور تحفظ محسوس کرنے کے مستحق ہیں۔

دوسری جانب جسمانی طور پر معذور نابالغ لڑکی نے علامتی طور پر مغربی بنگال میں یونیسیف کے سربراہ کی کرسی سنبھالنے کے بعد بین الاقوامی ادارے پر زور دیا کہ فیصلہ سازی کے عمل میں بچوں کی رائے کو شامل کیا جائے گا۔یونیسیف کے سربراہ کی کرسی پر بیٹھنے میں مدد کرنے کے بعدریا سردار جو جنوبی 24-پرگنہ ضلع کے بشنو پور2 بلاک کے ودیا نگر گاؤں سے تعلق رکھتی ہیں۔ نے فیصلہ کیا کہ اقوام متحدہ کے اس ادارے کے اہلکار سال میں ایک بار بچوں سے ملیں گے اور ان کی رائے لیں گے۔ بچوں کی ترقی کے پروگرام کی منصوبہ بندی کے دوران شامل کیا جائے۔
آج عالمی یوم اطفال کے موقع پر یونیسیف کے’’ کڈز ٹیک اوور‘‘ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر ودیا نگر گرلز ہائی اسکول کی نویں جماعت کی اس طالبہ نے مغربی بنگال میں یونیسیف کے سربراہ ڈاکٹر منظور حسین کی صدارت سنبھالی۔ریا ایک جسمانی طور پر معذور لڑکی ہے جسے چلنے پھرنے میں دشواری کا سامنا ہے اور وہ گھومنے پھرنے کے لیے وہیل چیئر کا استعمال کرتی ہے۔ جیسے ہی اس نے ڈاکٹر حسین کے کمپیوٹر بٹن پر کلک کیا، ان کے فیصلے پر مشتمل ایک ای میل کلکتہ میں یونیسیف کے تمام عہدیداروں تک پہنچ گئی۔

بچی نے کہا کہ شروع میں ہمارے اسکول کے بیت الخلا میں کوئی ریمپ نہیں تھا، اسکول انتظامیہ کی مدد سے ایک ریمپ بنایا گیا ہے، اب اسکول کے گراؤنڈ فلور پر ہی کلاسز کا اہتمام کیا جا رہا ہے جب میرے والد نے اساتذہ سے درخواست کی کہ وہ بچوں کو پسند کریں۔ مجھے عمارت کی اوپری منزل تک چلنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا، میں چاہتی ہوں کہ کسی بھی جسمانی طور پر معذور بچوں کو اسکول اور دیگر جگہوں پر کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یونیسیف کے عہدیداروں نے عہد کیا کہ وہ ریا کی جانب سے بطور سربراہ کے طور پر کئے گئے فیصلوںپر عمل درآمد کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقبل کو سننے کی تحریک کے ایک حصے کے طور پر بچوں کے ساتھ سالانہ اجلاس منعقد کیا جائے گا اور فیصلہ سازی میں ان کی شرکت کو مناسب طریقے سے فروغ دیا جائے گا۔

ڈاکٹر حسین مغربی بنگال میں یونیسیف کے سربراہ نے یہاں موجود اہلکاروں اور دیگر کو بتایاکہ ۵مرشد آباد ضلع کے برہام پور میں منعقدہ بچوں کے ایک علاحدہ پروگرام میں چوان پور ودیانکیتن گرلز ہائی اسکول کی بارہویں جماعت کی طالبہ سومیکی چکرورتی نے کمیونٹی پر مبنی ٹی وی چینل ImaginCTv کے ایڈیٹر کی کرسی سنبھالی اور کم از کم نشر کرنے کا فیصلہ کیا۔ہمارے کام میں بچوں کی آوازوں کو شامل کرنے کا خیال اور مہم بچوں کو سننے کے لیے بنائے گئے پلیٹ فارمز کے ذریعے بچوں کی شرکت کو فروغ اور یقینی بنائے گی۔ اس طرح کے اقدامات سے ہمیں ان کے مسائل اور آراء کو سمجھنے میں مدد ملے گی تاکہ جامع فیصلہ سازی کو یقینی بنایا جا سکے اور ان کے حقوق کا احساس ہو۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین