کلکتہ :
وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے آج آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ ملک دشمن بیان ہے اور اس تبصرہ کو انہیں واپس لینا چاہیے۔پوش سنکرانتی کے آخری دن راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے صدر موہن بھاگوت نے کہا کہ حقیقی یوم آزادی 22 جنوری ہے۔ گزشتہ سال اسی دن ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح کیا گیاتھا۔ بھاگوت کے بیان کے بعد سیاسی رد عمل کا سلسلہ جاری ہے۔اب ترنمول کانگریس کے سربراہ اور بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جمعرات کو اس میں ایک نئی جہت کا اضافہ کیا۔
آر ایس ایس سربراہ کے تبصرے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ممتا نے سیدھے سیدھے کہا کہ میں نہیں جانتی، انہوں نے جان کر کہا یا انجانے میں مگر سچائی یہ ہے کہ یہ ملک دشمن تبصرہ ہے۔ میں اس کی سخت تنقید کرتی ہوں اور اس تبصرہ کو واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہوں۔آج ممتا بنرجی ریاستی سیکریٹریٹ میں صحت کے مسئلہ پر پریس کانفرنس کررہی تھیں۔کسی نے ان کی توجہ بھاگوت کے بیان کی طرف مبذول کرائی تو شروع ممتا نے سرگوشی کی طرح کہاکہ کیا یہاں سے سیاسی تبصروں کا جواب دینا درست ہے، اس کے بعد انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی آزادی کا معاملہ ہے۔ تو میں یہاں سے اس کا جواب دوں گی۔
جواب دیتے ہوئے ممتا نے آزادی کی تحریک میں بنگال کے کردار کا بھی ذکر کیا۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ کیا کوئی جماعت تحریک آزادی کی تاریخ کو مسخ کر سکتی ہے؟ یہ سب بہت خطرناک (خطرناک) الفاظ ہیں۔ میں دیکھ سکتی ہوں کہ ہندوستان کا نام بھلا دیا جائے گا۔” حیرت کا اظہار کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ ”تاریخ کے بہت سے ابواب پہلے ہی مسخ ہو چکے ہیں۔ آئین کے کئی باب بدلے جا رہے ہیں۔ لیکن مجھے اندازہ نہیں تھا کہ ایسا بھی ہو سکتا ہے۔ہمارے لیے یوم آزادی کا مطلب 15 اگست 1947 ہے۔ یہ ہمارا فخر ہے۔’
واضح رہے کہ بھاگوت اور وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ سال 22 جنوری کو رام مندر میں رام للا کی ‘پران پرتشتا’ کا فیصلہ کیا تھا۔ اس دوپہر کو ممتا نے ہزارہ سے پارک سرکس میدان تک کل مذاہب جلوس نکالا۔جلوس میں مختلف مذاہب کے رہنما بھی ممتا کے ساتھ چلتے ہوئے نظر آئے۔
1998 میں ترنمول بننے کے بعدترنمول کانگریس این ڈی اے اتحاد کی شراکت دار تھی۔ اس دوران ممتا بنرجی کے آر ایس ایس کے کئی لیڈروں کے ساتھ بھی اچھے تعلقات تھے۔ لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ تعلقات سرد مہری کے شکار ہوگئے ہے۔ ترنمول اب بنگال میں بی جے پی کو روکنے کی سب سے بڑی پارٹی ہونے کا دعویدار ہے۔ غور طلب ہے کہ 2021 کے اسمبلی انتخابات کے دوران ممتا نے آر ایس ایس کے بارے میں کہا تھاکہ پہلے میں جانتی تھی کہ یہ تنظیم حب الوطنی کا کام کرتی ہے۔ لیکن اب میں دیکھ رہی ہوں کہ اس تنظیم کی سرگرمیاں ملک مخالف ہیں اوریہ ملک کو تقسیم کی کوشش کررہی ہیں۔
بنگال میں بائیں بازو اور کانگریس نے اکثر پرانے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے ترنمول-آر ایس ایس کے ‘ہم آہنگی’ کا مذاق اڑایا ہے۔ جیسا کہ سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری محمد سلیم نے کہاکہ ”نہ صرف بی جے پی ناگپور (آر ایس ایس کے ہیڈکوارٹر) سے چلتی ہے بلکہ وہاں ترنمول کا دھاگہ بھی بندھا ہوا ہے، کانگریس لیڈر ادھیر چودھری نے بھی اسی لہجے میں بات کی۔“ ممتا اپنی تقریر میں بی جے پی مخالف رینج میں ادھیر سلیم کے تبصروں کو بھی ختم کرنا چاہتی تھیں۔