Monday, October 7, 2024
homeبنگالترنمول کانگریس کا ایک حصہ سڑ چکا ہے۔اہل خانہ اور دوست احبات...

ترنمول کانگریس کا ایک حصہ سڑ چکا ہے۔اہل خانہ اور دوست احبات سیاست چھوڑنے کا مشورہ دے رہے ہیں:جواہر سرکار سابق بیورو کریٹ اور ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھاکے رکن جواہر سرکار کے بیان سے ترنمول کانگریس کی پریشانیوں میں اضافہ

کلکتہ (انصاف نیوز آن لائن)
ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا رکن اور سابق بیوروکریٹ جواہر سرکار نے آج بنگلہ نیوز چینل کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے اپنے ہی پارٹی کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی کی وجہ سے ترنمول کانگریس کا ایک حصہ مکمل طور پر سڑ چکا ہے۔ان حالات میں 2024 میں ترنمول کانگریس بی جے پی کا مقابلہ نہیں کرسکتی ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جب پارتھو چٹرجی کی خاتون دوست کے گھر سے نقد برآمد ہونے کی تصاویر نیوز چینلوں پر چل رہے تھے اس وقت وہ خود کوشرمندگی محسوس کررہے تھے اور ان کے اہل خانہ و دوست احباب نے فون کرکے انہیں سیاست چھوڑنے کا مشورہ دیا۔تاہم جواہر سرکار نے واضح کیا کہ ابھی وہ سیاست چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔

اسکول ٹیچر تقرری میں بدعنوانی اور گائے کی اسمگلنگ کیس میں پارتھا چٹرجی اور انوبرتا منڈل کی گرفتاری کے بعد ترنمول کانگریس میں کافی بے چین ہے۔ ممتا بنرجی اس کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا مقابلہ کرنے اور اس سے ابھرنے کی کوشش کررہی ہیں۔مگر اس درمیان جواہر سرکار کا یہ بیا ن پارٹی کیلئے مشکلات کھڑی کرسکتا ہے۔

جواہر سرکار کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب ترنمول چھاترا پریشد کے یوم تاسیس کے موقع پر ممتا بنرجی پارٹی کے نوجوانوں میں حوصلہ بڑھانے کی کوشش کررہی تھی

سابق آئی اے ایس آفیسر اور دور درشن کے سابق سی ای او جواہر سرکار نے کہا کہ پارٹی کا ایک حصہ بوسیدہ ہوچکا ہے۔ ’اگر انہیں ابھی ختم نہ کیا گیا تو ایسے یک طرفہ بوسیدہ جسم کے ساتھ 2024 کی جنگ لڑنا بہت مشکل ہو جائے گا‘۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب بھی گھر میں پارٹی کا موضوع آتا ہے تو گھر والے انہیں سیاست چھوڑنے کو کہتے ہیں۔ جواہر سرکار نے یہ بھی کہا کہ قریبی دوستوں کے طعنے سہنے پڑتے ہیں۔ دوست و احباب بار بار کہتے ہیں کہ تم ابھی تک وہیں ہو؟ آپ کو کتنی رقم ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طنز سے انہیں تکلیف ہوتی ہے۔

پارٹی کے ترجمان کنال گھوش نے جواہر سرکار کے اس طرح کے تبصروں پر ابھی تک کچھ نہیں کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر ان کی کوئی رائے نہیں ہے۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت تازہ ترین پیش رفت کا جائزہ لے رہی ہے اور ان کی نگرانی کر رہی ہے۔

ممتا بنرجی نے آج پارٹی کے طلبا تنظیم لیڈر سے کہا کہ لوک سبھا کے انتخابات میں بی جے پی کا مقابلہ کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جارہا ہے

جواہرسرکار نے منموہن سنگھ کے ساتھ ساتھ نریندر مودی حکومت میں بھی سینئر آفیسر کے طور پر کام کیا ہے اور پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (CEO) رہ چکے ہیں۔ انہیں 2021 میں ترنمول کانگریس نے راجیہ سبھا بھیجا تھا۔ایک مرتبہ انہوں نے کہا تھا کہ 2011 میں ہی انہیں سیاست میں آنے کی پیشکش ہوئی تھی، لیکن انہوں نے اسے قبول نہیں کیا اور اپنی انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (IAS) کا کام جاری رکھا۔راجیہ سبھا میں، وہ مہوا موئترا اور ڈیریک او برین کے بعد پارٹی کے سب سے نمایاں چہرے رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر بہت سے لوگ انہیں وزیر اعظم ممودی کے ناقد کے طور پر بیان کرتے ہیں۔ اور وہ ہمیشہ دائیں بازو کی ٹرول آرمی کے نشانے پر رہا ہے۔ دائیں بازو کی ویب سائٹ OpIndia اکثر ان کے بارے میں منفی کہانیاں لکھتی رہتی ہے۔

جوا سرکار نے کہا کہ ٹی وی پر نقدی اور زیورات کی وصولی کی تصویر دیکھنے کے بعد ان کے خاندان نے انہیں سیاست چھوڑنے کو کہا۔ لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اب سیاست نہیں چھوڑیں گے۔

جواہر کے مطابقہر سیاسی جماعت میں پیسے لینے والے ہوتے ہیں۔ سیاست کے لیے پیسہ چاہیے۔ لیکن انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ترنمول کے جسم کا ایک حصہ سڑ گیا ہے جس طرح ایک گروپ نے رقم اکٹھی کی ہے۔ سابق وزیر تعلیم کے بارے میں جو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی تحویل میں ہیں، انہوں نے کہاکہ میں نے پارتھو چٹرجی کو وزیر تعلیم کے طور پر دیکھا۔ میں نے کئی بار بات کی ہے۔ مجھے یقین نہیں آرہا تھا کہ میں نے ٹی وی پر کیا دیکھا۔ ایسے شریف آدمی کی تصویر! مجھے کچھ نہیں کہنا کہ وہ کس کے قریب ہو رہا ہے۔ لیکن اسے کرپشن کے پیسوں سے آراستہ کرنا۔ جب آپ اسے دیکھتے ہیں تو آپ کانپ جاتے ہیں۔’

‘انہوں نے یہ بھی کہاکہ ایک طبقہ ہے، تمام پیشوں میں ہے، جو دھوکہ دینے آیا ہے۔ ایک طبقہ یہ ہر جگہ کرتا ہے۔ سیاست میں بھی۔ لیکن جس طرح سے اس بار کیا گیا وہ واقعی شرمناک ہے۔” اگر بدعنوان لوگوں کی نشاندہی ہو جائے تو ترنمول قیادت کو انہیں پارٹی سے نکال دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ بات ناقبل قبول ہے کہ میں سیاسی جماعت کی مہر لگا کر جتنی رقم چاہوں گا کماؤں گا، اپنی گرل فرینڈ کے نام پر فلیٹ بناؤں گا، گاڑی کے بعد گاڑی خریدوں گا، میں یہ قبول نہیں کرسکتا۔

جواہر نے کہاکہ وہ سیاست دان نہیں ہیں۔۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات ملک کے لیے بہت اہم ہیں۔ اس خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہ اس کے بعد ملک میں مزید انتخابات نہیں ہوسکتے، انہوں نے کہا کہ مودی کے خلاف لڑنے کے لیے ممتا بنرجی واحد چہرہ ہیں۔ ”لوگ اب بھی سمجھتے ہیں کہ خواتین لڑ سکتی ہیں، مجھے اب بھی یقین ہے کہ وہ کر سکتی ہیں۔ اگرچہ میں کبھی محسوس نہیں کرتا کہ میں کر سکتا ہوں، مجھے مزید رہنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں سیاست کرنے نہیں آیا۔” لیکن یہ واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب سیاست نہیں چھوڑیں گے۔

”اگر میں اپنی عزت نفس نہیں رکھ سکتا تو چھوڑ دوں گا۔ اب تک مجھے وہ اعزاز دیا گیا ہے۔ لیکن اگر آپ اسے اچانک چھوڑ دیں گے تو آپ کہیں گے کہ آپ پاگل ہیں یا آپ کہیں گے کہ آپ اداکاری کر رہے ہیں۔ میں ان نظریات کے ساتھ رہنے کو تیار ہوں جن کی پیروی کرنے کا وہ دعویٰ کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین