Saturday, November 9, 2024
homeاہم خبریںاترا کھنڈوقف بور ڈ کے چیرمین شاداب شمس کا وقف کی تمام...

اترا کھنڈوقف بور ڈ کے چیرمین شاداب شمس کا وقف کی تمام جائداد فوجی شہیدوں کے خاندان میں تقسیم کرنے کی سفارشوقف پارلیمانی جوائنٹ کمیٹی میں ایک بار پھر ہنگامہ آرائی

کلکتہ 28اکتوبر : انصاف نیوز آن لائن

وقف ترمیمی بل کیلئے پارلیمنٹ کی جوائنٹ کمیٹی کی میٹنگ آج ہوئی ۔حکمراں جماعت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان تکرار ہوئی ۔سابق ججز اور مختلف ریاستوں کے وقف منتظمین وقف بل پر پارلیمنٹ کے پینل کے سامنے پیش ہوئے ۔یہ میٹنگ ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کلیان بنرجی کی معطلی کے بعد ہوئی ہے۔

ممتا بنرجی جنہوں نے شیشے کی بوتل کو توڑا اور مبینہ طور پر اسے گزشتہ ہفتے میٹنگ کے دوران چیئرمین کی طرف پھینکا اس کے نتیجے میں انہیں ایک دن کے لیے معطل کر دیا گیا۔اس لئے وہ آج کی میٹنگ میں موجود نہیں تھے۔

دہلی وقف بور ڈ کی طرف سے ایڈمنسٹریٹر اشونی کمار پیش ہوئے ۔عام آدمای پارٹی کے ممبر سنجے سنگھ نے اس پر سخت اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ان کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ کو دہلی کے وزیر اعلیٰ نے منظور نہیں کیا۔

حکمراں اور اپوزیشن ارکان کے درمیان گرما گرم تبادلہ ہوا، اس کے نتیجے میںسنجے سنگھ، کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ناصر حسین اور محمد جاوید، اے آئی ایم آئی ایم کے رکن اسد الدین اویسی، ایس پی رکن محب اللہ، ڈی ایم کے رکن محمد عبداللہ اور محمد ندیم الحق میٹنگ سے واک آئوٹ کرگئے۔

پارلیمانی ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن اراکین نے واک آؤٹ کرنے سے قبل پارلیمانی کمیٹی کے حاضری روسٹر سے اپنے دستخط بھی ختم کر دیے۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ آتشی نے وقف ترمیمی بل پر جوائنٹ کمیٹی کے چیئرمین جگدمبیکا پال کو ایک خط بھیجا ہے۔ جس میں دہلی وقف بورڈ کی رپورٹ کو باطل اور غلط قرار دینے پر غور کرنے کی درخواست دیتے ہوئے کہا کہ یہ دہلی حکومت کی منظوری کے بغیر بھیجی گئی تھی۔

چونکہ اپوزیشن اراکین دہلی وقف بورڈ کی پیشکش پر اپنے اعتراضات پر قائم رہے، پینل کے چیئرمین نے اس معاملے پر لوک سبھا کے سکریٹری جنرل کی رائے لینے کا فیصلہ کیا۔سکریٹری جنرل کی رائے کے بعد کہ وہ پینل کے سامنے اپنے خیالات پیش کر سکتے ہیں، دہلی وقف بورڈ کے اہلکار کمار، مختصر وقت کے لیے کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔ توقع ہے کہ وہ منگل کو بھی اپنا بیان جاری رکھیں گے۔

حزب اختلاف کے ارکان نے جسٹس ایس این ڈھینگرا (ریٹائرڈ) اور دیگر سابق ججوں کے پیش ہونے پر بھی اعتراض کیا یہ دعویٰ کیا کہ وہ زیر غور اس معاملے میں اسٹیک ہولڈر نہیں ہیں۔ بی جے پی کے ارکان نے دعویٰ کیا کہ کمیٹی عدلیہ میں ان کے وسیع تجربے سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہے۔ اپوزیشن کے ارکان نے ان کی طرف سے سنے گئے مقدمات کا حوالہ دیا گیا۔

اتراکھنڈ وقف بورڈ کے چیئرمین شاداب شمس نے یہ تجویز دے کر ایک ہلچل مچا دی کہ یکساں سول کوڈ (یو سی سی) ایک علاحدہ وقف قانون کی ضرورت کو غیر متعلقہ بنا دے گا۔شاداب شمس نے پینل کو بتایا کہ اتراکھنڈ کی طرف سے یو سی سی کا نفاذ بہت جلد قومی سطح پر اسے اپنانے کا باعث بنے گا اور اس کے لیے کسی ذاتی قوانین کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
وہ یہ بھی چاہتے تھے کہ اتراکھنڈ میں وقف اراضی شہداء کے قریبی رشتہ داروں کو دی جائے، کیونکہ پہاڑی ریاست کی مسلح افواج میں بڑی نمائندگی ہے۔دہلی وقف کرایہ دار ویلفیئر ایسوسی ایشن نے مجوزہ ترامیم کی حمایت کی۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے نمائندوں نے وقف بورڈ پر کرایہ داروں کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔ اس کی نمائندگی اس کے صدر کیتن شاہ اور دیگر عہدیداروں نے کی۔
پارلیمانی کمیٹی نے ہریانہ اور پنجاب کے وقف بورڈ کے نمائندوں کی بات سنی۔کمیٹی کی میٹنگوں میں اکثر اپوزیشن کے ارکان اورحکومتی ارکان کے درمیان سخت تکرار ہوئے ۔اپوزیشن جماعتو ں نے الزام عائد کیا کہ کمیٹی ایسی ہندو تنظیموں کو مدعوکررہی ہے جن کا وقف بورڈ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔جن کا وقف کے مسائل میں کوئی حصہ نہیں ہے اور بی جے پی کے اراکین اپنے سیاسی حریفوں پر کارروائی میں جان بوجھ کر خلل ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین