نئی دہلی : انصاف نیو ز آن لائن
سپریم کورٹ نے منگل کو مہاراشٹر پٹور میونسپل کونسل کے اردو سائن بورڈ کو ہٹانے کی درخواست پر استثنائی موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کو اردو سے کیا مسئلہ ہے‘‘؟
بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے 10 اپریل کے حکم کے خلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے جسٹس سدھانشو دھولیا اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی بنچ نےاس معاملےکی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اردو ہندوستانی آئین کے آٹھویں شیڈول میں شامل زبانوں میں سے ایک ہے اور کسی کو سائن بورڈز میں اردو کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہئے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں وہ بولی جانے والی زبانوں میں بھی ہے۔نسپل باڈی نے اسے پوری ریاست پر مسلط نہیں کیاہے۔بنچ بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ کے 10 اپریل کے حکم کے خلاف اپیل کی سماعت کر رہی تھی۔
اس سے قبل ممبئی ہائی کورٹ ناگپور برانچ نے اس عرضی کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست کی سرکاری زبان مراٹھی کے ساتھ کسی بھی زبان میں میونسپل کونسلوں کے سائن بورڈ لگانے پر کوئی پابندی عائد نہیں کرتی ہے۔درخواست گزار کی طرف سے ہائی کورٹ کے سامنے یہ دلیل دی گئی تھی کہ مہاراشٹر لوکل اتھارٹیز (سرکاری زبانیں) ایکٹ، 2022، بلدیہ کے سائن بورڈز پر مراٹھی کے علاوہ دیگر زبانوں کے استعمال پر پابندی لگاتا ہے۔
سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو اپنا جواب داخل اور اپنا موقف واضح کرنےکی ہدایت دی ہے۔معاملے کی اگلی سماعت 9 ستمبر کو ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، عرضی گزار نے اکولا ڈسٹرکٹ مراٹھی لینگویج کمیٹی کے چیئرپرسن کو متعلقہ بورڈ کو ہٹانے کے لیے فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کی درخواست کی تھی۔