Monday, October 7, 2024
homeاہم خبریںتوہین رسالت کے خلاف ممبئی میں ہزاروں مسلمانوں کا اجتماع

توہین رسالت کے خلاف ممبئی میں ہزاروں مسلمانوں کا اجتماع

ممبئی: انصاف نیوز آن لائن

توہین رسالت کے خلاف مہاراشٹر کے مسلمان سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں ۔دراصل محسن انسانیت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دینےکی وجہ سے رام گیری مہاراج کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج ہونے کے باوجود مہاراشٹر پولس نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے اور اب تک رام گیری مہاراج آزاد گھوم رہا ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سابق ایم پی امتیاز جلیل اور مختلف سیاسی اور سماجی گروپوں کی قیادت میں مسلمانوں نے لاکھوں کی تعداد میں پیر کو ممبئی تک ایک زبردست احتجاجی مارچ کا اہتمام کیا، اس مارچ میں لاکھوں کی تعداد میں مسلمان گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ شامل ہوئے ۔انہوں نے رام گیری مہاراج اور اشتعال انگیز تقریر کے ملزم اور بی جے پی ایم ایل اےنتیش رانے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

سابق ممبر اسمبلی وارث پٹھان نے کہا کہ ممبئی کی ترنگا ریلی الحمدللہ کامیاب رہی اور آئی جی اور کلکٹر صاحب نے رام گیری اور نتیش رانے کے خلاف کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی جو درخواست لینے کے لیے ملنڈ ناکہ پر ذاتی طور پر آئے تھے۔

دریں اثنا جب ترنگا ریلی کو ممبئی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا مظاہرین وہیں سڑک جام کر کے بیٹھ گئے جسکے بعد پولیس نے بغیر کسی وارننگ کے مظاہرین پر لاٹھی چارج کر دیا۔اندھا دھوند پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھیاں برسائیں جس میں متعدد مظاہرین زخمی بھی ہوئے ہیں ۔

رپورٹ کے مطابق یہ ریلی، جسے ’ترنگا سمودھن ریلی‘ کا نام دیا گیا تھا۔نفرت انگیز تقریر کرنے والے بی جے پی کے ایم ایل اے نتیش رانے اور رام گیری مہاراج کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرنے کے لیے نکالی گئی تھی ۔ اس ریلی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ ہندوستان میں اب تک مسلمانوں کے ذریعہ نکالی جانے والی عظیم ریلیوں میں سے ایک ہے ۔بتایا جا رہا ہے کہ اس ریلی میں10 ہزار سے زیادہ گاڑیوں کے قافلے نے شرکت کی ۔

رپورٹ کے مطابق مظاہرین، چھترپتی سمبھاجی نگر سے ہزاروں گاڑیوں میں سفر کرتے ہوئے شام دیر گئے ملنڈ ٹول پلازہ پہنچے لیکن انہیں ممبئی میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ گروپ نے منتشر ہونے سے پہلے ٹول پلازہ پر ڈویژنل کلکٹر اور دیگر حکام کو اپنے مطالبات پیش کئے۔

جب یہ ریلی ممبئی کی طرف رواں دواں تھی تو سمردھی سپر ایکسپریس وے پر ٹریفک متاثر ہوا۔ مظاہرین رانے اور مہاراج کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے تھے۔ پرامن اختتام کے باوجود، صورتحال کو سنبھالنے اور بھیڑ کو شہر میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری موجود تھی۔

اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما جلیل نے احتجاج کے مقصد بیان کرتے ہوئے کہا، “ہم حکومت کو یاد دلاتے ہیں کہ قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ان کی ذمہ داری ہے۔” انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ نفرت پھیلانے والے افراد کے خلاف فوری کارروائی کرے۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین