Wednesday, December 4, 2024
homeبنگالممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کی گرفتاری کے بہانےآئی ایس ایف کو ختم...

ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کی گرفتاری کے بہانےآئی ایس ایف کو ختم کرنے کی کوشش۔۔ بڑے پیمانے پر پارٹی ورکروں کے خلاف کریک ڈاؤن۔۔۔اسپیکر کے علم میں لائے بغیر گرفتاری پر سوالیہ نشان۔۔بنگال کے مسلم دانشوروں نے ممتا حکومت اور کلکتہ پولس کے رویے پر سوال کھڑا کیا۔۔

کلکتہ23جنوری:
آئی ایس ایف کے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کو احتجاج کے دوران پولس کے ذریعہ زدو کوب کئے جانے اور پھر گرفتاری کے خلاف مسلم حلقوں میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔کئی حلقوں نے کہا ہے کہ ممتا بنرجی کے راج میں بھی جمہوریت خطرے میں ہے۔

نوشاد صدیقی کے خلاف جو دفعات لگائے گئے ہیں وہ کلکتہ پولس کی غیر جانبداری پر سوال کھڑا کرتے ہیں۔اس کے علاوہ اسپیکر کے علم میں لائے بغیر نوشادصدیقی کی گرفتاری ہوئی ہے۔آئی ایس ایف کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ چند بنگالی میڈیا ہاؤسیس ترنمول کانگریس کے اشارے پر نوشاد صدیقی اور پارٹی ورکروں کو بدنام کرنے کی کوشش کررہی ہے۔جب کہ اعراب الاسلام کی غنڈہ گردہ مشہور ہے اور وہ اس سے قبل بھی غنڈہ گردی کی وجہ سے جیل میں جاچکا ہے۔

2021کے اسمبلی انتخابات کے بعد سے ہی بھانگر سیاسی تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔بڑے پیمانے پر آئی ایس ایف کے ورکرو ں کے گھروں پر حملے ہورہے ہیں۔بی جے پی چوں کہ مرکز میں برسراقتدار ہے اور اس کے بعد حکومتی مشنری ہے اس لئے انتخابات کے ہونے والے تشدد کے واقعات کا مقابلہ کررہی ہے۔آئی ایس ایف چوں کہ نئی پارٹی ہے اس لئے ترنمول کانگریس کے ورکرو ں کے ذریعہ حملے ہورہے ہیں۔بھانگر میں دہشت کا عالم کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ کئی گاؤں میں منتخب نمائندے نوشاد صدیقی کو داخل ہونے مہینو ں نہیں ہونے دیا گیا۔۔۔


مسلم مجلس مشاورت مغربی بنگال کے جنرل سکریٹری عبدالعزیز نے سنیچر کے دن کلکتہ پولس کے ذریعہ ترنمول کانگریس کے لیڈروں اور ورکروں کے حملے کے خلاف احتجاج کررہے آئی ایس ایف کے ممبر اسمبلی اور ان کے حامیوں کے خلاف پولس کے کریک ڈائون اور اس کے بعد تشدد کے واقعات کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ” ممتا بنرجی مغربی بنگال کو بھی ’یوگی راج‘ میں تبدیل کرنا چاہتی ہیں ۔آدتیہ ناتھ یوگی بھی مودی جی کی طرح ’اپوزیش مکت بھارت‘ چاہتے ہیں۔ مغربی بنگال میں عوام اور خواص کا احساس ہے کہ یہاں بھی جمہوریت کشی ہورہی ہے۔ جمہوریت کوپامال کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ میں بھی ایس آئی ایف کو دعوت نہ دینا کیا اس بات کا ثبوت نہیں ہے کہ حکمراں جماعت نوزائیدہ پارٹی جس کا اسمبلی میں ایک ممبر بھی ہے اسے میٹنگ میں شرکت کرنے کی دعوت تک نہیں دی گئی تھی۔ “
مشاورت کے سکریٹری نے ترنمول کانگریس کے تشدد پسند لیڈر عرب الاسلام کو بھانگڑ میں جس طرح چھوٹ دی گئی ایس آئی ایف کے خلاف تشدد برپا کرنے کی یہ بھی ایک ثبوت ہے یہاں کی ’اپوزیشن مکت بنگال‘ چاہتی ہے۔ عبدالعزیز صاحب نے موجودہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد سے جلد جناب نوشاد صدیقی ایم ایل اے اور ان کارکنوں کو رہا کیا جائے۔ اگر ایسا نہیں ہوتا ہے اور سیاسی ورکروں اور نوشاد صدیقی کے ساتھ نا انصافی اور زیادتی روا رکھی جاتی ہے تو یہ چیز ترنمول کے لئے نقصان د ہ ہوگی اور مستقبل میں مہنگی پڑسکتی ہے۔

خیال رہے کہ آئی ایس ایف کا 21جنوری کویوم تاسیس کے موقع پر کلکتہ کے رانی راش منی روڈ پر ایک جلسے کا اہتمام کیا گیا تھا۔جنوبی 24پرگنہ سمیت ریاست کے دیگر علاقوں سے بڑی تعداد میں پارٹی ورکر آرہے تھے۔تاہم بھانگر میں آئی ایس ایف کے حامیوں پر ترنمول کانگریس کے ورکروں نے حملے کردیا ۔اس حملے میں نوشادصدیقی بھی زخمی ہوگئے تھے۔رانی راش منی روڈ پر جلسے عام کے بعد آئی ایس ایف حامیوں نے ایکپسلینڈ پر جام کرکے سابق ممبر اسمبلی اعراب الاسلام اور ان کے بیٹے حکیم الاسلام کے خلاف احتجاج کرنا شروع کردیا۔تاہم پولس نے پیشگی وارننگ دئیے بغیر لاٹھی چارج کردیا اور ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کو گھسیٹتے ہوئے گرفتار کرلیا بعد میں آئی ایس ایف حامیوں نے بھی پولس پر پتھرائوکیا۔
سماجی کارکن اور این آر سی مخالف تحریک سے وابستہ منظر جمیل نے نوشاد صدیقی کی گرفتاری پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون وزیر اعلیٰ کی قیادت میں پولس کی بربریت اور جانبداری اپنے عروج پر ہے۔جب کہ ممتا بنرجی خود جب اپوزیشن میں تھی وہ پولس کی زیادتی کی شکار ہوچکی ہیں مگر انہوں نے اپنے دور میں بھی اس کو جاری رکپا ہے ۔
انہوں نے آئی ایس ایف حامیوں پر ترنمول کانگریس کے غنڈوں کے ذریعہ حملہ اور یوم تاسیس کے پروگرام میں شرکت کرنے سے لوگوں کو روکنے کی کوشش کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی اور ان کے حامیوں محض نصف گھنٹے بعد ہی پولس نے دھاوا بول دیا ۔جب کہ یہ قانون و اصول کے خلاف ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی کوزمین پر گھسیٹ کر گرفتار کیا گیا۔ حامیوں کی طرف سے پتھراؤ سے پولیس اہلکاروں کو بھی چوٹیں آئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی سمیت کئی افراد کو گرفتار کرکے 10دنوں کےلئے ریمانڈ پر لے لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر نوشاد صدیقی کا تعلق کسی اور جماعت ہوتا اور ان کا نام کچھ اور ہوتا تو بھی پولس کا رویہ یہی ہوتا۔منظر جمیل نے کہا کہ بنگال میں اختلافات کرنے والوں کو آہنی ہاتھوں سے خاموش کیا جارہا ہے ۔کیا فاشسٹ بی جے پی اور بنگال حکومت میں کوئی فرق ہے؟

متعلقہ خبریں

تازہ ترین