Friday, December 13, 2024
homeبنگالممبراسمبلی نوشاد صدیقی کو ضمانت نہیں ملی۔۔۔میرجرم کیا ہے؟ ممتا بنرجی کے...

ممبراسمبلی نوشاد صدیقی کو ضمانت نہیں ملی۔۔۔میرجرم کیا ہے؟ ممتا بنرجی کے جبر سے خوف زدہ نہیں ہوں گا:نوشاد صدیقی-

– 15دنوں کیلئے عدالتی تحویل۔۔سماعت کے دوران عدالت کے باہر سیکڑوں افراد کی بھیڑ۔۔نوشاد صدیقی زندہ باد کے نعروں کی گونج۔۔جمعہ کو ریاست بھر میں احتجاج کا اعلان
(انصاف نیوز آن لائن)
ترنمول کانگریس کی مبینہ غنڈہ گرد ی کے خلاف احتجاج کے دوران گرفتار آئی ایف ایس کے ممبر اسمبلی کو 10دنوں کی پولس تحویل کے بعد آج بنک شال کور ٹ نے ضمانت کی عرضی خارج کرتے ہوئے 15دنوں کیلئے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی نے عدالت کے باہر کہا کہ میں سیاست میں تبدیلی کے لئے آیا ہوں،اس لئے نہ ممتا بنرجی کے مظالم سے خوف زدہ ہونے والا ہوں اور نہ ہی کسی لالچ میں آؤں گا۔
نوشاد صدیقی کو ضمانت نہیں ملنے کے بعد آئی ایس ایف نے سرکاری بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممتا بنرجی کا جبر سب کے سامنے آگیا ہے۔ممتا بنرجی آئی ایس ایف سے خوف زدہ ہے اس لئے ہمار ے ممبر اسمبلی سے لے کر پارٹی ورکرو ں پر لگاتار حملے کئے جارہے ہیں۔پولس کی مدد سے انہیں گرفتاری کیا جارہے۔ اب تک دو سو سے زائد ورکروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے مگر ہم اس حملے سے خوف زدہ نہیں ہونے والے ہیں۔جمعہ کو ریاست بھر میں پر امن احتجاج کیا جائے گا۔

21جنوری کو آئی ایس ایف نے کلکتہ کے دھرم تلہ میں پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر ایک جلسے کا انعقاد کیا تھا۔تاہم جنوبی 24پرگنہ اور دیگر علاقے میں جلسے میں شرکت کیلئے جارہے ہی آئی ایس ایف کے ورکروں پر ترنمول کانگریس کے ورکروں نے مبینہ طور پر حملہ کردیا تھا۔اس حملے میں آئی ایس ایف کے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی بھی زخمی ہوگئے تھے۔
یوم تاسیس کے جلسے کے بعد کلکتہ کے دھرم تلہ میں پارٹی ورکروں نے احتجاج شروع کردیا اور اعراب الاسلام کی گرفتاری کا مطالبہ کرنے لگے۔تاہم احتجاج کے محض نصف گھنٹے بعد ہی پولس نے لاٹھی چارج کردیا اور آنسو گیس چھوڑنے لگے۔اس درمیان نوشاد صدیقی کو بھی گرفتار کرلیا۔نوشاد کی گرفتاری کے بعد آئی ایس ایف کے ورکروں نے بھی پولس پر جوابی حملہ کردیا۔آئی ایس ایف نے الزام عائدکیا تھا کہ پولس نے لاٹھی چارج کرنے سے قبل کوئی بھی اعلان نہیں کیا تھا۔
کلکتہ پولس نے ممبر اسمبلی نوشاد صدیقی پر اقدام قتل، پولس پر حملہ، امن کو نقصان پہنچانے جیسے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔22فروری کو بنک شال کورٹ نے نوشاد صدیقی نے یکم فروری تک پولس حراست میں بھیج دیا۔تاہم آج نوشاد صدیقی کی طرف سے کلکتہ کے سینئر وکلا پیش ہوئے مگر مجسٹریٹ نے ضمانت دینے کے بجائے مزید 15دنوں کیلئے عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
آئی ایس ایف کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ کلکتہ شہر میں دیگر سیاسی جماعتوں کے احتجاج ہوتے رہے ہیں اور اس دوران لاٹھی چارج بھی ہوئے اور دونوں طرف سے پتھراؤبھی ہوئے ہیں۔مگر آج تک کسی بھی ممبر اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔دراصل ممتا بنرجی کے اشارے پر پولس کام کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایس ایف کی مقبولیت سے ممتا بنرجی پریشان ہیں۔
نوشاد صدیقی نے عدالت کے باہر کہا کہ ممتا بنرجی اور ان کی پارٹی کے لوگ مسلسل دباؤ بنارہے ہیں اور لالچ دے رہے ہیں۔میں ان کے ساتھ ہاتھ ملالوں مگر میں نے انکار کردیا۔کیوں کہ میں بنگال کی سیاست میں تبدیلی کیلئے آیا تھا۔میں ان لوگوں کے ساتھ کیسے دے سکتا ہوں کہ جن کے ہاتھ بدعنوانی اور غنذہ گردی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
آئی ایس ایف نے الزام لگایا ہے کہ جنوبی 24پرگنہ کے بھانگر سے انتخابات جیتنے کے بعد بھی ترنمو ل کانگریس کی غنذہ گردی کی وجہ سے وہ اپنے حلقے میں داخل نہیں ہوپارہے تھے۔آئی ایس ایف کے ورکروں پر مسلسل حملہ کیا جارہا ہے۔جب نوشاد صدیقی نے اس کے خلاف احتجاج کیا تو ممتا بنرجی نے پولس کے ذریعہ گرفتار کرلیا۔نوشاد صدیقی نے کہا کہ ممتا بنرجی اور ان کی پارٹی کے غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین