Saturday, July 27, 2024
homeبنگالجب دیا رنج بتوں نے خدا یاد آیا :وزارت اقلیتی امور کا...

جب دیا رنج بتوں نے خدا یاد آیا :وزارت اقلیتی امور کا محکمہ ایک بار پھر ممتا بنرجی کے پاس۔مگر اقلیتوں کی ترقیاتی کام میں تیزی آئے گی۔۔سوال اب بھی باقی

کلکتہ 27مارچ َ:انصاف نیوز آن لائن

ساگر دیگھی ضمنی انتخاب میں ترنمول کانگریس کی شکست اور مسلمانوں میں بے زاری اور ناراضگی کی خبریں موصول ہونے کے بعد وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے وزارت اقلیتی امور سے غلام ربانی کی چھٹی کرتے ہوئے ایک بار پھراس محکمہ کو اپنے پاس لے لیا ہے۔مگر سوال یہ ہے کہ دس سالوں تک یہ محکمہ خود وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کے پاس تھا ۔انہوں نے بھی مسلمانوں کی تعلیمی و سماجی ترقی کےلئے بڑے اقدامات نہیں کئےہیں۔تو اب وزارت تبدیل ہونے سے کیا فرق پڑے گا۔

اس کے ساتھ ہی وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اقلیتی ترقیاتی بورڈ کی تشکیل دینے کااعلان کیا ہے ۔ریاستی وزیر فرہاد حکیم کو چیر مین منتخب کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔مگر یہ ترقیاتی بورڈ کے تحت کیا کام کئے جائیں گے اب تک واضح نہیں کیا گیا ہے۔

ساگر دیگھی میں ترنمول کانگریس کی شکست اور مسلمانوں میں ممتا حکومت کے تئیں بڑھتی ہوئی ناراضگی و بے زاری کے پیش نظر اس قدم کو بہت ہی اہم سمجھا جارہا ہے۔اس سے قبل مغربی بنگال اقلیتی ترقی اور مالیاتی کارپوریشن کے چیئرمین غلام علی انصاری کوہٹاکر آئی اے ایس آفیسر پی بی سلیم کو دوبار اقلیتی و مالیاتی کارپوریشن کا چیرمین مقرر کردیا گیا تھا ۔
2011میں اقتدار میںآنے کے بعد سے ہی ممتا بنرجی کے پاس ہی وزارت اقلیتی امور کا چارج تھا۔مگر 2021میں تیسری مرتبہ اقتدار سنبھالنے کے بعد ممتا بنرجی نے غلام ربانی کو وزارت اقلیتی امور کا چارج دیا۔پہلی مرتبہ کسی وزیر کو مقرر کئے جانے کے بعد امید تھی کہ اقلیتوں کی ترقیاتی کاموں میں تیزی آئے گی۔مگر وزارت اقلیتی امور کے کام کاج میں تیزی آنے کے بجائے پہلے سے زیادہ تعطل کا شکار ہوگیا تھا۔

غلام ربانی ناکام وزیر ثابت ہورہے تھے۔نہ وہ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے تھے اور نہ ہی مسلم وفد سے ملاقات کرنا چاہتے تھے۔ان کے پاس مسلمانوں کی ترقی کا کوئی ایجنڈا نہیں تھا۔

غلام ربانی عالیہ یونیورسٹی کے بحران کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے ۔اس کےلئے خود ریاستی سیکریٹریٹ کو میدان میںآنا پڑا۔ممتا بنرجی نے ایک مرتبہ کھلے عام ناراضگی ظاہر کی تھی ۔
ساگردیگھی ضمنی انتخاب میں پارٹی کی شکست کے بعدوزیرا علیٰ ممتا بنرجی اقلیت بالخصوص مسلمانوں کی ناراضگی مزید مول لینے کے حق میں نہیں ۔اس لئے پنچایت انتخابات سے قبل وزیر اعلیٰ نے اقلیتی ترقی اور محکمہ مدرسہ کی ذمہ داری سنبھالی۔

نوبنو ذرائع کے مطابق محکمہ اقلیتی امور سے ہٹائے جانے کے بعد غلام ربانی کوفی الحال باغبانی محکمہ کو ذمہ داری دی گئی ہے۔دوسری جانب پیر کی کابینہ کی میٹنگ میں اقلیتی ترقیاتی بورڈ کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا تاکہ یہ طے کیا جاسکے کہ اقلیتوں میں بہتری آرہی ہے یا نہیں یا انہیں کس طرح بہتر بنایا جائے۔ فرہاد حکیم کو اس کا چیئرمین کون منتخب کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اس اقلیتی ترقیاتی بورڈ کے ساتھ ساتھ مائیگرنٹ ورکرس ڈیولپمنٹ بورڈ بھی تشکیل دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ مرشدآباد ،مالدہ کے رہنے والے بڑی تعداد میں دوسری ریاستوں میں مہاجر مزدوروں کے طور پر کام کرتا ہے۔ ساگردیگھی میں مائیگرنٹ ورکرز ڈیولپمنٹ بورڈ بھی تشکیل دیا گیا ہے کیونکہ ضمنی انتخابات نے ان مہاجر مزدوروں کے خاندانوں کے ایشو پر سب سے زیادہ بات چیت کی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

تازہ ترین